اشتہار

بھارت میں مذہب کے نام پرمعصوموں کا قتل ہورہا ہے، نصیرالدین شاہ

اشتہار

حیرت انگیز

ممبئی : اداکار نصیرالدین شاہ نے ایک بار پھر بھارت کی حقیقی تصویر پیش کرتے ہوئے کہا بھارت میں مذہب کے نام پرمعصوموں کا قتل ہورہا ہے، نفرت اور ظلم کا ماحول ہے، اس سب کے خلاف آواز اٹھانے والوں کوخاموش کرایا جا رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اداکارنصیرالدین شاہ نےایک بار پھر بھارت کی حقیقی تصویرپیش کردی اور اپنے ویڈیو پیغام میں کہا بھارت میں نفرت،ظلم کا بےخوف ناچ جاری ہے، مذہب کے نام پر دیواریں اٹھائی جارہی ہیں، معصوموں کاقتل ہورہاہے، اس ظلم کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو بھی خاموش کیاجارہاہے۔

نصیرالدین شاہ کا مزید کہنا تھا کہ اداکار، صحافی سب کوکام سے روکا جارہاہے، ادیب، اداکار، صحافی آواز اٹھائے تو اسے بھی خاموش کرایا جارہاہے۔

- Advertisement -

ایمنسٹی انڈیا نے نصیرالدین شاہ کی ویڈیو ٹوئٹرپرشئیرکردی جبکہ انتہاپسند ہندومیڈیا اورتنظیمیوں کی نصیرالدین پرکڑی تنقید جاری ہے۔

یاد رہے دسمبر 2018 میں بھارتی اداکار کا کہنا تھا کہ جہاں گائے کو ذبح کیے جانے کو پولیس اہلکار کے قتل سے زیادہ اہمیت دی جاتی ہے، ایسی جگہ میں اپنے بچوں کی حفاظت اور مستقبل کے لیے فکرمند ہوں، اگر کوئی ہجوم انھیں گھیر لے اور ان کا مذہب پوچھے تو وہ کیا جواب دیں گے۔

نصیر الدین شاہ کو اپنے بیان کی وجہ سے انتہا پسند ہندوؤں کے غم و غصے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

اس سے قبل گذشتہ سال اکتوبر میں بھی نصیرالدین شاہ بھارتی ہندو انتہاء پسند تنظیم کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ’’پاکستانی فنکاروں کو دی جانے والی دھمکیاں قابل مذمت ہیں، انتہاء پسندوں کے لیے فنکار ایک آسان ہدف ہے اس لیے وہ ہر بار ان ہی کو نشانہ بناتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں نصیر الدین شاہ کا کہنا تھا کہ ’’پاک بھارت کشیدگی کے باوجود دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات منقطع ہوئے اور نہ ہی ایک دوسرے کے لیے سرحدیں بند کی گئیں مگر پھر بھی انتہاء پسندوں کی جانب سے پاکستانی فنکاروں کو دھمکیاں دی گئیں اور فلموں کی ریلیز روکی گئی جو میرے لیے تکلیف دہ بات ہے‘۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں