منگل, اپریل 29, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 13

سی ایس ایس 2024 کے تحریری امتحان کے نتائج کا اعلان

0

سی ایس ایس کے تحریری امتحان 2024 کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

سی ایس ایس کے تحریری امتحان 2024 میں صرف 395 امیدوار کامیاب ہوئے،امتحان میں 23 ہزار 100 امیدواروں نے اپلائی کیا، 15 ہزار 602 نے امتحان دیا۔

سی ایس ایس امتحان میں15ہزار 602 میں سے 395 امیدوار کامیاب ہوئے،امتحان میں 2 اعشاریہ 53 فیصد امیدواروں نے کامیابی حاصل کی۔

کامیاب 395 امیدواروں میں سے 157 امیدوار خواتین جبکہ 238 مرد ہیں۔

جن امیدواروں نے تحریری امتحان میں کامیابی حاصل کی ہے اب وہ انتخابی عمل کے اگلے مراحل پر جائیں گے جس میں انٹرویو اور طبی امتحان شامل ہیں۔ کامیاب امیدواروں کو حکومت کے اندر مختلف اہم انتظامی عہدوں پر کام کرنے کا موقع ملے گا۔

ٹیرف معاملہ: پاکستان کا مذاکرات کیلیے اعلیٰ سطح وفد امریکا بھیجنے کا فیصلہ

0

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ٹیرف معاملے پر پاکستان نے اعلیٰ سطح وفد امریکا بھیجنےکا فیصلہ کیا ہے جو ٹرمپ انتظامیہ سے مذاکرات کرے گا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تجارتی ٹیرف کی زد میں پاکستان بھی آیا ہے اور پاکستانی مصنوعات پر اضافی ٹیرف عائد کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیرف معاملے پر پاکستان حکومت نے ایک اعلیٰ سطح وفد امریکا بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے جو ٹرمپ انتظامیہ سے اس مسئلے پر ٹرمپ انتظامیہ سے مذاکرات کرے گا۔ اس وفد میں ایک روز میں امریکا روانگی کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق اس وفد کی سربراہی وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان کریں گے جبکہ اس وفد میں سیکریٹری تجارت، وزارت خزانہ اور دفتر خارجہ کے حکام بھی شامل ہوں گے۔

ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی وفد امریکی انتظامیہ سے 29 فیصد مجوزہ ٹیرف میں کمی کے لیے بات چیت کرے گا اور غیر ٹیرف رکاوٹوں کو ہٹانے اور تجارت بڑھانے پر بھی زور دیا جائے گا۔

مذاکرات میں 90 روز بعد 29 فیصد ٹیرف سے بچنے کے لیے حکمت عملی پر بات کی جائے گی اور امریکا سے درآمدات بڑھانے کی تجویز پیش کی جائے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکا کو پاکستان کے ساتھ تجارت میں 3 ارب ڈالر خسارے کا سامنا ہے اور اس خسارے کے باعث ہر ایک ارب ڈالر کی کمی پر ٹیرف میں 9 فیصد کمی کا سامنا ہے۔

ان مذاکرات میں امریکا سے پوما کپاس، مشینری اور سویا بین آئل کی درآمدات بڑھانے سمیت بیڈلینن، ڈینم اور تولیوں کی برآمدات میں 50 کروڑ ڈالر اضافے پر بات چیت متوقع ہے۔

واضح رہے کہ اضافی ٹیرف سے قبل پاکستانی مصنوعات پر اوسط امریکی ٹیرف 9.9 فیصد عائد تھا۔ وزارت تجارت کے حکام کا کہنا ہے کہ امریکا نے 90 روز کے لیے مزید 10 فیصد ٹیرف میں اضافہ کیا ہے۔

روس کا یوکرین سے عارضی جنگ بندی کا اعلان

0

روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے 2022 سے جاری یوکرین جنگ کو عارضی طور پر بند کرنے کا اعلان کیا ہے اس پر عملدرآمد آئندہ ماہ ہوگا۔

روس اور یوکرین کے درمیان 2022 کی ابتدا سے جاری جنگ میں اہم موڑ آیا ہے اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے عارضی طور پر جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق پیوٹن نے یہ اعلان وکٹری ڈے کی 80 ویں سالگرہ کے سلسلے میں کیا ہے اور جنگ بندی 8 سے 10 مئی تک نافذ العمل رہے گی۔

