تازہ ترین

پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ، براہ راست دیکھیں

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج چین...

دیامر: مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، متعدد زخمی

دیامر: یشوکل داس میں مسافر بس موڑ کاٹتے ہوئے...

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

خواہش تھی پاکستان معاشی طاقت بنے لیکن میری ٹانگیں کھینچی گئیں، نواز شریف

سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قائد نواز شریف کا کہنا ہے کہ خواہش تھی پاکستان معاشی طاقت بنے لیکن میری ٹانگیں کھینچی گئیں، مجھے 3 بار کسی نہ کسی بہانے سے ہٹایا گیا۔

لاہور میں منعقدہ تقریب سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ یوم تکبیر کے موقع پراہل وطن کو مبادکباد پیش کرتا ہوں، آج سے 25 سال پہلے ہمیں تاریخی آزمائش کا سامنا تھا، ایک طرف ملک کا دفاع اور دوسری طرف اربوں ڈالر کی پیش کش، ایٹمی دھماکوں کے وقت ناقابل برداشت دھمکیاں دی جا رہی تھیں، ملک کے دفاع اور وقار کامعامہ تھا، امتحان کی اس گھڑی میں اللہ نے ہمیں ہمت دی۔

نواز شریف نے کہا کہ جیسے ہی پتا چلا بھارت نے ایٹمی دھماکے کیے میں نے بھی ہدایت کر دی، میں نے بھی اسی وقت کہا ایٹمی دھماکوں کی تیاری شروع کی جائے، ہم پر کس طرح دباؤ ڈالا گیا اور پیش کش کی گئیں جو تاریخ کا حصہ ہیں، آج پاکستان دنیا کی ساتویں ایٹمی طاقت ہے، پاکستان ایٹمی طاقت ہے اسے کہتے ہیں ’ایبسلوٹلی ناٹ‘۔

متعلقہ: سپریم کورٹ کے باہر بڑا احتجاجی مظاہرہ کرنا چاہیے، نواز شریف

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ خواہش تھی پاکستان دنیا معاشی طاقت بنے لیکن میری ٹانگیں کھینچی گئیں، کچھ لوگ ہنستے بستے ملک کو خراب کرنے کی کوشش کرتے ہیں، 2017 میں ڈالر 104 روپے کا تھا اور آج ڈالر 300 روپے کا ہے، میرے دور میں آٹا 33 روپے فی کلو ملتا تھا اور آج 120 روپے کا ملتا ہے۔

قائد مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ اس بات کا افسوس رہتا ہے کہ 3 بار کسی نہ کسی بہانے ہٹایا گیا، 3 بار کسی نہ کسی بہانے ملک کی ترقی کو روکا گیا، ایک طرف ہماری ترقی ہے دوسری طرف وہ ہیں جنہوں نے تباہی کی، ہم نے ملک کی وہ خدمت کی ہے جو ایک تاریخ بن گیا ہے، میری خواہش ہے کہ پاکستان ہر شعبے میں ایٹمی قوت جیسا بنے، میری خواہش ہے ملک ہر شعبے میں آگے بڑھتا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ملک کو ترقی کی پٹری پر لے کر جا رہے تھے، پٹری سے اتارنے والے بھی اسی معاشرے میں موجود ہیں، ملک کو نفرتوں کی آگ میں جھونکنے والے بے نقاب ہوگئے۔

ان کا کہنا تھا کہ اللہ نے ہمیں ملک سانحہ 9 مئی نہیں بلکہ ترقی کیلیے دیا ہے، 28 مئی 1998 اور 9 مئی 2023 ملک کیلیے علامتیں ہیں، 28 مئی 1998 کی علامت ملک کی ترقی اور روشن مستقبل کی ہے جبکہ 9 مئی 2023 کی علامت نفرت اور ملک کی تباہی کی ہے، عوام 28 مئی سے محبت اور 9 مئی سے نفرت کرتے رہیں گے۔

Comments

- Advertisement -