پیر, جون 23, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 1562

چور نے آرٹ گیلری سے قیمتی مجسمہ کیسے چرایا؟ ویڈیو وائرل

0
چور نے آرٹ گیلری سے قیمتی مجسمہ کیسے چرایا؟ ویڈیو وائرل

امریکا کی ریاست فلوریڈا میں چور آرٹ گیلری سے ہزاروں ڈالر مالیت کا قیمتی مجسمہ باآسانی چرا کر فرار ہوگیا جس کی ویڈیو وائرل ہے۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق پولیس ایک ایسے چور کی تلاش میں ہے جس نے آرٹ گیلری میں ڈکیتی کے دوران 17000 پاؤنڈ کا مجسمہ اپنی شارٹس کے اندر چھپا کر لے گیا۔

فلوریڈا میں ڈنکن میک کلیلن گیلری میں ہونے والی چوری کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی جسے پولیس اس امید پر بھیلا رہی ہے کہ کوئی شہری اسے شناخت کر کے انہیں اطلاع دے۔

پولیس نے اپنے بیان میں کہا کہ چور اور اس کا ایک ساتھی 11 نومبر 2024 کو آرٹ گیلری میں داخل ہوئے تھے، ساتھی نے عملے کے ایک رکن کی توجہ ہٹائی جبکہ دورے نے مجسمہ چرایا۔

چرائے گئے مجسمے کی مالیت 17000 پاؤنڈ (21000 امریکی ڈالر) ہے۔

پولیس نے چور کے ساتھ 45 سالہ ولی ولسن کو شناخت کر کے گرفتار کر لیا جس پر چوری کی بڑی واردات کا الزام عائد کیا گیا تاہم مجسمے لے کر فرار ہونے والا ملزم اب تک ہاتھ نہیں آ سکا۔

اسرائیل کے نئے آپریشن پر حماس کا اہم اعلان

0

حماس کے مغربی کنارے کے سربراہ کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو اقتدار میں رہنے کے لیے لڑائی جاری رکھنا چاہتے ہیں۔

الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے مقبوضہ مغربی کنارے میں حماس کے رہنما، ظہیر جبرین کا کہنا ہے کہ گروپ "مغربی کنارے میں نیتن یاہو کو شکست دے گا جیسا کہ ہم نے انہیں غزہ میں شکست دی تھی”۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیراعظم جنگ جاری رکھنا چاہتے ہیں اس لیے ان کی حکمرانی جاری ہے فلسطینی عوام غزہ میں متحد ہیں، فلسطینی عوام مزاحمت اور قربانی دینے کا پختہ ارادہ رکھتے ہیں اور ان کے پاس مزاحمت کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔

رہنما نے کہا کہ فلسطینی اتحاد وہ چٹان ہے جس پر اسرائیلی قبضے کو پاش پاش کر دیا جائے گانیتن یاہو کا واحد مقصد اپنی حکمرانی کو جاری رکھنے کے لیے قتل اور تخریب کاری ہے فلسطینی قبضے کے خلاف مزاحمت کریں گے چاہے ہمارے پاس پتھر ہی کیوں نہ ہوں۔

فلسطین کے مغربی کنارے میں واقع جنین مہاجر کیمپ میں قابض اسرائیل نے وسیع آپریشن کا آغاز کر دیا اور اس اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک 9 افراد شہید اور 13 زخمی ہوگئے ہیں۔

غزہ کی مزاحمتی تنظیم نے نفیر عام کا اعلان کردیا ہے جبکہ فلسطینی اتھارٹی کی فورسز نے اسرائیلی فورسز کےساےھ جھڑپوں سے کنارہ کشی کی خاطر علاقہ خالی  کردیا ہے۔

سالار اور سجل کی کیمسٹری کیسی لگ رہی ہے؟

0
حنا طارق بھرم سجل

اے آر وائی ڈیجیٹل کے ڈرامہ سیریل ’بھرم‘ میں حنا طارق ’سجل‘ اور عمر شہزاد ’سالار‘ کا کردار نبھا رہے ہیں۔

