تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

قومی اسمبلی اور سینیٹ اجلاس ایک ہفتے کے لیے ملتوی

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کا اجلاس ایک ہفتے کے لیے ملتوی کر دیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان سے رابطہ کر کے فیٹف قوانین کی منظوری سے متعلق اہم امور پر مشاورت کی۔

دونوں رہنماؤں میں سیلاب کی صورت حال اور ممبران پارلیمنٹ کی مصروفیات پر بھی گفتگو ہوئی، کہا گیا کہ متعدد ارکان سیلاب زدگان کے لیے ریلیف اقدامات میں مصروف ہیں، اس لیے قومی اسمبلی اور سینیٹ کا اجلاس ایک ہفتے کے لیے ملتوی کیا جائے۔

قومی اسمبلی کا اجلاس اب 14 ستمبر شام ساڑھے 4 بجے ہوگا، جب کہ سینیٹ کا اجلاس 15 ستمبر صبح ساڑھے 10 بجے بلایا جائے گا۔

وزیر اعظم عمران خان نے ایف اے ٹی ایف سے متعلق گفتگو میں بابر اعوان سے کہا کہ فیٹف سمیت تمام ضروری قانون سازی کو جلد پارلیمنٹ لے جائیں، فیٹف قانون سازی قومی ضرورت ہے، اسے پورا کریں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بارشوں کے بعد کی صورت حال کے تناظر میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے قومی اسمبلی اجلاس مؤخر کرنے کا مطالبہ کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ اراکین اسمبلی اپنے حلقوں میں متاثرہ افراد کی خدمت میں مشغول ہیں، اور منتخب نمائندوں کی زیادہ ضرورت اس وقت بارش متاثرین کے درمیان ہے۔ انھوں نے فٹیف کے حوالے سے کہا کہ پیپلز پارٹی قومی مفاد میں ہونے والی کسی قانون سازی کی مخالف نہیں ہے۔

اس سلسلے میں پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے اسپیکر اسمبلی کو اجلاس مؤخر کرنے کی استدعا بھی کی تھی۔ تاہم پی ٹی آئی رہنما اور چیئرمین سینیٹ کمیٹی برائے انفارمیشن فیصل جاوید نے گزشتہ روز کہا تھا کہ پارلیمنٹ کا اجلاس مؤخر کرنے کی فرمائش سمجھ سے بالاتر ہے۔

Comments

- Advertisement -
عبدالقادر
عبدالقادر
عبدالقادر پچھلے 8برس سے اے آر وائی نیوز میں بطور سینئر رپورٹر خدمات انجام دے رہے ہیں، آپ وزیراعظم عمران خان اور حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف سے جڑی خبروں اور سیاسی معاملات پر گہری نظر رکھتے ہیں۔