روسی صدارتی ترجمان کریملن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ روس ہمیشہ سے امن بات چیت کے لیے تیار رہا ہے اور وہ یوکرین کی جانب سے بھی جنگ بندی پر عمل کی امید رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: روس یوکرین جنگ میں بڑی پیش رفت

اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ جنگ بندی کے دوران یوکرین کا رویہ امن معاہدے کے لیے یوکرین کی سنجیدگی ظاہر کرے گا اور روسی فوج جنگ بندی کی کسی بھی خلاف ورزی کا بھرپور جواب دے گی۔

اسپین اور پرتگال کا بڑا حصہ اچانک بجلی سے محروم، ملک بھر میں ٹریفک جام

0

میڈرڈ: اسپین اور پرتگال کو پیر کے روز بڑے پیمانے پر بجلی کی بندش کی سامنا کرنا پڑا، جس سے دونوں ممالک میں افراتفری کی صورتحال پیدا ہوگئی۔

دونوں ممالک کے طول و عرض میں بجلی کی بڑے پیمانے پر بندش کے ساتھ ہی پبلک ٹرانسپورٹ مفلوج ہو گئی اور پبلک مقامات پر بڑے ٹریفک جام کا سامنا کرنا پڑا جبکہ پروازوں میں تاخیر ہوئی، ہسپانوی الیکٹرکستی ٹرانسمیشن آپریٹر ریڈ الیکٹریکا کے مطابق بندش کی وجہ فوری طور پر معلوم نہیں ہوسکی ہے۔

یوٹیلیٹی آپریٹرز نے گرڈ کو بحال کرنے کی کوشش کی لیکن اس میں انھیں کامیابی نہیں ملی، ٹرانسمیشن آپریٹر ریڈ الیکٹریکا نے 6 سے 10 گھنٹے تک بجلی کی بندش کا امکان ظاہر کیا ہے۔

حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا ہے کہ اتنے بڑے پیمانے پر بجلی کی بندش کے پیچھے کوئی سائبر حملہ ہوسکتا ہے۔

بجلی کی بندش سے پرتگال اور اسپین کے کئی علاقوں میں افراتفری کی صورتحال نظر آئی، اس دوران ٹریفک لائٹس نے کام کرنا چھوڑ دیا، جس سے گرڈ لاک ہوگیا، اسپتال میں بھی مریضوں کو کافی مشکلات پیش آئیں جبکہ لوگ میٹرو اور لفٹوں میں پھنس گئے۔

بجلی کی اس بندش نے فرانس کے کچھ حصوں کو بھی متاثر کیا ہے، ذرائع نے بتایا کہ ہسپانوی اور پرتگالی حکومتی حکام نے بجلی کی اس اچانک بندش پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ملاقات کی۔

اپنے بیان میں اسپین کی حکومت نے کہا کہ "حکومت اس واقعے کا کھوج لگانے اور اسکے اثرات کا تعین کرنے کے لیے کام کر رہی ہے، اس مسئلے کو فوری حل کرنےلیے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔

ریڈ الیکٹرکا نے کہا کہ وہ بجلی کی بحالی کے لیے علاقائی توانائی کمپنیوں کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ پرتگالی یوٹیلیٹی آر ای این نے کہا کہ اس نے بجلی کی سپلائی کی مرحلہ وار بحالی کے منصوبے کو فعال کر دیا ہے۔

خیال رہے کہ یورپ میں اتنے بڑے پیمانے پر بجلی کی بندش کے واقعات بہت کم دیکھنے میں آتےے ہیں، 2003 میں اٹلی اور سوئٹزرلینڈ کے درمیان ایک ہائیڈرو الیکٹرک پاور لائن میں ایک مسئلہ کی وجہ سے بیشتر اطالوی علاقوں میں تقریباً 12 گھنٹے تک بجلی بند رہی تھی۔

بڑی خبر: کینالز منصوبہ ختم، سی سی آئی نے نہروں سے متعلق ایکنک کا فیصلہ مسترد کر دیا

0

مشترکہ مفادات کونسل نے سات فروری کو کینال سے متعلق ایکنک اجازت مسترد اور صوبوں کے اتفاق کے بغیر کوئی نئی نہر نہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ سمیت ارسا حکام نے بھی شرکت کی۔

مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) نے 7 فروری کو کینال سے متعلق ایکنک اجازت کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ کوئی بھی نئی نہر تمام صوبوں کے اتفاق رائے کے بغیر نہیں بنائی جائے گی۔

اجلاس میں پنجاب حکومت کو ارسا کی جانب سے جاری پانی دستیابی کا سرٹیفکیٹ بھی ختم کر دیا گیا