فوٹو اور ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اداکارہ حنا طارق نے عمر شہزاد کے ساتھ چند تصاویر شیئر کیں جس میں دونوں فنکاروں کو خوشگوار موڈ میں دیکھا جاسکتا ہے۔

حنا طارق نے مداحوں سے پوچھا کہ ’سالار اور سجل کی کیمسٹری کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے۔‘

مداحوں کا کہنا ہے کہ سالار، سجل سے جھوٹی محبت کررہا ہے اور سجل کو چاہیے کہ اس سے بچ کر رہے۔‘ دوسرے مداح نے لکھا کہ ’بہت خوبصورت جوڑی ہے۔

            واضح رہے کہ سالار، سجل کو سبق سکھانے کے لیے انہیں ٹریپ کررہے ہیں جس کے لیے انہوں نے اپنے دوست سے شرط بھی لگائی ہے اسی وجہ سے وہ گزشتہ قسط میں سجل کی سالگرہ مناتے ہیں اور انہیں شادی کے لیے پروپوز کرتے ہیں، سجل انکار کرنے ہی والی ہوتی ہیں کہ سالار انہیں روکتے ہوئے کہتے ہیں کہ سوچ کر جواب دے دینا۔

کیا سجل، سالار کے دھوکے میں آجائیں گی؟ یہ جاننے کے لیے ’بھرم‘ کی اگلی قسط کل رات 9 بجے دیکھیں۔

لائنز ایریا میں بجلی کنکشنز منقطع کرنے آنیوالے کے الیکٹرک اہلکاروں پر تشدد

0
کے الیکٹرک سی ای او

کے-الیکٹرک اہلکاروں کی جانب سے غیرقانونی بجلی کنکشنز منقطع کرنے کے دوران کنڈہ مافیا نے عملے پر حملہ کردیا اور تشدد کا نشانہ بنایا۔

ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق ایبے سینیا لائن (لائنز ایریا) میں کنڈہ مافیا نے غیرقانونی بجلی کنکشنز منقطع کرنے کے دوران کے-الیکٹرک عملے پر حملہ کردیا، زخمی ملازمین کو فوری طبی امداد کے لیے قریبی نجی اسپتال روانہ کیا گیا۔

کے-الیکٹرک کے ترجمان کا کہنا تھا کہ عملے پر حملے اور تشدد کی شدید مذمت کرتے ہیں، کنڈا مافیا کیخلاف بھرپور ایکشن جاری رہے گا۔

ترجمان نے بتایا کہ متعلقہ علاقہ نادہندگان پر بجلی کی مد میں واجب الادا رقم 27 کروڑ روپے سے تجاوز کر چکی ہے، حملہ آور عناصر کیخلاف ایف آئی آر کا اندراج کروایا جا چکا ہے۔

گزشتہ ہفتے بھی لائنز ایریا میں آپریشن کے دوران بجلی کمپنی کے عملے پر حملہ ہوا تھا جسکی ایف آئی آر کا اندراج کروا دیا گیا تھا۔

یہ جوڑا 22 سال سے گٹر میں کیوں رہ رہا ہے؟

0
22 سال سے گٹر میں رہنے والا جوڑا

22 سال سے جوڑا گٹر میں رہائش اختیار کیا ہوا اور اس کی وجہ بھی انہوں نے بیان کردی ہے۔

کولمبیا کے اس جوڑے کی زندگی اس وقت بدل گئی جب وہ گٹر میں جاکر رہنے لگے، وہ کئی دہائیوں سے نشے کے ساتھ جدوجہد کررہے تھے لیکن اپنی زندگی کو بدلنے کے لیے انہوں نے گٹر ہوم میں رہنے کو ترجیح دی۔

کولمبیا کا یہ جوڑا انتہائی خوش ہے، ماریا اور میگوئل کا سیور ہوم کیسا لگتا ہے۔

معیارات

اس دنیا میں دو قسم کے لوگ ہیں ایک جو آسائشوں کی پرواہ کرتے ہیں اور دوسرے وہ جو نہیں کرتے۔ ماریا اور میگوئل کے سیور ہوم کو دیکھ کر آپ کو احساس ہوگا کہ وہ اس گروپ کا حصہ ہیں جو ایسا نہیں کرتے۔ وہ جدید معاشرے کی کسی بھی آسائش کے بغیر گٹر میں رہتے ہیں لیکن پھر بھی وہ اپنی زندگی سے بہت خوش ہیں۔

ان کی زندگی

جب ماریہ اور میگوئل کولمبیا کے میڈیلن کی سڑکوں پر ملے تو وہ دونوں منشیات کے عادی تھے، زندگی ان دونوں کی تلخ تھی جس شہر میں وہ رہتے تھے اس نے بھی ان کے لیے آسان نہیں بنایا، یہ علاقہ اپنے تشدد اور منشیات کی اسمگلنگ کے کارٹلز کے لیے جانا جاتا ہے جہاں زندگی کافی نا امید لگ رہی تھی۔

جب وہ ایک دوسرے سے ملے تو انہیں اندازہ نہیں تھا کہ ان کا مستقبل بدلنے والا ہے۔

زندگی

ان کی نشے کی لت کی وجہ سے دونوں کو برسوں سے نوکری نہیں ملی تھی۔ ان کے پاس نہ پیسے تھے اور نہ سونے کی جگہ، اس لیے انہوں نے رات گلی کے کنارے گزاری۔ وہ اسی علاقے میں سوتے ہوئے ملے اور جلد ہی پیار ہو گیا۔

انہوں نے نشے کی لت سے چھٹکارا حاصل کرنے اور ایک ساتھ زندگی جینے کا فیصلہ کیا لیکن ان دونوں کے پاس کمرہ کرائے پر لینے یا مکان خریدنے کے لیے پیسے نہیں تھے۔

کہاں رہنا ہے؟

بغیر پیسے کے رہنے کے لیے جگہ تلاش کرنا مشکل تھا  اس لیے انہیں سونے کے لیے دوسری جگہ تلاش کرنی پڑی۔ وہ سڑک کے کنارے سونے کے عادی تھے لیکن اب وہ اپنی جگہ چاہتے تھے۔ ایک دن، میگوئل کو ایک ایسی جگہ ملی جو شاید ان کی ضروریات کے مطابق ہو لیکن مسئلہ یہ تھا یہ ایک گٹر تھا۔

میگوئل نے جو گٹر پایا تھا وہ استعمال نہیں ہوتا تھا اور مکمل طور پر خشک تھا تھوڑا سا بم شیلٹر جیسا لگ رہا تھا، گٹر کے اندر کا حصہ بہت بڑا نہیں تھا لیکن ایسا لگتا تھا کہ اگر وہ راضی ہوں تو دو افراد رہ سکتے ہیں۔

ان کا مستقبل اب شروع ہوچکا تھا اور وہ گٹر میں رہنا شروع ہوگئے۔

دونوں نے اگلے 22 سال گٹر میں گزارے ایک دوسرے کے لیے ان کی محبت مزید مضبوط ہوتی گئی اور وہ اپنی نشے کی لت پر مکمل طور پر قابو پانے میں کامیاب ہوگئے، آپ سوچ سکتے ہیں کہ گٹر رہنے کے لیے ایک گندی جگہ ہوگی لیکن میگوئل اور ماریہ نے ثابت کیا کہ جب تک آپ چاہیں، آپ کسی بھی چیز کو گھر میں تبدیل کرسکتے ہیں۔

