جمعرات, مئی 16, 2024
اشتہار

فلمی گیتوں‌ کی شوخ اور چنچل دھنیں ترتیب دینے والے مصلح الدّین

اشتہار

حیرت انگیز

مصلح الدّین ایک باصلاحیت موسیقار تھے جنھوں نے پاکستان میں فلمی صنعت کے لیے کئی دھنیں ترتیب دیں اور ان کے گیت پاکستانی گلوکاروں کی آواز میں بہت مقبول ہوئے۔ آج مصلح الدّین کی برسی منائی جارہی ہے۔

موسیقار مصلح الدّین کی پہلی فلم آدمی تھی جو 1958 میں ریلیز ہوئی جب کہ ایک فلمی میگزین کے مطابق آوارہ وہ فلم تھی جس کے لیے انھوں نے 1968 میں موسیقی ترتیب دی تھی۔ مصلح الدّین نے ناہید نیازی سے شادی کی تھی جو پاکستان کی ایک نہایت مشہور گلوکارہ ہیں اور اپنے زمانے میں کئی فلموں کے لیے ان کی آواز میں ریکارڈ ہونے والے گیت مقبول ہوئے۔ اس جوڑی نے پاکستان ٹیلی ویژن پر بھی موسیقی کا پروگرام کیا تھا جو بہت زیادہ پسند کیا گیا۔ مصلح الدّین کا تعارف فلم انڈسٹری میں قدم رکھنے کے بعد ہی ناہید نیازی سے ہوا تھا اور بعد میں وہ رشتۂ ازدواج میں منسلک ہوگئے تھے۔ ناہید نیازی وہ گلوکارہ تھیں‌ جنھوں نے پاکستان میں‌ فلمی صنعت کے لیے کام کے دوران 1960 سے لے کر 1970 تک بے انتہا عروج دیکھا۔

موسیقار مصلح الدّین 7 اگست 2003 کو برطانیہ میں وفات پاگئے تھے۔ پاکستان کی تقسیم کے بعد وہ اپنے کنبے کے ساتھ برطانیہ چلے گئے تھے۔ مصلح الدّین بنگال پریذیڈنسی (بنگلہ دیش) میں پیدا ہوئے تھے اور 1956ء میں پاکستان آئے تھے۔ ان کا سنہ پیدائش 1932 ہے۔ مصلح الدّین ایک تعلیم یافتہ شخص تھے اور ڈھاکا یونیورسٹی سے ایم اے کرنے کے بعد پاکستان میں انھوں لاہور کو اپنا مستقر ٹھیرایا تھا۔ یہاں وہ فلمی صنعت سے بطور موسیقار وابستہ ہوئے۔ چند سال بعد پاکستان دو لخت ہوگیا اور انھوں نے بنگلہ دیش یا پاکستان میں رہنے کے بجائے برطانیہ جانے کا فیصلہ کیا۔ لاہور میں مصلح الدّین کی ملاقات ہدایت کار لقمان سے ہوئی اور مصلح الدّین کی بنائی ہوئی دھنیں سن کر انھوں نے اپنی فلم ’’آدمی‘‘ کی موسیقی ترتیب دینے کی پیشکش کردی۔ یوں مصلح الدّین کا فلم انڈسٹری میں بطور موسیقار یہ پہلا قدم تھا۔ یہ فلم کام یاب رہی اور مصلح الدّین نے دیگر فلم سازوں کو بھی اپنے کام کی وجہ سے اپنی جانب متوجہ کرلیا۔ اس کے بعد انھیں فلم راہ گزر، ہم سفر، زمانہ کیا کہے گا، دال میں کالا، دل نے تجھے مان لیا، جوکر، جوش، جان پہچان کی موسیقی ترتیب دینے کا موقع ملا اور ان کی کام یابی کا سفر جاری رہا۔

- Advertisement -

ہم سفر وہ فلم تھی جس کے لیے مصلح الدّین نے بہترین موسیقار کا نگار ایوارڈ بھی حاصل کیا۔ مصلح الدّین ایک باصلاحیت فن کار تھے اور ایسے موسیقار جس نے اپنے شعبے میں تجربات اور غیرملکی موسیقی کی آمیزش کرکے اسے زیادہ پُراثر بنانے کی کوشش کی۔انھوں نے مغربی اور عربی موسیقی سے خوب استفادہ کیا، لیکن ان میں بنگالی طرز کی چاشنی شامل کر کے اسے زیادہ منفرد اور سحر انگیز بنایا۔ اسے ماہر موسیقار اور ناقدین مصلح الدّین کی مہارت اور اپنے فن میں‌ ان کا کمال کہتے ہیں۔

پاکستانی موسیقار مصلح الدّین کی موسیقی میں جو گیت مقبول ہوئے ان میں ایک گیت کے بول ہیں، زندگی میں ایک پل بھی چین آئے نہ، اس جہاں میں کاش کوئی دل لگائے نہ….، اس طرح بل کھاتی ہوئی، لہراتی ہوئی، چلی رے چلی رے، دل چھین کے… بھی مشہور گیت ہے۔ مصلح الدّین، عام طور شوخ اور چنچل دھنوں کو پسند کرتے تھے۔ دو معروف بھارتی گلوکاروں آشا بھونسلے اور ہیمنت کمار سے بھی انھوں نے اپنے گیت گوائے تھے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں