تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

وزیراعظم کے خاندان کی آف شور کمپنیوں کی تفصیلات منظرِ عام پر

اسلام آباد : وزیر اعظم پاکستان کےاہلِ خانہ کی آف شور کمپنیوں کی تفصیلات منظر عام پر آگئی ہیں ، ان کی یہ کمپنیاں لندن، ورجن آئی لینڈ اور دبئی میں ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے ذرائع نے وزیراعظم پاکستان کی آف شور کمپنیوں کی تفصیلات حاصل کرلی ہیں جن کے مطابق شریف خاندان کیکل نو آف شور کمپنیاں ہیں جن میں سے سات برطانیہ میں ہیں۔ ایک کمپنی دبئی میں اور ایک ورجن آئی لینڈ میں بھی ہے۔

برطانیہ کی سات کمپنیاں وزیراعظم کے صاحبزادے حسن نواز کے نام پر ہیں جبکہ دبئی اور ورجن آئی لینڈ کی کمپنیاں شریف خاندان کے قریبی رشتے داروں کے نام پر ہیں۔

برطانیہ کی سات کمپنیوں میں رقوم دبئی اور ورجن آئی لینڈ سے منتقل ہوتی تھی تاہم ان دونوں کمپنیوں میں رقم کہاں سے آتی تھی اس معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔

دریں اثنا چوہدری گروپ آف ملز کی جانب سے حسن نواز کے زیرِ ملکیت آف شور کمپنیز میں بھی گئی 740 ملین رقم کی بھی تحقیقات جاری ہیں کہ یہ رقم کہاں سے اور کس مد میں بھیجی گئی ہیں۔

یاد رہے کہ پاناما پیپرز کا معاملہ خبروں کی زینت بنا ہے تب سے وزیر اعظم نواز شریف نے ایک مرتبہ بھی قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت نہیں کی تاہم آج وزیراعظم شام میں قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے جہاں اپوزیشن ان سے سوالات کرے گی۔

یاد رہے 22 اپریل کو حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ کے رجسٹرار کو خط لکھا گیا تھا جس میں حکومت نے پاناما پیپرز پر جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست کی تھی۔

چیف جسٹس آف پاکستان نے پاناما پیپرز پر جوڈیشل کمیشن بنانے سے انکار کردیا، ان کا کہنا تھا کہ موجودہ ٹرمز آف ریفرنس کے تحت تحقیقات کے لیے کافی وقت درکار ہوگا۔

آئی سی آئی جے کی جانب سے جاری کردہ دوسری فہرست کے بعد اس میں شامل پاکستانیوں کی تعداد لگ بھگ 400 ہوگئی ہے جن میں کئی پاکستانی سیاستدان، جنگ گروپ کے مالک میر شکیل الرحمن، وزیراعظم کی بیتے اور بیٹی اور کئی بڑے کاروباری اور سرکاری نام شامل ہیں۔

Comments

- Advertisement -