تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

ناظم جوکھیو قتل کیس میں اہم پیش رفت، 13 ملزمان کے نام خارج

کراچی: ناظم جوکھیو قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے جہاں انسداد دہشتگردی کے منتظم جج کی عدالت میں تفتیشی افسر نے مقدمے کا چالان جمع کرادیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق مقتول ناظم قتل کیس کے تفتیشی افسر نے مقدمے کا چالان انسداد دہشتگردی کی منتظم عدالت میں جمع کرادیا ہے، چالان سے پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی جام کریم اور رکن سندھ اسمبلی جام اویس سمیت 8 افراد کے نام خارج کردئیے گئے ہیں۔

چالان کے متن میں کہا گیا ہے کہ کیس میں دو ملزمان حیدر علی اور میر علی گرفتار جبکہ ملزم نیاز کو مفرور قرار دیا گیا ہے، کیس میں استغاثہ کے 31 گواہان کے نام شامل ہیں، مقدمے میں حیدر، معراج اور نیاز کو بطور ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

ناظم جوکھیو کو نومبر 2021 میں میمن گوٹھ تھانے کی حدود میں قتل کیا گیا تھا، جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر نے کیس میں دہشتگردی کی دفعات شامل کرنے کا حکم دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ناظم جوکھیو کے قتل اور جام اویس کی گرفتاری سے متعلق بڑا انکشاف

واضح رہے کہ یہ پیش رفت اس ویڈیو پیغام کے بعد ہوئی جب ناظم جوکھیو کی بیوہ اور مقدمے کی مدعی شیریں جوکھیو نے تمام ملزمان کو معاف کرنے کا اعلان کیا۔

ویڈیو میں ان کا کہنا تھا کہ جو بچوں والا ہوگا وہ ہی ان کی مجبوری سمجھ سکتا ہے اور جو ماں بہن والا ہوگا وہ ہی ان کا درد محسوس کر سکتا ہے، میں جس وقت سے گزر رہی ہوں اللہ نہ کرے یہ وقت کسی پر آئے۔ میں ایک ایماندار اور وفادار لڑکی ہوں، میں مقدمہ لڑنا چاہتی تھی، میں آگے اس لیے لڑ نہیں پا رہی ہوں کیونکہ میرے اپنوں نے ہی میرا ساتھ چھوڑ دیا ہے۔

میں اس مجبوری میں مقدمے سے ہٹ رہی ہوں، مجھے ڈیل کی کوئی پیشکش نہیں ہوئی ہے، میں نے معاف کر کے اللہ پر چھوڑ دیا ہے اور وہ انصاف دے گا۔ میری کوئی لالچ نہیں ہے، میں آگے نہیں لڑ سکتی مجھ میں مزید طاقت نہیں ہے۔

Comments

- Advertisement -