تازہ ترین

وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب، صدر اسلامی ترقیاتی بینک کی ملاقات

وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے دوسرے...

وزیراعظم شہباز شریف آج ریاض میں مصروف دن گزاریں گے

وزیراعظم شہباز شریف جو کل سعودی عرب پہنچے ہیں...

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

آکسفورڈ یونیورسٹی کے ہاسٹل میں لال بیگوں کی بھرمار، پریشان طلبا کی دھمکی

لندن: دنیا کی معروف ترین درسگاہ آکسفورڈ یونیورسٹی کی ایک عمارت میں لال بیگوں کی بھرمار ہوگئی جس کے بعد طلبا نے کرایہ نہ دینے کی دھمکی دے دی۔

آکسفورڈ یونیورسٹی کے ایکسیٹر کالج میں طلبا کے لیے مختص رہائشی حصے میں کاکروچز کی بھرمار ہوگئی، طلبا کے کمرے اور کچن میں لال بیگوں نے دھاوا بول دیا۔

طلبا کا کہنا ہے کہ چند روز قبل ہاسٹل کی پہلی اور دوسری منزل کے کچن کو مرمت کا عذر بتا کر بند کردیا گیا جس کے بعد اب تیسری منزل کا کچن تقریباً 90 افراد استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔

بعد ازاں تیسری منزل پر مقیم ایک طالب علم نے اپنے کمرے میں چند لال بیگ دیکھے تو اس نے انتظامیہ کو مطلع کیا، جس کے بعد انتظامیہ کی جانب سے بتایا گیا کہ پہلی اور دوسری منزل کو کاکروچز سے چھٹکارا پانے کے لیے ہی بند کیا گیا ہے اور وہاں کھڑکیوں، روشن دانوں اور دیگر مقامات کی صفائی ستھرائی کا کام کیا جارہا ہے۔

لیکن اس کے بعد تیسری منزل پر بھی لال بیگ پھیلتے چلے گئے اور جلد ہی کچھ رہائشی کمروں اور کچن میں ان کی بھرمار ہوگئی۔

صورتحال خراب ہوجانے کے بعد طلبا نے دھمکی دی ہے کہ اگر فوری طور پر ان کاکروچز سے چھٹکارا نہ پایا گیا تو وہ بیٹلز (آکسفورڈ میں رہائش اور کھانے کے لیے ادا کی جانے والی رقم کی اصطلاح) دینا بند کردیں گے۔

ہاسٹل انتظامیہ نے طلبا سے تحمل سے کام لینے کی گزارش کی اور اس دوران انہیں تاکید کہ وہ اپنے استعمال شدہ ڈسٹ بنز کو بار بار خالی کریں، کچرا جمع نہ ہونے دیں اور رات کو کھانے کی اشیا کھلی نہ چھوڑیں۔

انتظامیہ نے طلبا کو یونیورسٹی کے ایک کیفے میں کھانے پر 60 فیصد رعایت کی بھی پیشکش کی تاکہ انہیں کم سے کم کچن استعمال کرنا پڑے۔

تاہم طلبا نے ہاسٹل انتظامیہ کے اقدامات کو ناکافی جان کر براہ راست کالج کی انتظامیہ سے رجوع کرلیا اور انہیں بھی بتا دیا کہ صورتحال یونہی رہی تو وہ ہاسٹل کا کرایہ دینا بند کردیں گے۔

طلبا نے کہا کہ یونیورسٹی کے مرکزی کیفے میں کھانے پر 60 فیصد رعایت ناکافی ہے اور یہ بھی مطالبہ کیا کہ ان کے کرایوں میں کمی کی جائے۔

طلبا کی شکایت پر کالج انتظامیہ کو بھی معاملے میں کودنا پڑا، انتظامیہ کی جانب سے کچھ طلبا کو ہاسٹل سے کسی اور جگہ منتقل کرنے کی پیشکش کی گئی۔

بعد ازاں کالج انتظامیہ نے ایک بیان بھی جاری کیا جس میں کہا گیا کہ وہ کالج کی ایک (رہائشی) عمارت میں کاکروچز کی موجودگی کے لیے معذرت خواہ ہیں، اس سلسلے میں متعلقہ عملے کو طلب کیا گیا ہے جو فیومیگیشن سمیت دیگر اقدامات کر رہے ہیں۔

Comments

- Advertisement -