اشتہار

عمران خان حملہ تحقیقات، جے آئی ٹی میں پیش نہ ہونے والے ن لیگی رہنماؤں کے وارنٹ جاری کرنیکا اعلان

اشتہار

حیرت انگیز

مشیر داخلہ پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے کہا ہے کہ عمران خان حملہ تحقیقات میں دوبارہ سمن پر بھی جے آئی ٹی میں پیش نہ ہونے پر لیگی رہنماؤں کے وارنٹ جاری ہوں گے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر گزشتہ ماہ حقیقی آزادی مارچ کے دوران وزیر آباد میں قاتلانہ حملے کی تحقیقات کے حوالے سے قائم جے آئی ٹی کی اب تک کی تفتیش کے حوالے سے پی ٹی آئی رہنماؤں نے لاہور میں پریس کانفرنس کی۔

وزیر اعلیٰ پنجاب کے مشیر برائے داخلہ عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ ن لیگ کی مقامی قیادت نے عمران خان کو دھمکیاں دی تھیں۔ مارچ روکنے کے بیانات جاری کیے گئے تھے۔ جب عمران خان پر حملہ ہوا تو ن لیگ کی قیادت نے مذمت کرنے کے بجائےبیانیے کے تاثر کو قائم کیا۔ ن لیگ کی جانب سے پہلے دن سے عجیب تاثر دینے کی کوشش کی گئی۔

- Advertisement -

عمر چیمہ نے کہا کہ جے آئی ٹی قانون کے مطابق بنائی گئی ہے۔ پی ٹی آئی کے تمام رہنماؤں نے جے آئی ٹی میں بیان ریکارڈ کرا دیا لیکن ن لیگی رہنما پیش نہیں ہوئے۔ جن کا دامن صاف ہے انہیں جے آئی ٹی میں پیش ہونا چاہیے لیکن جے آئی ٹی کے نوٹس پر فرار ثابت کرتا ہے کہ چور کی داڑھی میں تنکا ہے۔ انہیں پیشی کے لیے دوبارہ سمن جاری کیے جائیں گے اگر پھر بھی پیش نہ ہوئے تو انکے وارنٹ جاری کیے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے رہنما نے لندن میں ایک پریس کانفرنس کی جس میں کہا گیا کہ نواز شریف اور مریم نواز اس حملے میں ملوث ہیں۔ جے آئی ٹی اس حوالے سے چیزوں کو دیکھ رہی ہیں۔ کافی حد تک انکوائری میں پیشرفت ہوچکی ہے۔ امید کرتے ہیں جلد اصل مجرموں تک پہنچ جائیں گے۔ جو حقائق سامنے آئیں گے اس حوالے سے چیزیں سامنے رکھیں گے۔

مشیر داخلہ نے کہا کہ سوچی سمجھتی سازش کے تحت جو تاثر قائم کیا گیا اس میں سچائی نہیں۔ حملہ آور اکیلا نہیں تھا ایک سے زائد حملہ آور تھے جبکہ عمران خان کے گارڈز کی جانب سے کوئی فائر نہیں کیا گیا اور نہ ہی معظم گارڈز کی فائرنگ سے شہید ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان پر حملہ تحقیقات، وفاقی وزرا کا جے آئی ٹی میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ

عمر چیمہ کا کہنا تھا کہ ملزم نوید کا پولی گرافک ٹیسٹ قانون کے مطابق کیا گیا۔ پولی گرافک ٹیسٹ کے مطابق ملزم نے کچھ جھوٹ بولے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں