اتوار, مئی 26, 2024
اشتہار

ناخن کھانے کی عادت کیوں ہوتی ہے؟ چھٹکارا کیسے ممکن

اشتہار

حیرت انگیز

ناخن کھانے کی عادت بچوں اور بڑوں دونوں کو ہوسکتی ہے، بظاہر یہ عادت بے ضرر سی معلوم ہوتی ہے لیکن دراصل ناخن کھانے کے طویل مدتی خطرات ہوسکتے ہیں۔

انفیکشن : ناخن کھانے سے منہ میں بیکٹیریا اور دیگر جراثیم داخل ہو سکتے ہیں، ناخنوں، انگلیوں اور یہاں تک کہ منہ اور گلے میں انفیکشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

ناخنوں کا نقصان :

بار بار ناخن کھانے سے ناخن خراب اور کمزور ہوجاتے ہیں جس سے وہ باآسانی ٹوٹ سکتے ہیں۔ علاوہ ازیں فنگل انفیکشن کا بھی زیادہ خطرہ ہے۔ یہ ناخن کے ارد گرد کناروں کو بھی نقصان پہنچاتا ہے جو کہ ناخنوں کی جڑ کی جِلد میں شدید درد کا باعث بن سکتا ہے۔

- Advertisement -

ناخن

دانتوں کے مسائل :

ناخن کھانے کی عادت وقت کے ساتھ ساتھ دانتوں کے مسائل کا سبب بھی بن سکتا ہے جیسے خراب دانت، دانتوں کا ٹیڑھا پن اور ممکنہ جبڑے کے مسائل۔ یہ خاص طور پر اس وقت ہوتا ہے جب عادت شدید اور طویل مدتی ہو۔

صحت

بیماری کا خطرہ :

انگلیاں منہ میں کثرت سے داخل کرنا زیادہ جراثیم سے نمائش کرواسکتا ہے جس کے نتیجے میں نزلہ، فلو اور دیگر بیماریوں کے ساتھ ساتھ معدے کے انفیکشن کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

جِلد کے مسائل:

ناخن کھانے سے ناخنوں کے جلد کے مسائل پیدا ہوجاتے ہیں، جیسے سرخی، سوجن اور سوزش۔ یہ dermatitis جیسے انفیکشن کا خطرہ بن سکتا ہے۔

جذباتی اور نفسیاتی اثرات:

ناخن کھانے کا تعلق اکثر تناؤ، اضطراب یا بوریت سے ہوتا ہے۔ یہ ایسے جذبات سے نمٹنے کا طریقہ ہوسکتا ہے۔ اگر بنیادی وجوہات پر توجہ نہ دی جائے تو یہ دماغی صحت کے مسائل بھی پیدا کرسکتا ہے۔

عادت

مسوڑوں میں درد: 

دانتوں سے ناخن کترنے کی وجہ سے بعض اوقات ننھے ٹکڑے مسوڑوں میں پھنس جاتے ہیں، جس کی وجہ سے اُن میں سے خون رسنا شروع ہوجاتا ہے اور پھر اس وجہ سے مسوڑوں میں زخم، درد، سوجن ہوسکتی ہے۔

 نظامِ انہضام کا متاثر ہونا : 

ناخن چبانے کی عادت سے اگر منہ میں کسی طرح کا بیکٹیریل انفیکشن ہوا تو یہاں سے بیکٹیریا پیٹ تک پہنچ سکتا ہے اور گیسٹروانٹسٹائنل انفیکشن ہوسکتا ہے ۔ اس کی وجہ سے پیٹ میں درد اور دست کی پریشانی ہوسکتی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں