تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

این ایف سی ایوارڈ سے متعلق ترمیمی بل سینیٹ میں مسترد

اسلام آباد: ایم کیو ایم کے سینیٹر بیرسٹر محمد علی سیف نے این ایف سی ایوارڈ سے متعلق ترمیم کا ایک بل سینیٹ میں پیش کیا جسے سینیٹ کے ارکان نے مسترد کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں سینیٹ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں بیرسٹر سیف نے آئین کے آرٹیکل 160 کی ذیلی شق 3 اے میں ترمیم کا بل پیش کیا، بل میں نئے این ایف سی میں صوبوں کا حصہ پہلے سے کم نہ کرنے سے متعلق ترمیم تجویز کی گئی، مجوزہ ترمیم میں کہا گیا تھا کہ صوبوں کو حصہ دیتے وقت وفاق کی ضروریات کا جائزہ لے کر حصے میں تبدیلی کی جا سکے گی۔

بل میں یہ ترمیم تجویز کی گئی تھی کہ قومی مالیاتی کمیشن صوبوں کی ضروریات کے مطابق حصوں میں تبدیلی کر سکے گا، کیوں کہ این ایف سی کا مقصد صوبائی اور وفاقی حکومتوں میں محاصل کی منصفانہ تقسیم ہے، آرڈینس کے مطابق صوبوں کی کمی کو وفاق اپنے حصے سے پورا کرے گا۔

تاہم، این ایف سی ایوارڈ سے متعلق آئینی ترمیمی بل پیش کرنے کی تحریک مسترد کر دی گئی، تحریک کے حق میں 17 جب کہ مخالفت میں 25 ووٹ آئے، این ایف سی ترمیمی بل پر 2 گھنٹے سے زائد بحث جاری رہی، پی پی پی، ن لیگ، جے یوآئی ف اور بی این پی مینگل نے بل کی مخالفت کی۔

سینیٹ میں آج نیشنل پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر میر کبیر محمد نے بھی ایک دستور ترمیمی بل 2020 ایوان میں پیش کیا، جس پر پی ٹی آئی کے سینیٹر ولید اقبال نے تنقید کی، چیئرمین سینیٹ نے بل متعلقہ کمیٹی کو بھیج دیا، دوسری طرف ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ یہ بل بہت تاخیر سے پیش کیا گیا ہے مگر خوش آئند ہے۔

سینیٹ میں قومی اسمبلی کو مالیاتی بل میں 20 فی صد سفارشات پر عمل کا پابند کرنے کا بل بھی پیش کیا گیا، یہ بل 17 سینیٹرز نے پیش کیا، بل آئین کے آرٹیکل 73 میں ترمیم سے متعلق ہے، حکومتی رکن اور دفاعی کمیٹی کے سربراہ ولید اقبال نے اس بل کی بھی مخالفت کی تاہم چیئرمین سینیٹ نے بل متعلقہ کمیٹی کو بھیج دیا۔ متحدہ قومی موومنٹ کے سینیٹر میاں محمد عتیق شیخ نے کہا کہ مالیاتی بل سے متعلق سینیٹ خزانہ کمیٹی کی سفارشات پر غور تک نہیں ہوا، سینیٹ کے پاس مالیاتی بل کے حوالے سے اختیارات نہیں۔

سینیٹ اجلاس میں پی پی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ 1973 کے آئین نے ملک کو جوڑ رکھا ہے، ماضی میں وفاق اور صوبوں کی تاریخ ملک دولخت کر چکی ہے، اب پارلیمان میں حکومتی بینچ سے حملے کیے جا رہے ہیں، سندھ ریونیو کلیکشن میں 8 فی صد آگے ہے، وفاق نے محصولات میں اپنے اہداف حاصل نہیں کیے۔

Comments

- Advertisement -