بانی پی ٹی آئی کو ابھی ڈیل آفر نہیں ہوئی، اگر ہوگی تو قبول کر لیں گے، فیصل واوڈا

0
عمران خان کو ڈیل آفر ہوئی تو قبول کر لیں گے، فیصل واوڈا

اسلام آباد: سینئر سیاستدان سینیٹر فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو ابھی ڈیل آفر نہیں ہوئی، اگر ہوگی تو وہ قبول کر لیں گے۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں فیصل واوڈا نے کہا کہ مجھے بہت کچھ کہا جاتا ہے کبھی اسٹیبلشمنٹ کا بندہ تو کبھی اینٹی اسٹیبلشمنٹ لیکن جو بھی غلط کام کرے گا میں اس کے خلاف ہوں اور بات کرتا رہوں گا، مجھے تو اینٹی اسٹیٹ بھی بنایا گیا ہے پھر بھی سچ بولنا اور حق بات کرنا نہیں چھوڑا۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ جمہوریت، عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ کا ہونا بہت ضروری ہے، 75 سال سے جو سیٹ اپ چل رہا ہے اب بھی وہی چل رہا ہے، نظام ہے کہاں؟ جمہوری نظام چلانے والے سیاسی لاش ہیں، ایسے کئی لوگ ہیں جنہوں نے قربانیاں دیں نوجوان ہیں آگے نہیں آنے دیا جاتا، کیا یہ ہی حال رہے گا کہ والد جائے گا تو بیٹی اقتدار سنبھالے گی۔

انہوں نے کہا کہ میں نے جو بھی الیکشن دیکھے ہیں سارے غیر شفاف تھے اور آئندہ بھی ہوں گے، عمران خان مقبول اس لیے ہیں کہ عوام مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی سے نفرت کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت اور اسٹیبلشمنٹ سے پہلے عدلیہ کو ٹھیک کرنا چاہیے، عدالتوں کے نظام سے شروع کریں عدلیہ کو سب سے پہلے ٹھیک کریں، عدالت نے 45 سال بعد اعتراف کیا کہ بھٹو کو غلط پھانسی دی گئی تھی، جمہوریت کے چیمپئن ہیں تو پھر اس نظام کے مزے لیں۔

’کہا تھا نواز شریف ریس میں تنہا بھی دوڑیں گے تو تیسرے نمبر پر آئیں گے۔ عدالتوں نے وقت ختم ہونے کے بعد بھی نواز شریف کیلیے فیصلے سنائے۔ قصور وار عدالتیں ہیں سب سے پہلے عدالتوں کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔ عوام کو جمہوریت میں تعلیم، صحت اور پانی حتیٰ کے گٹر کے ڈھکن ملے؟ عام آدمی کی کھال اتر جائے گی لیکن شفاف جمہوریت نہیں ملے گی۔‘

فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ میرا تو 5 سالہ مدت والی جمہوریت پر یقین ہی نہیں ہے، میں نے تو آج تک جمہوریت دیکھی ہی نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’حکومت اور پی ٹی آئی والے دونوں چاہتے ہیں عمران خان جیل میں رہیں‘

سینیٹر نے کہا کہ ڈیل کیلیے عمران خان دروازے سے باہر دیکھ رہا ہوں، آج آفر کریں گے تو بانی پی ٹی آئی ایک منٹ میں قبول کریں گے، ان کو ڈیل اب تک آفر نہیں ہوئی لیکن اگر ہوگی تو قبول کر لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پروپیگنڈا مہم میں کبھی پی ٹی آئی کو نہیں ہرایا جا سکتا، یہ چاہتی ہے عمران خان جیل میں ہی رہیں، فواد چوہدری کی طرح مجھے پی ٹی آئی میں نہیں جانا، مجھے پارٹی سے نکالا گیا تھا پی ٹی آئی یا عمران خان سے کچھ نہیں چاہیے۔

’پی ٹی آئی ہے کہاں؟ علی زیدی، عمران اسماعیل، اسد عمر، مراد سعید یہ پارٹی تھی۔ عمران خان ہی پارٹی ہے اور وہ آج بھی مقبول ہیں۔ تھرڈ ورلڈ ممالک میں جب بھی اسٹیبلشمنٹ سے ٹکرائیں گے آپ کا ہی سر پھٹے گا۔ مجھے پی ٹی آئی میں نہیں جانا لیکن عمران خان بلائیں گے تو ملاقات ضرور کروں گا لیکن نواز شریف بلائیں گے تو ان سے معذرت کر لوں گا۔‘

ٹرمپ کی دھمکیوں پر میکسیکو کی صدر کا دوٹوک جواب

0

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکیوں پر میکسیکو کی صدر نے اپنی قوم کو پُرسکون رہنےکی اپیل کر دی۔

خبر ایجنسی کے مطابق میکسیکو کی صدر کلاڈیاشین بام نے اس بات پر زور دیا کہ وہ اپنے ملک کی خودمختاری اور آزادی کا دفاع کریں گی اور ساتھ ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ بات چیت بھی کریں گی۔

ٹرمپ کے خطاب پر ردعمل دیتے ہوئے صدر کلاڈیا شین بام نے کہا کہ ان کے ابتدائی اعلانات میں سے کچھ ان اقدامات سے ملتے جلتے ہیں جو انہوں نے اپنی پچھلی مدت میں اٹھائے تھے کیونکہ انہوں نے میکسیکنوں کو یہ یقین دلانے کی بھی کوشش کی کہ وہ ان کے مفادات کا سختی سے دفاع کریں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے ساتھ بات چیت کر کے مسئلے کا حل نکالوں گی، تقریروں سے ہٹ کر دستخط شدہ معاہدوں کا حوالہ دینا ضروری ہے۔

واضح رہے کہ ٹرمپ نےمیکسیکو کی سرحد پر فوج بھیجنے اور سامان پر محصولات لگانےکی دھمکی دی ہے۔

امریکی صدر نے امریکا میکسیکو سرحد پر فوج تعیناتی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میکسیکو میں رہیں، یہ پالیسی بحال کریں گے تارکین وطن اور پناہ کے متلاشی امیگریشن کیلئے انتظار کریں، میکسیکن منشیات کے مافیاز کو غیرملکی دہشت گرد تنظیمیں نامزد کریں گے امریکا میں تمام غیرملکی گروہوں اور مجرمانہ نیٹ ورکس کی موجودگی ختم کریں گے۔

ہیموں کالانی: تحریکِ آزادی میں وادیٔ مہران کے لازوال کردار کا تذکرہ

0
ہیموں کالانی سکھر

برصغیر میں آزادی کی خاطر انگریزوں فوج سے ٹکرانے والے ہیموں کالانی کا شمار تحریکِ آزادی کے سب سے کم عمر کارکنوں میں ہوتا ہے۔ ہمیوں کالانی کو انگریز سرکار نے پھانسی کی سزا دی تھی۔

ہیموں کا پورا نام ہیمن داس کالانی تھا۔ پیسو مل کالانی کے گھر پیدا ہونے والے اس بچے کو پیار سے ’ہیموں‘ پکارا جاتا تھا۔ ان کے والد ٹھیکیدار تھے۔ ہیموں 11 مارچ 1923ء کو پیدا ہوئے اور سکھر میں ان کا جیون گزرا۔ ہیموں بچپن میں کھیلوں کے شوقین تھے اور باقاعدگی سے اکھاڑے میں جاتے تھے۔ تیراکی کا شوق بھی تھا۔ ساتھ ہی ہیموں مقامی سکول میں پڑھ رہے تھے۔ ان کے چچا اس وقت سیاسی سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لیتے تھے۔ اور ان کا مقصد فرنگیوں کی حکومت کا خاتمہ تھا۔ ہیموں بھی آزادی کا خواب دیکھتے اور کارکنوں کا جوش و جذبہ دیکھتے بڑا ہورہا تھا۔ سکھر یوں بھی سیاسی طور پر ایک بیدار شہر تھا۔ جنگ عظیم، ہندوستان چھوڑ دو تحریک، کرپس مشن اور اس جیسے کئی واقعات اور تحریکوں نے ہیموں کو بھی ایک جذبے سے سرشار کردیا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ انھیں اطلاع ملی کہ اسلحے سے بھری فرنگیوں کی ایک ٹرین سکھر آرہی ہے۔ طے پایا کہ پٹڑی اکھاڑ دی جائے۔ اس کام کے لیے جب آزادی کے متوالوں کی طرف دیکھا گیا تو جوانی کی دہلیز پر قدم رکھنے والے ہیموں اور ان کے چند ساتھیوں نے یہ کام اپنے ذمے لے لیا۔ لیکن کارروائی کرنے کے بعد باقی ساتھ فرار ہونے میں کام یاب ہوگئے جب کہ ہیموں کو پکڑ لیا گیا۔

ہیموں کو تاجِ برطانیہ کا باغی قرار دے کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا، لیکن اس نے اپنے ساتھیوں کے نام نہیں‌ بتائے۔ اس کا مقدمہ اسپیشل ٹریبیونل میں چلایا گیا جہاں وکیلوں نے اپنی خدمات رضاکارانہ پیش کیں۔ مگر اسپیشل ٹریبیونل نے اسے بارہ سال کی سزا سنا دی اور بعد میں اسے سزائے موت میں بدل دیا گیا۔ ہیموں نے جان کی قربانی دے کر آزادی کے متوالوں کا جوش و ولولہ بڑھا دیا اور اس کی موت کے چار سال کے اندر اندر انگریزوں کو ہندوستان چھوڑنا پڑا۔

21 جنوری کی صبح ہیموں کو پھانسی دے دی گئی۔ اس نوجوان نے ابھی صرف میٹرک کا امتحان پاس کیا تھا۔ مؤرخین لکھتے ہیں کہ ہیموں کی موت کے بعد سندھ کے شہروں میں احتجاجی اجتماعات ہوئے۔ کراچی میں سوامی نارائن مندر میں سیاہ جھنڈے لہرائے گئے اور سادھو بیلو میں ہیموں کالانی کی تصویر لگائی گئی۔ تقسیم کے بعد ہیموں کالانی کا خاندان بھارت چلا گیا تھا۔

کراچی: گلشن اقبال سے 15 سالہ لڑکی کو مبینہ طور پر سیکیورٹی گارڈ نے اغوا کرلیا

0
کراچی گلشن اقبال سے لڑکی اغوا

کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں سیکیورٹی گارڈ نے 15 سالہ لڑکی کو مبینہ طور پر اغوا کرلیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس کا بتانا ہے کہ لڑکی جمعے کی رات 17 جنوری کو لاپتا ہوئی تھی، والد نے سیکیورٹی گارڈ پر لڑکی کو ورغلا کر ساتھ لے جانے کا الزام عائد کیا ہے۔

گلشن اقبال پولیس نے لڑکی کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مبینہ اغوا کار سیکیورٹی گارڈ اظہر مٹیاری کا رہائشی اور کرمنل ریکارڈ یافتہ ہے۔

تفتیشی حکام کے مطابق ہوسکتا ہے لڑکی اظہر کے ساتھ اپنی رضامندی سے گئی ہو، لاپتہ لڑکی کو تلاش کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

واضح رہے کہ کراچی کے علاقے گارڈن سے اغوا ہونے والے بچوں عالیان اور علی رضا کو 8 روز گزرنے کے باوجود پولیس بازیاب نہیں کرواسکی ہے۔

موٹر سائیکل پر نامعلوم مرد اور خاتون کو بچوں کو چیل چوک لے جاتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔

