بدھ, جون 25, 2025
اشتہار

مشتاق احمد خان نے وزیر اعظم ہاؤس کی طرف مارچ کرنے کا اعلان کر دیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: سابق سینیٹر و رہنما جماعت اسلامی پاکستان مشتاق احمد خان نے کل وزیر اعظم ہاؤس کی طرف مارچ کرنے کا اعلان کر دیا۔

مشتاق احمد خان نے اپنے بیان میں کہا کہ کل بعد نماز جمعہ وزیر اعظم ہاؤس کی طرف مارچ کریں گے، حکومت سے اپیل ہے غزہ کے معاملے پر جنوبی افریقہ کے ساتھ پارٹی بنے۔

سابق سینیٹر نے اپنے بیان میں کہا کہ دو ریاستوں کا وجود علامہ اقبال اور قائد اعظم کے نظریات سے روگردانی ہے، مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو جلوس کو پارلیمنٹ ہاؤس تک لے کر جائیں گے، 18 دنوں سے بچے اور عورتیں احتجاج کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت آگ سے کھیل رہی ہے میرے اوپر 3 ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں، مغرب کے طلبہ اور عوام فلسطین کی حمایت میں نکل چکے ہیں، دکھ اس بات کا ہے کہ او آئی سی اور مسلم ممالک کچھ نہیں کر رہے۔

مشتاق احمد خان نے کہا کہ چین کی بین الاقوامی امن کانفرنس کی تجویز کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔

ادھر، سیو غزہ مہم کی آرگنائزر حمیرا طیبہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہم سوشل میڈیا کے ذریعے اپنا پیغام پہنچائیں گے، دنیا بھر میں رفح آپریشن کے خلاف آواز اٹھائی جا رہی ہے۔

احمر طیبہ نے مطالبہ کیا کہ پاکستان غزہ میں جنگ بندی کیلیے اقدامات کرے۔

11 مئی کو دارالحکومت اسلام آباد میں مظلوم فلسطینیوں کے حق میں مارچ کرنے پر جماعت اسلامی پاکستان کی قیادت سمیت طلبہ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا تھا۔

درج مقدے میں دھمکیوں، ریاست مخالف تقاریر اور قانون توڑے کی دفعات شامل کی گئیں۔ ایف آئی آر میں رہنما جماعت اسلامی پاکستان سابق سینیٹر مشتاق احمد خان، کاشف چوہدری، نصراللہ رندھاوا و دیگر کو نامزد کیا گیا تھا۔

ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ نامزد افراد نے 500 لوگوں کے ہمراہ جلوس نکالا جبکہ جلسے جلوس کے حوالے سے دفعہ 144 نافذ ہے، شرکا کو منتشر ہونے کا کہا گیا تھا۔

متن کے مطابق شرکا سہروری روڈ سے ریڈ زون کی طرف گئے اور اندر داخل ہونے کی کوشش کی، شرکا نے حصار کو توڑا اور پولیس سے ہاتھا پائی کی۔

اس میں مزید کہا گیا تھا کہ شرکا نے سہروردی روڈ پر دھرنا دیا اور عوام کیلیے مشکل پیدا کی، نامزد افراد نے ریاست مخالف تقاریر کیں اور دھمکیاں دیں۔

سابق سینیٹر مشتاق احمد خان نے مقدمہ درج ہونے پر اپنے ردعمل میں فیس بک پر جاری بیان میں کہا تھا کہ 15 لاکھ محصورین غزہ کو بچانے کیلیے غزہ یکجہتی مارچ، فلسطینیوں کی نسل کشی اور اس میں ملوث امریکا کے خلاف احتجاج کیلیے امریکی سفارتخانے تک جانے کی پاداش میں وفاقی حکومت اور اسلام آباد پولیس کی طرف سے ایک اور مقدمہ درج کیا گیا۔

مشتاق احمد خان نے کہا تھا کہ کل پولیس نے بدترین لاٹھی چارج اور تشدد کیا لیکن اس کے باوجود ’سیو غزہ‘ دھرنا اپنے پروگرام کے مطابق صبح تک جاری رہا، رفع میں 15 لاکھ محصورین کو بچانے، اسرائیل کی انسانیت کے خلاف جرائم اور امریکا کی فلسطینیوں کی نسل کشی کی سرپرستی، پاکستانی حکمرانوں کی مجرمانہ خاموشی اور سہولت کاری کے خلاف احتجاج جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا تھا کہ جھوٹے مقدمات، قید و بند، لاٹھی گولی اور تشدد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ رہنما جماعت اسلامی نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ سے ایف آئی آر کی کاپی بھی جاری کی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں