نئی دہلی: جواہر لعل نہرو یونیورسٹی پر آر ایس ایس کے غنڈوں کے حملے کے خلاف ہزاروں افراد نے انڈیا گیٹ پر احتجاج کیا جس میں خاتون نے فری کشمیر کا نعرہ لگادیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مودی سرکار شہریت کے متنازع قانون کے خلاف اٹھنے والی آوازوں کو دبانے کے لیے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی، مسلمانوں کو چن چن کر تشدد کا نشانہ بنایا جانے لگا۔
جواہر لعل نہرو یونیورسٹی پر آر ایس ایس غنڈوں کے حملے کے خلاف ہزاروں افراد نے انڈیا گیٹ پر احتجاج کیا، احتجاج میں خاتون کی جانب سے فری کشمیر کے پوسٹرز بھی لہرائے گئے۔
مہک مرزا نامی خاتون کا کہنا تھا کہ میں کشمیر سے نہیں ہوں تاہم چاہتی ہوں کہ سب آزاد رہے، فری کشمیر کے پوسٹر تھامے نعرے لگانے والی خاتون کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے، تاہم بہادر خاتون کشمیر کی آزادی کے لیے ڈٹ کر کھڑی ہے۔
#WATCH Mumbai: Poster reading, 'Free Kashmir' seen at Gateway of India, during protest against yesterday's violence at Delhi's Jawaharlal Nehru University. #Maharashtra pic.twitter.com/i7SeImYxCE
— ANI (@ANI) January 6, 2020
رپورٹ کے مطابق ہزاروں طلبا نے مودی سرکار کے خلاف نعرے بازی کی اور کہا کہ مودی طلبا کی آواز نہیں دباسکتے، پروفیسر کا کہنا تھا کہ انتظامیہ سے صورت حال نہیں سنبھلی تو تشدد کا راستہ اپنایا گیا۔
دہلی پولیس نے آر ایس ایس کے غنڈوں کے بجائے جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کی طلبا یونین کے صدر سمیت 19 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
یاد رہے کہ بھارت میں شہریت کے متنازع قانون کے خلاف مودی سرکار کے خلاف احتجاج جاری ہے، پولیس سے جھڑپوں میں اب تک متعدد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