تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

‘نور مقدم کو میں نے نہیں، میرے گھر میں کسی اور نے قتل کیا’

اسلام آباد: ڈسٹرکٹ سیشن عدالت کی جانب سے نور مقدم قتل کیس میں مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو 25 سوالات پر مشتمل سوال نامہ دیا گیا تھا، ملزم کے وکیل نے عدالت کو ملزم کی جانب سے جوابات فراہم کر دیے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ملزم ظاہر جعفر کی جانب سے سوال نامے کے جوابات سے نور مقدم قتل کیس میں نیا موڑ آ گیا ہے، ملزم ظاہر جعفر پہلے دیے گیے بیان سے مکر گیا، مرکزی ملزم ظاہر جعفر، ملزم ذاکر جعفر اور ملزمہ عصمت آدم جی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

ملزم نے نئے بیان میں کہا کہ نور مقدم کو میں نے نہیں بلکہ میرے گھر میں کسی اور نے قتل کیا تھا، گزشتہ 6 ماہ سے مقتولہ میرے ساتھ رابطے میں نہیں تھی، 18 جولائی کو نور مقدم اپنی مرضی سے میرے گھر آئی تھی، میں نے نور مقدم کو اغوا نہیں کیا تھا۔

ملزم نے کہا نور مقدم کے ساتھ میرا living ریلشن شپ تھا، نور مقدم کی مرضی سے ہمارا تعلق تھا اس وجہ سے ڈی این اے رپورٹ مثبت آئی، میرے فنگر پرنٹ جائے وقوعہ سے برآمد ہونے والے آلۂ قتل پر نہیں تھے، برآمد پستول لائسنس شدہ تھا، پولیس نے مدعی سے مل کر کیس کا حصہ بنایا۔

ظاہر جعفر نے کہا اسی وجہ سے پسٹل کی فرانزک رپورٹ پر میرے فنگر پرنٹس آئے، میرے فنگر پرنٹس پولیس نے اس وقت لیے جب میں ان کی حراست میں تھا، میرے فنگر پرنٹس پولیس نے قانونی طور پر ایس او پیز کے مطابق نہیں لیے، پراسیکیوشن کے شواہد کے مطابق کوئی ڈی وی آر جائے وقوع پر نہیں تھی۔

بیان کے مطابق مقتولہ کے موبائل کے آئی ایم ای آئی اور فرانزک لیب رپورٹ مختلف ہے، میرا موبائل گرفتاری کے بعد تفتیشی افسر کے پاس تھا برآمد نہیں کیا، زیادہ تر اس کیس کی تفتیش تھانے میں بیٹھ کر کی گئی اور برآمدگی بنائی گئی، پولیس نے میرے گھر 20 جولائی کو سرچ کیا تو میرے کپڑے استعمال کیے۔

ملزم نے کہا فنگر پرنٹس پولیس نے لیے اور غلط استعمال کر کے کیس میں ملوث کیا، آڈیو ویڈیو فوٹوگرامیٹری ٹیسٹ مجھے اس کیس میں پھنسانے کے لیے لیا گیا، 18 جولائی کو مقتولہ نے رابطہ کر کے ڈرگ پارٹی کا کہا تو میں نے منع کر دیا تھا لیکن 18 جولائی کی رات کو نور مقدم میرے گھر آ گئی، وہ منشیات ساتھ لائی تھی۔

نور مقدم نے زبردستی ڈرگ پارٹی ارینج کی اور اپنے دوستوں کو بھی بلایا، 19 جولائی کو میں نے امریکا جانا تھا جس کا ٹکٹ کنفرم ہو چکا تھا، نور مقدم امریکا جانا چاہتی تھی، اس نے ٹکٹ کے لیے دوستوں سے پیسے مانگے۔ 20 جولائی نور مقدم نے دوستوں کو میرے گھر میں ڈرگ پارٹی پر بلایا، ظاہر جعفر کے والدین اور دیگر رشتہ دار کراچی میں عید کا تہوار منانے گئے تھے، ڈرگ پارٹی شروع ہوئی تو میں منشیات کے غلبے میں آ گیا، اور ہوش و حواس کھو بیٹھا۔

جب میں ہوش میں آیا تو میں اپنے گھر میں بندھا ہوا تھا، کچھ دیر کے بعد پولیس یونیفارم اور سادہ کپڑوں میں لوگ آئے، تب مجھے معلوم ہوا کہ ڈرگ پارٹی میں موجود کسی نے نور کو قتل کر دیا ہے، بدقسمت واقعہ میرے گھر میں ہوا، اور اسی لیے مجھے اور میرے والدین کو اس جھوٹے مقدمے میں پھنسایا گیا۔