والدین کا کہنا ہے کہ پولیس ہم سے تعاون کررہی ہیں لیکن ملزمان کی جانب سے کوئی فون کال نہیں آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 8 دن سے لگاتار پولیس سے یہی سن رہے ہیں کہ آج آئیں گے کل آئیں گے، ہمیں نہ کسی نے تاوان کے لیے کال کی اور نہ ہی ہمیں کسی پر شک ہے۔

بچوں کے والدین کا کہنا ہے کہ پولیس ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرکے ہمیں ہمارے بچے حوالے کرے۔

شک کی عادت نے بنا دیا درندہ؛ شوہر نے حاملہ بیوی کو بے دردی سے قتل کر دیا

0
شک کی عادت نے بنا دیا درندہ؛ شوہر نے حاملہ بیوی کو بے دردی سے قتل کر دیا

بھارتی شہر حیدر آباد میں حاملہ خاتون کے ہولناک قتل کا واقعہ سامنے آیا ہے جہاں شک کی عادت نے مقتولہ کے شوہر کو درندہ بنا دیا۔

انڈین میڈیا کی رپورٹ کے مطابق قتل کا لرزہ خیز واقعہ 16 جنوری 2025 کو کشائی گوڈا پولیس اسٹیشن کی حدود میں پیش آیا۔ انسٹاگرام کے ذریعے دوستی کے بعد 21 سالہ ملزم اتیپمولا سچن نے 2022 میں 21 سالہ مقتولہ اسنیہا سے شادی کی تھی اور جوڑے کے ہاں 2023 میں پہلے بچت کی پیدائش ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: شوہر نے 8 ماہ کی حاملہ بیوی کوقتل کر کے لاش دریا میں بہا دی

جوڑے کے آپس میں اُس وقت جھگڑے ہونا شروع ہوئے جب اتیپمولا سچن نوکری چھوڑ کر کچھ غیر قانونی کام کرنے لگا تھا لیکن اس سے قبل وہ فوڈ ڈیلیوری ایجنٹ کے طور پر کام کرتا تھا۔

پہلے بچے کو فروخت کرنے کی کوشش

مالی مشکلات کے باعث اتیپمولا سچن نے اپنے پہلے بچے کو ایک لاکھ روپے میں ایک شخص کو فروخت کی کوشش کی تھی۔ مقتولہ اسنیہا نے پولیس میں رپورٹ درج کروائی تو پولیس نے مداخلت کر کے شیر خوار بچے کو فروخت ہونے سے بچا لیا تھا، بعدازاں بچہ بیمار ہو کر چل بسا۔

جوڑے نے دسمبر 2024 میں دوبارہ ایک ساتھ رہنے سے قبل کچھ وقت کیلیے علیحدگی اختیار کی تھی۔ مقتولہ جب ملزم کے ساتھ واپس گھر آئی تو وہ اُس وقت 7 ماہ کی حاملہ تھی۔

وحشیانہ قتل

اتیپمولا سچن کو سنیہا کے حاملہ ہونے پر شک ہونے لگا تھا لہٰذا اس نے بیوی کے قتل کا منصوبہ بنایا۔ 15 جنوری 2025 کو اس نے مقتولہ کو شراب پلائی اور گلا گھونٹ ڈالا۔

ملزم نے قتل کو حادثہ قرار دینے کی کوشش کی۔ اس نے کچن میں گیس سلنڈر کو جان بوجھ کر لیک کیا تاکہ پولیس کو لگے کہ خاتون کی موت دم گھٹنے سے ہوئی۔

18 جنوری 2025 کو پڑوسیوں نے لاش سڑنے کی بدبو آنے پر پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس گھر پہنچی تو اسنیہا کی لاش پڑی تھی جسے فوری طور پر پوسٹ مارٹم کیلیے منتقل کیا گیا۔

پولیس نے اتیپمولا سچن کو کچے گوڈا سے گرفتار کیا تو ملزم جرم کا اعتراف کیا۔ پولیس معاملے کی مزید تحقیقات کر رہی ہے۔