فاسٹ بولر محمد عامر کا سابق چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ رمیز راجا کے بیان پر ردعمل آگیا۔
رمیز راجا کو جواب دیتے ہوئے محمد عامر نے کہا کہ اللہ جب کسی کو اختیارات دیتا ہے تو واپس بھی لے سکتا ہے اختیارات کا غلط استعمال کیا جائے تو وہی ہوتا جو آج کل ٹی وی پر گلےشکوے کی صورت ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ نہیں ہو سکتا کہ آپ کسی پر بھی الزام لگا دیں گے اور سب کو کہیں میں ٹھیک ہوں باقی سب غلط ہیں اختیار ملتا ہے تو چھن بھی جاتا ہے۔
فاسٹ بولر نے عزم ظاہر کیا کہ پی ایس ایل پر توجہ ہے اپنی پرفارمنس سے قومی ٹیم میں کم بیک کرنے کا خواہش مند ہوں۔
رمیز راجا نے محمد عامر کو ٹیم میں شامل نہ کرنے کی وجہ بتا دی
نجی میڈیا نے میزبان رمیز راجا سے انٹرویو کے دوران سے سوال کیا کہ تھا عامر جیسے کھلاڑیوں کو آپ نے اپنے دور میں نہیں کھلایا جس کے جواب میں رمیز راجا کا کہنا تھا کہ عامر کی ٹیم میں شمولیت سلیکشن پر ہے۔
رمیز راجا کا کہنا تھا کہ میرے ہاتھ میں کچھ نہیں ہے، اگر عامر کو شامل کر بھی لیں تو کیا شاہین کو 12 واں کھلاڑی بنا دیں یا پھر عامر کے لیے حارث رؤف نسیم اور وسیم جونیئر کو باہر بٹھا دیں۔
رمیز راجا نے کہا کہ ہمارے یہ فاسٹ بولرز 20 ، 20 اور 21 ، 21 سال کے ہیں جن کا فوکس کرکٹ کی طرف پر ہے نہ کہ سیاسی یا پھر ٹوئٹ کرنے کی طرف، یہ نوجوان لڑکے صرف کرکٹ کی طرف دھیان دیتے ہیں۔
واضح رہے چیئرمین شپ ٹیم ہونے کے بعد سے رمیز راجا نے پی سی بی کی مینجمنٹ کمیٹی پر خوب تنقید کا نشانا بنایا ہے۔