تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

الیکشن سے قبل پیپلز پارٹی کو سندھ سے بڑا جھٹکا

کراچی: عام انتخابات سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کو سندھ سے بڑا جھٹکا لگ گیا جہاں سانگھڑ کی نواب فیملی نے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کر لی۔

نواب فیملی نے صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف سے ملاقات کے بعد باقاعدہ جماعت میں شمولیت اختیار کی۔ سانگھڑ سے پیپلز پارٹی کے سابق وزیر اور سابق سینیٹر نواب جام کرم علی اور ان کے صاحبزادے جام قائم علی (ن) لیگ میں شامل ہوئے۔

شمولیت کا اعلان نواب جام فیملی نے شہباز شریف سے ملاقات میں کیا۔ سابق وزیر اعظم نے جام فیملی کو قائد (ن) لیگ نواز شریف کی جانب سے خوش آمدید کہا اور ان کا پیغام پہنچایا۔

ذرائع نے بتایا کہ ملاقات میں شہباز شریف کی جانب سے جام فیملی کو اندرون سندھ پارٹی کو مضبوط کرنے، مزید الیکٹیبلز اور لوگوں کو پارٹی میں لانے کا ٹاسک دے دیا گیا۔

متعلقہ: پیپلز پارٹی کو خیبر پختونخوا سے بڑی سیاسی کامیابی مل گئی

شہباز شریف نے گفتگو میں کہا کہ بڑا اجتماع منعقد کرنے کیلیے تیاریاں شروع کریں کیونکہ جلد نواز شریف سانگھڑ کا دورہ کریں گے۔

گزشتہ روز خیبر پختونخوا میں عوامی نیشنل پارٹی کے سابق نگراں وزیر عدنان جلیل نے پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ کیا تھا۔

ذرائع نے بتایا تھا کہ عدنان جلیل کے پیپلز پارٹی کے ساتھ معاملات طے پا گئے تھے اور وہ پیپلز پارٹی کی قیادت سے ملاقات بھی کر چکے تھے۔

عدنان جلیل مرحوم سینئر اے این پی رہنما حاجی عدیل کے بیٹے ہیں جو خیبر پختونخوا کی نگراں کابینہ میں انڈسٹریز اور ٹیکنیکل ایجوکیشن منسٹر رہے۔ انہیں سابق نگراں وزیر اعلیٰ اعظم خان نے کابینہ سے برطرف کیا تھا۔

سابق نگراں وزیر جلد پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کریں گے، وہ صدر پیپلز پارٹی خیبر پختونخوا محمد علی باچا کے ہمراہ پریس کانفرنس کریں گے۔

ذرائع نے بتایا تھا کہ عدنان جلیل کے پارٹی امور پر اختلافات ہیں اور وہ اپنے تحفظات سے اے این پی قیادت کو آگاہ کر چکے ہیں، تاہم قیادت نے تاحال ان کے تحفظات دور نہیں کیے۔

Comments

- Advertisement -