کوئٹہ : نیب نے کرپشن کے الزام میں گرفتار سیکرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق احمد رئیسانی کی نشاندہی پر 11 افراد کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا۔
نیب ذرائع کے مطابق گرفتار سیکرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق احمد رئیسانی سے تفتیش کی روشنی میں تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا گیاہے۔ ملزم کے مطابق کرپشن میں ملوث11سہولت کاروں میں محکمہ لوکل گورنمنٹ کے اہلکار بھی شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق نیب کی مشتاق رئیسانی سے حاصل کردہ معلومات کے تحت 11 افراد کی تلاش اور گرفتاریوں کے لیے کاروائی جاری ہے۔ کوئٹہ و مچھ کے بینکوں سے مبینہ ملزمان کے اکاؤنٹس کی ٹرانزیکشن کا ریکارڈ حاصل کر لیا گیا ہے۔
تحقیقات کی روشنی میں آئندہ ہفتے مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔
یاد رہے نیب نے جمعہ کے روز کاروائی کرکے مشتاق احمد رئیسانی کو اُن کے دفتر سے گرفتار کے تمام ریکارڈ اپنی تحویل میں لے لیا تھا،اور اُسی شب اُن کے گھر سے63 کرورڑ روپے اور بڑی مقدار میں سونا برآمد کیا تھا جس کے بعد نیب نے ملزم کو عدالت میں پیش کر کے 14روزہ ریمانڈ حاصل کر لیا تھا۔
کرپشن کے ہائی پروفائل کیس کے انکشاف کے بعد گزشتہ روز سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدلامالک نے بھی خود کو تحقیقات کے لیے پیش کردیا ہے.