اجلاس کے بعد میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ سندھ اور اس کے عوام کے لیے خوشخبری ہے کہ نہروں سے متعلق اس کا مطالبہ مان لیا گیا ہے اور ارسا کا سرٹیفکیٹ واپس لے لیا گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ ہم کسی صوبے کا حق کسی دوسرے کو نہیں کھانے دیں گے اور ہر صوبے کو اس کے حصےکا پانی دیا جائے گا۔

علی امین گنڈاپور نے یہ بھی بتایا کہ اب صوبے کو این ایف سی ایوارڈ ملے گا اور ہمیں ضم اضلاع کا حق دیا جائے گا۔

واضح رہے کہ دریائے سندھ سے 6 نہریں نکالنے کا معاملہ پاکستان میں گزشتہ کافی عرصہ سے موضوع بحث تھا اور اس پر پیپلز پارٹی نے جہاں سخت موقف اختیار کیا وہیں سندھ میں ان منصوبوں کے خلاف شدید احتجاج بھی ہوا جو اب تک جاری ہے۔

پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے اس معاملے پر وفاقی حکومت کی حمایت ختم کرنے اور راستے جدا کرنے کی بھی دھمکی دی تھی جس کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے نہروں کا معاملہ منسوخ کرنے اور اس مسئلے کو مشترکہ مفادات کونسل میں لے جانے کا اعلان کیا تھا۔

میں سب کچھ ہوسکتی ہوں ’دھوکے باز‘ نہیں ہوسکتی، نوال سعید

0
نوال سعید

شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ نوال سعید کا کہنا ہے کہ میں سب کچھ ہوسکتی ہوں دھوکے باز نہیں ہوسکتی۔

اے آر وائی نیوز کے کرکٹ اسپیشل شو ’ہر لمحہ پرجوش‘ میں اداکارہ نوال سعید نے شرکت کی اور میزبان کی جانب سے پوچھے گئے ’ریپڈ فائر‘ میں سوالات کے جوابات دیے۔

میزبان نے پوچھا کہ اگر ایک اور زندگی ملی تو کیا کرنا چاہیں گی؟

جواب میں نوال سعید نے کہا کہ مجھے پینٹر بننے کا شوق ہے تو مصور بننا چاہوں گی، پہلے پینٹنگ کرتی ہے اب انہیں کرتی۔

انہوں نے اپنے آپ کو مزاحیہ، حساس اور جذباتی قرار دیا اور کہا کہ میں سب کچھ ہوسکتی ہوں دھوکے باز نہیں ہوسکتی، دھوکا کبھی کھایا بھی نہیں ہے۔

اداکارہ نے کہا کہ اگر انڈسٹری میں کوئی مل جائے تو شادی کرلینی چاہیے، مجھے اب تک کوئی انڈسٹری اور اس سے باہر نہیں ملا ہے۔

نوال سعید نے کہا کہ انڈسٹری میں کچھ لوگ ایسے ہیں جن کے ساتھ کام نہیں کرنا چاہتی کیونکہ ان کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ اچھا نہیں رہا۔

بنگلادیشی کرکٹر توحید ہردوئے پر چار میچوں کی پابندی عائد

0

بنگلادیش کرکٹ بورڈ نے توحید ہردوئے پر چار میچوں کی پابندی عائد کردی۔

بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) نے ٹاپ آرڈر بیٹر توحید ہردوئے پر بسوندھرا ڈھاکہ پریمیئر ڈویژن کرکٹ لیگ (ڈی پی ڈی سی ایل) کے میچ کے دوران امپائر کے فیصلے پر اختلاف ظاہر کرنے پر چار میچوں کی پابندی عائد کر دی۔

24 سالہ، جس نے بنگلہ دیش کے لیے 77 بین الاقوامی میچوں میں ون ڈے اور ٹی 20 میں حصہ لیا ہے، جاری ڈی پی ڈی سی ایل میں محمڈن اسپورٹنگ کلب کی کپتانی کر رہے ہیں۔

ہردوئے کو پہلے ایک میچ کے لیے معطل کیا گیا تھا جسے بعد میں کھلاڑیوں کے احتجاج کے بعد موخر کر دیا گیا تھا۔

تاہم، ہفتہ کو شیر بنگلہ نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں غازی گروپ کرکٹرز کے خلاف ڈی پی ڈی سی ایل کے حالیہ میچ کے دوران ہردوئے نے ایک بار پھر بی سی بی کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی۔

