اسلام آباد : ماہر معاشیات مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ دوست ممالک کی جانب سے امداد نہ ملنے پر ڈالر مہنگا ہورہا ہے جبکہ سیاسی اورمعاشی غیریقینی سے اسٹاک مارکیٹ نقصان میں ہورہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ماہر معاشیات مزمل اسلم نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں خصوصی کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت فیصلے سازی میں کمزور ہے، آئی ایم ایف سے شرائظ مان لیں لیکن عمل درآمد نہیں ہو پا رہا۔
مزمل اسلم نے ڈالر مہنگا ہونے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ اس حکومت کو چین، سعودی عرب اور دیگر دوست مالی امداد نہیں دے رہے، وہ سمجھتے ہیں یہ حکومت زیادہ عرصے چل نہیں پائے گی۔
معاشی تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ پاکستان میں لوگ اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرتے ہیں لیکن سیاسی اورمعاشی غیریقینی سےاسٹاک مارکیٹ نقصان میں ہورہاہے، مارکیٹ میں نیاپیسہ نہیں آرہا۔
انھوں نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ کوآخری بار2017 میں اچھا دیکھاگیا ، 2008-9میں مارکیٹ فریزکردی گئی تھی، دنیامیں جب مارکیٹ گرتی ہےتوچیزیں سستی ہوتی ہیں۔
مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ لوگوں کامارکیٹ سےمتعلق اعتمادبحال کرنابہت ضروری ہے، ایک سال پہلےجس نے100روپے ڈالے تھے آج وہ 30 یا 40 روپے رہ گئے ہیں، 2018 میں ن لیگ حکومت جانے کے بعد کمپنیوں کا منافع 585 ارب تھا۔
ماہر معاشیات نے بتایا کہ سرمایہ کارآنے والے دنوں کو اچھا نہیں دیکھ رہاہے، شرح سود میں اضافہ ہوتاہےتواسٹاک مارکیٹ گرتی ہے، روس یوکرین معاملے کے بعد جیٹ فیول قیمت میں 137 فیصد اضافہ ہوا، بائیکس والوں کیلئے ہم اسکیم بنا رہے تھے کہ انہیں فیول سستاملے۔