تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

نیب ترمیمی ایکٹ 2023 نافذ العمل ہوگیا

اسلام آباد : نیب ترمیمی ایکٹ 2023 نافذالعمل ہوگیا، حکومت نے نیب ترمیمی بل کےتحت چیئرمین نیب کو مزیداختیارات دے دیئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق نیب ترمیمی ایکٹ 2023 کا نوٹیفکیشن جاری ہوتے ہی نیا قانون نافذ العمل ہوگیا، نیب ترمیمی ایکٹ2023 میں حکومت نے نیب ایکٹ کے 17سیکشنز میں ترامیم پیش کی تھیں ، مجوزہ نیب ترمیمی بل 1999 سے نافذ العمل ہوگا۔

حکومت نے مجوزہ نیب ترمیمی بل کے تحت چیئرمین نیب کو مزید اختیارات دیئے، نیب قانون کے تحت زیر التوا انکوائریز جنہیں سب سیکشن 3 کے تحت ٹرانسفر کرنامقصود ہو چیئرمین نیب غورکریں گے اور چیئرمین نیب کو کسی اور قانون کے تحت شروع انکوائریز بند کرنے کا اختیارہوگا۔

نئے قانون میں بتایا گیا ہے کہ چیئرمین ایسی تمام انکوائریز متعلقہ ایجنسی ،ادارے یااتھارٹی کوبھجوانے کا مجاز ہوگا اور انکوائری میں مطمئن نہ ہونےپرچیئرمین نیب کیس ختم ،ملزم کی رہائی کیلئےمنظوری بھیجنےکا مجاز ہو گا۔

چیئر مین نیب سے انکوائری موصول ہونے پر متعلقہ اتھارٹی یا محکمہ انکوائری کا مجاز ہوگا اور عدالت مطمئن نہ ہونے پر کوئی بھی مقدمہ متعلقہ اداروں،ایجنسی یا اتھارٹی کوواپس بھجواسکے گی۔

قانون کے مطابق نیب عدالت سے مقدمے کی واپسی پرمتعلقہ محکمہ یااتھارٹی قوانین کےتحت مقدمہ چلاسکےگی، احتساب ترمیمی ایکٹ 2022،2023 سے پہلے جن مقدمات کا فیصلہ ہوچکا وہ نافذ العمل رہیں گے اور یہ فیصلے انہیں واپس لئے جانے تک نافذ العمل رہیں گے۔

نئے قانون میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی عدالت یا ایجنسی واپس ملنے والے مقدمے پرمزید کاروائی کی مجازہوگی اور نیب ایکٹ سیکشن 5 کےتحت زیر التواانکوائریز ، تحقیقات اور ٹرائل قوانین کے تحت ہوسکے گی۔

چیئرمین نیب کی غیرموجودگی پر ڈپٹی چیئر مین نیب کی ذمہ داریاں سنبھالنے کا مجاز ہوگا اور ڈپٹی چیئرمین کی عدم دستیابی پر وفاقی حکومت سینئر افسران کو قائم مقام چیئرمین بنانے کی مجازہوگی۔

Comments

- Advertisement -