بلے باز نے کیچ آؤٹ ہونے کے بعد اختلاف ظاہر کیا اور امپائر کے فیصلے سے اختلاف کرتے ہوئے کریز پر رہے۔

اس طرح ہردوئے کو کوڈ کے آرٹیکل 2.8 کے تحت لیول 1 کے جرم کا مرتکب پایا گیا، جس کا تعلق امپائر کے فیصلے پر اختلاف ظاہر کرنے سے ہے۔

آن فیلڈ آفیشلز منیر الزمان ٹنکو اور علی ارمان راجون کے ساتھ تھرڈ امپائر محمد کامرزمان اور فورتھ آفیشل اے ٹی ایم اکرام نے ہردوئے پر بدتمیزی کا الزام عائد کیا۔

بی سی بی کے بیان کے مطابق، ہردوئے نے الزام کی تردید کی اور مکمل تادیبی سماعت کی درخواست کی لیکن مطلع ہونے کے باوجود شیڈول سیشن میں شرکت کرنے میں ناکام رہے۔

ڈی پی ڈی سی ایل کوڈ آف کنڈکٹ کی شق 5.2.6 کے مطابق میچ ریفری اختر احمد نے ہردوئے پر 10,000 ٹکا جرمانہ کیا اور ایک ڈی میرٹ پوائنٹ بھی دیا جس کے بعد ہردوئے کے ڈی میرٹ پوائنٹ کی تعداد 8 ہوگئی۔

بی سی بی قوانین کے مطابق 8 پوائنٹس کی سزا چار میچوں کی معطلی ہوتی ہے جو فوری طور پر نافذ العمل ہوتی ہے۔

حج آپریشن کا آغاز، پہلی پرواز آج رات روانہ ہوگی

0

پاکستان میں حج فلائٹ آپریشن 2025 کا آج سے آغاز ہو رہا ہے پہلی پرواز آج شب اسلام آباد سے مدینہ منورہ کے لیے روانہ ہو گی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان میں حج فلائٹ آپریشن کا آج سے آغاز ہو رہا ہے پہلی پرواز آج شب اسلام آباد سے مدینہ منورہ کے لیے روانہ ہوگی۔ وزیر مذہبی امور سردار یوسف اور سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی عازمی کو رخصت کریں گے۔

حج آپریشن کے حوالے سے وزارت مذہبی امور نے تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں آج پہلی پرواز پی کے 713 393 عازمین کو لے کر روانہ ہو گی۔

وزارت مذہبی امور کے مطابق آج سے شروع ہونے والا حج فلائٹ آپریشن 31 مئی تک جاری رہے گا۔ اسلام آباد ایئر پورٹ سے 100 پروازوں میں 28 ہزار 400 عازمین حجاز مقدس جائیں گے۔

روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کے تحت سات خصوصی امیگریشن کاؤنٹرز تیار کیے گئے ہیں۔

67 ہزار سے زائد پاکستانی عازمین حج سے محروم، 

دوسری جانب نجی حج اسکیم کے تحت 67 ہزار عازمین رواں سال حج سے محروم رہ سکتے ہیں۔

ایٹمی پروگرام کا آغاز اور پاکستان کے جوہری دھماکے

0

پہلگام حملے کے بعد بھارت نے اپنی سیکیورٹی اور انٹیلیجینس کی ناکامی کو چھپانے کے لیے پاکستان پر الزام عائد کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر خطّے میں کشیدگی کو ہوا دے رہا ہے، لیکن عالمی برادری کو اس کے ثبوت دینے میں ناکامی کے ساتھ مودی اور اس کی حکومت کو بھارت کی مختلف سیاسی جماعتوں اور وہاں کے سنجیدہ و باشعور عوام کی جانب سے بھی کڑی تنقید کا سامنا ہے۔

