اشتہار

’مسلمانوں کے خون سے ہولی‘ مظفر نگر فسادات کو 10 سال مکمل

اشتہار

حیرت انگیز

27اگست 2013 کو اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر میں انتہا پسند ہندوؤں نے سیکڑوں مسلمانوں کو شہید کر دیا تھا۔

فساد کی آگ کسی کی سیاسی زندگی کو روشن کر دیتی ہے تو کسی کی زندگی کو خاک میں بھی ملا دیتی ہے،  یہ ہے مظفر نگر فسادات کے 10 سالوں کی کہانی، جس میں 2013 میں تقریباً 100 افراد ہلاک ہوئے اور درجنوں گھر جل کر خاک ہو گئے۔

رپورٹ کے مطابق واقعہ یہ تھا کہ معمولی موٹر سائیکل حادثے کو مذہبی رنگ دیتے ہوئے انتہا پسند ہندوؤں نے 20 دن مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلی، فسادات کے دوران سیکڑوں مسلمان شہید اور  زخمی جبکہ پچاس ہزار سے زائد بے گھر بھی ہوئے۔

- Advertisement -

رپورٹ میں بتایا گیا کہ بھارتی سپریم کورٹ نے مرکزی اور ریاستی حکومت کو فسادات کا براہ راست ذمہ دار قرار دیا، جسٹس وشنو سہائے کمیشن نے فسادات کا ذمہ دار بی جے پی اور سماج وادی پارٹی کو قرار دیا۔

انڈیا ٹوڈے کے مطابق فسادات کے دوران بی جے پی رہنما سنگیت سوم نے جعلی ویڈیوز سے انتہا پسند ہندوؤں کو تشدد پر اکسایا، 2022 میں بی جے پی رہنما وکرم سنگھ کو فسادات میں کردار  پر 2 سال جیل کی سزا بھی سنائی گئی۔

Comments

اہم ترین

لئیق الرحمن
لئیق الرحمن
لئیق الرحمن دفاعی اور عسکری امور سے متعلق خبروں کے لئے اے آروائی نیوز کے نمائندہ خصوصی ہیں

مزید خبریں