ملزم نے بیان میں مزید کہا کہ ایس ایس پی مصطفیٰ تنویر نے جائے وقوع کا ذکر کیا اور میڈیا کو منشیات کے متعلق بتایا، دباؤ کی وجہ سے ایس ایس پی کو عہدے سے ہٹا دیا گیا، نور مقدم سے برآمد منشیات کا ذکر غائب کر دیا گیا۔

ملزم ظاہر جعفر سے 25 سوالات

سیشن عدالت کی جانب سے سوال نامے میں مندرجہ ذیل سوالات کیے گئے:

کیا آپ نے عدالتی کارروائی میں جمع کرائے گے شواہد کو سنا اور سمجھ لیا؟ پراسیکیوشن کے شواہد کے مطابق آپ نے 20 جولائی 2021 کو شام کے وقت اپنے گھر میں نور مقدم کو قتل کیا؟ آپ نے نور مقدم کا سر تن سے تیز دھار آلے سے الگ کیا اس بارے میں کیا کہیں گے؟ شواہد کے مطابق 18 جولائی سے 20 جولائی تک نور مقدم کو اپنے گھر میں اغوا کیے رکھا؟

نور مقدم نے بھاگنے کی کوشش کی تو آپ نے اس کو گھر میں قید کر لیا اور اس کے ساتھ زیادتی کی؟ ڈی این اے رپورٹ میں مقتولہ کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہوئی ہے اس پر کیا کہیں گے؟ شواہد کے مطابق جائے وقوعہ سے چاقو برآمد ہوا جو کہ بعد ازاں فرانزک کے لیے لیب بھیجوا گیا کیا کہیں گے؟

شواہد کے مطابق جائے وقوعہ سے آہنی مکا برآمد کیا گیا اور تفتیشی افسر نے اس کو فرانزک کے لیے بھیجا اس بارے میں کیا کہیں گے؟ شواہد کے مطابق جائے وقوعہ سے پستول اور ایک میگزین، چار عدد سگریٹ برآمد ہوئے، جنھیں فرانزک کے لیے بھیجا گیا کیا کہیں گے؟ تفتیشی افسر کو جائے وقوعہ سے خون ملا جس نے روئی سے اٹھا کر اسے لیبارٹری کے لیے بھیجا کیا کہیں گے؟

پولیس نے آپ کے فنگر پرنٹس حاصل کرنے کے بعد میچ کرنے کے لیے لیبارٹری بھیجے آپ کیا کہیں گے؟ تفتیشی افسر نے ڈی وی آر سے فوٹیج حاصل کی اور کمپیوٹر آپریٹر کانسٹیبل مدثر نے اس ویڈیو کو محفوظ کیا جس کے کلپس بنائے اور فرانزک کے لیے بھیجا؟ تفتیشی افسر نے آپ کا اور شریک ملزمان عصمت ذاکر، ذاکر جعفر،گھریلو ملازمین، مقتولہ نور مقدم اور مدعی مقدمہ کا کال ریکارڈ ڈیٹا حاصل کیا؟ تفتیشی افسر نے آپ کی نشان دہی پر مقتولہ نور مقدم کا اور خود آپ کا موبائل فون آپ کے گھر سے برآمد کیا؟

شواہد کے مطابق مقتولہ نور مقدم کا 21 جولائی کو پوسٹ مارٹم کیا گیا، جس کی رپورٹ کے مطابق مقتولہ کو موت سر دھڑ سے الگ کرنے کی وجہ سے ہوئی؟ پوسٹ مارٹم کے بعد مقتولہ کے خون آلود کپڑے تفتیشی افسر کے حوالے کیے گئے تھے؟ شواہد کے مطابق تفتیشی افسر نے آپ کی خون آلود شرٹ برآمد کی اور پارسل بنا کر لیبارٹری بھیجا؟

شواہد کے مطابق ڈاکٹر حماد نے آپ کا سیکچوئل فٹنس کا ٹیسٹ لیا اور ٹیسٹ لے کر نمونے کو ڈی این اے کے لیے بھجوایا؟ شواہد کے مطابق آپ کے فنگر پرنٹس پستول کی میگزین کے ساتھ میچ ہوئے ہیں؟ شواہد کے مطابق آڈیو اور وڈیو فرانزک کے لیے فوٹوگرامیٹری کی رپورٹ مثبت آئی ہے؟ شواہد کے مطابق ڈی این اے رپورٹ بھی مثبت آئی؟

عدالت نے مرکزی ملزم سے سوال پوچھا کہ پولیس نے آپ کے خلاف مقدمہ کیوں درج کیا؟ اور استغاثہ کے گواہ آپ کے خلاف کیوں پیش ہوئے؟ کیا اپنے حق میں شواہد پیش کرنا چاہیں گے؟ کیا آپ اس کے علاوہ کچھ کہنا چاہیں گے؟ کیا اپنا بیان حلف پر قلم بند کرنا چاہ رہے ہیں؟

Comments

- Advertisement -