بھارتی ڈرامہ تو ابھی جاری ہے، جس میں حقیقت کا رنگ بھرنے کے لیے وہاں کا میڈیا بھی مکمل جانب داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے جھوٹ کا سہارا لے رہا ہے، لیکن سوشل میڈیا پر پاکستانیوں کے علاوہ خود بھارت میں بسنے والے بھی اس پر لب کشائی کررہے ہیں اور بھارتی حکومت عالمی سطح پر اپنا مذاق بنوا رہی ہے۔ پاکستان ایک جوہری قوت ہے اور خطّے میں تزویراتی حیثیت رکھتا ہے جس کا بھارت کو ادراک ہونا چاہیے۔ ہندوستان کے جوہری تجربات کے بعد پاکستان نے بھی ایٹمی دھماکے کر کے بھارت پر ثابت کر دیا تھا کہ پاکستان کسی بھی قیمت پر خطّے میں طاقت کا توازن برقرار رکھنا اور اپنی سرحدوں کا دفاع مضبوط بنانا چاہے گا۔ حکومتِ پاکستان اپنی افواج کی پیشہ ورانہ تربیت کے ساتھ انھیں جدید اسلحہ اور ہر قسم کی ٹیکنالوجی کی فراہمی یقینی بنائے گی۔

ہم چلتے ہیں اکتوبر 1954ء کی طرف جب پاکستان کے وزیر اعظم محمد علی بوگرہ نے امریکی صدر آئزن ہاور سے ملاقات کی تھی۔ پاکستان نے امریکی منصوبے ایٹم برائے امن (ایٹم فار پیس) میں شمولیت کے ساتھ جوہری توانائی کے شعبہ میں تحقیق اور ترقی کے لیے جوہری توانائی کمیشن کے قیام کا اعلان بھی کیا تھا۔ یہی دراصل پاکستان کا آزاد اور ایک خودمختار ملک کی حیثیت سے جوہری پروگرام کی تیاری کا آغاز تھا جس میں یہ بات شامل تھی کہ پاکستان جوہری توانائی، اسلحہ کی تیاری کے لیے استعمال نہیں کرے گا۔ اس موضوع پر بی بی سی کی 2004 کی ایک رپورٹ کے مطابق اسی کے فورا بعد امریکہ اور پاکستان کے درمیان فوجی، سیاسی اور اقتصادی شعبوں میں ہمہ گیر قربت اور تعاون کا دور شروع ہوا جس سے ملکی سطح پر ماحول میں‌ کچھ گرما گرمی پیدا ہوئی لیکن وہ ایک الگ بحث ہے، البتہ ساٹھ کی دہائی میں سنائی دیا کہ بھارت جوہری تجربات کرسکتا ہے۔ اس پر اعلیٰ‌ سیاسی اور عسکری حلقوں میں پاکستان کے حوالے سے کچھ باتیں‌ ہوئیں، مگر تب بھی پاکستان نے جوہری تجربات کی طرف قدم نہیں بڑھایا تھا۔ لیکن ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان کو جوہری قوت بنانے کا منصوبہ شروع کیا۔ اس وقت بی بی سی نے لکھا تھا کہ صدر کے عہدہ پر فائز ہونے کے فوراً بعد بھٹو نے ایران، ترکی، مرکش، الجزائر، تیونس، لیبیا ، مصر اور شام کا طوفانی دورہ کیا تھا۔ اس کا ایک مقصد مسلم ممالک سے تجدید تعلقات تھا اور دوسرا پاکستان کے جوہری پروگرام کے لیے مسلم ملکوں کی مالی اعانت حاصل کرنا تھا۔ اس دورہ کے فورا بعد انہوں نے سن تہتر میں پاکستان کے جوہری اسلحہ کی صلاحیت حاصل کرنے کے پروگرام کا باقاعدہ آغاز کیا اور اس سلسلہ میں انہوں نے جوہری توانائی کمیشن کے سربراہ کو تبدیل کیا اور اعلی سائنسی مشیر ڈاکٹر عبدالسلام کو برطرف کر کے ہالینڈ سے ڈاکٹر عبد القدیر خان کو پاکستان بلا بھیجا۔ اسی رپورٹ میں مزید لکھا ہے کہ پاکستان کے جوہری پروگرام کے لیے انہوں نے فرانسسی حکومت کو جوہری ری پراسسنگ پلانٹ کی تعمیر کی پرانی پیشکش کی تجدید کے لئے آمادہ کیا۔ بھٹو جوہری پروگرام میں جس تیزی سے آگے بڑھ رہے تھے اسے امریکہ نے قطعی پسند نہیں کیا اور اس زمانہ کے وزیر خارجہ کیسنجر نے تو کھلم کھلا دھمکی دی تھی کہ اگر بھٹو نے ایٹمی ری پراسسنگ پلانٹ کے منصوبہ پر اصرار کیا تو وہ نہ رہیں گے۔

