اسلام آباد: نگراں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی کا کہنا ہے کہ انتخابات کیلیے حالات ماضی سے زیادہ خراب نہیں ہیں۔
الیکشن کمیشن آمد کے موقع پ ممبر سندھ الیکشن کمیشن نثار درانی سے ملاقات کے دوران مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ ہم نے اس سے بہت خراب حالات میں بھی الیکشن دیکھے ہیں، اس وقت حالات 2008 اور 2013 سے بہتر ہیں۔
سینیٹ میں عام انتخابات ملتوی کرنے کی منظور قرارداد پر انہوں نے کہا کہ قرارداد پر وفاقی وزیر کا تبصرہ کرنا مناسب نہیں ہے۔
اس سے قبل قرارداد منظور ہونے پر نگراں وزیر اطلاعات کا مؤقف سامنے آیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کے التوا یا انعقاد کا آئینی اختیار صرف الیکشن کمیشن کے پاس ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ ایوانِ بالا میں الیکشن کے التوا کی قرارداد میں دلائل دینے کا موقع نہیں ملا، وزیر اعظم یا کابینہ کی طرف سے الیکشن تاخیر کے حوالے سے کوئی حکم نہیں تھا۔
نگراں وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 218 (3) کے تحت الیکشن کروانا، تاریخ دینا یا اسے تبدیل کرنا الیکشن کمیشن کا اختیار ہے، ہم کسی آئینی ادارے کے معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتے۔
مرتضیٰ سولنگی نے کہا تھا کہ قرارداد کے اندر جو مسائل بیان کیے گئے وہ حقیقی مسائل ہیں، پارلیمانی سیاست اور انتخابات کی تاریخ میں یہ مسائل پہلے بھی موجود رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سکیورٹی فراہمی سمیت موسم و دیگر مسائل کا خیال رکھنا حکومتی ذمہ داری ہے، کسی حلقے سے ایسا اشارہ نہیں ملا جس سے پیغام ہو کہ انتخابات نہیں ہونے چاہییں۔