کراچی: شہر قائد کے علاقے نارتھ کراچی میں خاتون سے مبینہ اجتماعی زیادتی کرنے والے 2 پولیس اہلکاروں سمیت 6 ملزمان کو حراست میں لے لیا جن میں سے تین نے جرم کا اعتراف کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق نارتھ کراچی کے سیکٹر 4 کی رہائشی شادی شدہ خاتون نے خواجہ اجمیر نگری تھانے میں مقدمہ درج کرایا کہ 2 پولیس اہلکاروں سمیت 6 افراد نے اُن کے گھر میں زبردستی داخل ہوکر زیادتی کا نشانہ بنایا۔
خاتون کی شکایت پر پولیس نے 19/315 مقدمہ درج کیا اور پولیس اہلکاروں سمیت تمام ملزمان کو گرفتار کیا، دانش، سرفراز اور رضا نے دورانِ تفتیش زیادتی کا اعتراف کیا۔ ذرائع کے مطابق خاتون کے ساتھ زیادتی کرنے والا اہلکار سرفراز انٹیلی جنس برانچ ویسٹ میں تعینات ہے جبکہ دانش ایس بی آفس گڈاپ میں ڈرائیور کی حیثیت سے کام کرتا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق مزید کارروائی کے لیے خاتون اور ملزمان کا میڈیکل کرایا جائے گا جبکہ گرفتار افراد کی شناختی پریڈ بھی آج ہی کرائے جانے کا امکان ہے۔
خاتون نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ ’’ 26 ستمبر کی دوپہر 12 بارہ بجے میرے گھر کے دروازے پر دستک ہوئی، جب میں نے دروازہ کھولا تو کچھ لوگ زبردستی میرے گھر میں گھس گئے، جن میں سے دو ملزمان کے نام کامران ملک اور سرفراز ہیں، سرفراز نامی شخص میرے ساتھ زیادتی کی ویڈیو بھی بناتا رہا، جبکہ کامران نامی ملزم نے میرا موبائل نمبر اپنے موبائل میں سیو کیا اور کہا کہ رابطے میں رہنا‘‘۔
درخواست گزار خاتون نے مؤقف اختیار کیا کہ ’’تمام ملزمان نے جاتے ہوئے مجھے دھمکی دی کہ اگر تم نے کسی کو کچھ بتایا تو نقصان کی ذمہ دار خود ہوگی،ملزمان کے جانے کے بعد کامران نے مجھے فون اور میسج بھی کئے، مذکورہ افراد کو گھر میں داخل ہوتے پہلی منزل پر رہائش پذیر خاتون نے بھی دیکھا‘۔
خاتون کے مطابق ان کے شوہر جب 2 بجے کے قریب آیا تو انہوں نے تمام صورتحال بتائی تو پھر رپورٹ درج کرائی۔ ایف آئی آر میں کامران، لیاقت، رضوان، نعیم، سرفراز، دانش اور رضا کو نامزد کیا گیا۔