بھٹو تو نہیں رہے، گر ان کا جوہری صلاحیت کا شروع کردہ پروگرام آگے بڑھتا رہا۔ پاکستانی سائنس دانوں نے کہوٹہ کی تجربہ گاہ میں سنہ 78 میں کام یابی حاصل کر لی اور اگلے چار سال میں نوے فی صد افزودگی کے قابل ہو گئے۔ اس حوالے سے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا دعویٰ تھا کہ پاکستانی سائنس دانوں نے 1984ء میں جوہری بم تیار کرنے کی صلاحیت حاصل کر لی تھی جس کا تجربہ مئی 1998ء میں بھارت کے جوہری تجربات کے جواب میں کیا گیا۔

سینیئر صحافی، تجزیہ کار اور متعدد کتب کے مصنف نصرت مرزا نے ملک کے ایٹمی پروگرام کی تاریخ پر اپنے مختصر کالم میں لکھا کہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی ابتدا امریکا کے 1953ء ایٹم برائے امن کے پروگرام سے ہوئی۔ پاکستان 1956ء سے 1971ء تک پُرامن ایٹمی پروگرام پر سختی سے قائم رہا۔ ذوالفقار علی بھٹو نے 24 جنوری 1972 کو معروف فزکس سائنسدانوں کو نواب صادق حسین قریشی کے گھر ملتان میں ان کے باغیچہ میں ایک شامیانے کے اندر جمع کیا اور نیوکلیئر بم بنانے کا ارادہ ظاہر کیا۔ اس موقع پر غلام اسحاق خان بھی موجود تھے۔ تین سائنس دانوں نے اپنی خدمات پیش کیں ان میں ڈاکٹر ثمر مبارک، منیر احمد خان جو ویانا سے حال ہی میں واپس آئے تھے اور سلطان بشیر الدین محمود شامل تھے۔ابھی پاکستان کے ایٹمی پروگرام پر کام شروع ہی ہوا تھا کہ 1974ء میں انڈیا نے پوکھران میں ایٹمی دھماکہ کیا۔ ذوالفقار علی بھٹو نے تیز رفتار راستہ اختیار کرنے کا سوچا تو ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے، جو اس وقت یورپ میں ایٹمی پروگرام پر کام کررہے تھے، اپنی خدمات پیش کیں۔ ان کو کہوٹہ راولپنڈی کے مقام پر لیبارٹری بنا کر دی گئی۔ نصرت مرزا اپنے کالم میں لکھتے ہیں‌ کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام قوم کی امانت ہے، اس نے قوم کو دشمن کے خطرے سے محفوظ بنا دیا ہے۔

بھارت میں 35 سال سے مقیم پاکستانی خاتون کو ملک چھوڑنے کا حکم

0

بھارت میں 35 سال سے مقیم پاکستانی خاتون کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا گیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق اڑیسہ کی پولیس نے 35 سال سے زائد عرصے سے بھارت میں مقیم پاکستانی خاتون ساردا بائی کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔

حکام نے تصدیق کی کہ ساردا بائی کا ویزا منسوخ کر دیا گیا ہے اور انہیں بلا تاخیر پاکستان واپس آنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

پولیس نے خبردار کیا ہے کہ اگر وہ ملک بدری کے حکم کی تعمیل کرنے میں ناکام رہی تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

پولیس کا یہ اقدام پہلگام میں فالس فلیگ آپریشن کے بعد پاکستان کا مقابلہ کرنے کے لیے کیے گئے اقدامات کے سلسلے کا حصہ ہے۔

ساردا بائی کی شادی بولانگیر کے ایک ہندو خاندان میں ہوئی تھی اور کئی سال قبل مہیش ککریجا کے ساتھ شادی کے بندھن میں بندھے تھے اور ان کا بیٹا اور بیٹی ہندوستانی ہیں۔

ووٹر آئی ڈی سمیت تمام اہم دستاویزات ہونے کے باوجود انہیں کبھی ہندوستانی شہریت نہیں دی گئی۔

خاتون نے اب حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ انہیں خاندان سے الگ نہ کرے۔

انہوں نے کہا کہ میرا پاکستان میں کوئی نہیں ہے، پاسپورٹ بھی بہت پرانا ہے، میں حکومت اور آپ سب سے ہاتھ جوڑ کر کہتی ہوں ، براہ کرم مجھے یہاں رہنے کی اجازت دیں، میرے دو بچے ہیں، پوتے، میں یہاں ایک بھارتی کے طور پر رہنا چاہتی ہوں۔

بولانگیر پولیس نے کہا ہے کہ وہ قانون کے تحت کارروائی کریں گے صورتحال بدستور کشیدہ ہے۔