پیر, جون 23, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 1563

’رچرڈز اور بریڈمین گیم سے بڑے نہیں تھے تو کوہلی اور روہت کیا چیز ہیں‘

0

بھارت کے سابق کرکٹر یوگراج سنگھ کا ماننا ہے کہ کرکٹ سے بڑا کوئی نہیں، ویو رچرڈز یا ڈان بریڈمین جیسے عظیم کرکٹر بھی گیم سے بڑے نہیں تھے۔

رچرڈز اور بریڈمین جیسے کرکٹر گیم سے بڑے نہیں تھے تو کوہلی اور روہت کیسے ہوسکتے ہیں۔

سابق سپراسٹار کرکٹر یوراج سنگھ کے والد اور سابق بھارتی کرکٹر یوگراج سنگھ نے کہا ہے کہ اگر ویرات کوہلی اور روہت شرما جیسے کرکٹر ڈومیسٹک کرکٹر کھیلیں گے تو یہ نوجوان کرکٹرز کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوگا جو ان کے ساتھ کھیلیں گے۔

آپ کبھی بھی گیم سے بڑے نہیں ہوسکتے، نہ ہی سر ویوین رچرڈز نہ ہی سر ڈان بریڈمین وہ کبھی بھی کرکٹ سے بڑے نہیں رہے اور نہ ہی کوئی پلیئر کرکٹ سے بڑا بن سکتا ہے۔

تو آپ کو یہ کرنا چاہے کہ جب آپ ٹور سے واپس آئیں تو آپ کو ڈومیسٹک کرکٹ لازمی کھیلنی چاہیے، جب ٹیسٹ پلیئرز ڈومیسٹک کرکٹ کھیلیں گے تو ان کے ساتھ کھیلنے والے نوجوان پلیئرز کے اعتماد میں اضافہ ہوگا۔

بھارت کے دونوں اسٹار کرکٹرز اس وقت فارم کے ساتھ جدوجہد کررہے ہیں جبکہ آسٹریلیا کا دورہ ان کے لیے کافی مشکل ثابت ہوا، جہاں بھارت کو 1-3 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

کئی سابق کرکٹرز نے انھیں رانجی ٹرافی کے میچ کھیلنے کا مشورہ دیا ہے، روہت نے پہلے ہی اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ وہ جموں و کشمیر کے خلاف ممبئی کا اگلا رنجی ٹرافی میچ کھیلیں گے، لیکن کوہلی گردن میں موچ کی وجہ سے دہلی کے میچ سے باہر ہو گئے ہیں۔

’بلی ہے یا بھوت؟‘ بچی خوفزدہ ہوگئی، ویڈیو وائرل

0
وائرل ویڈیو

کمرے میں موجود بلی ہے یا بھوت؟ بچی خوفزدہ ہوگئی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔

سوشل میڈیا پر آئے روز نت نئی ویڈیوز وائرل ہوتی رہتی ہیں جن میں کچھ ایسی ہوتی ہیں جسے دیکھ کر صارفین خوفزدہ ہوجاتے ہیں۔

ایک ویڈیو دیکھ کر یہ گمان ہوتا ہے کہ کسی فلمی سین کا حصہ ہے لیکن یہ کلپ کتنا ڈرامائی اور عجیب ہے، دراصل یہ چھوٹی بچی کے کمرے کی سی سی ٹی وی فوٹیج ہے۔

لڑکی بستر پر لیٹی تھی جب ماں نے دیکھا کہ ایک غیر واضح بلی جیسا سایہ بچی کے بستر کی طرف بڑھ رہا ہے۔

بچی کے کمرے میں داخل ہوکر ماں نے پوچھا کہ کیا کمرے میں بلی ہے جس پر لڑکی نے انکار کردیا، جیسے ہی ماں نے مزید پوچھا تو لڑکی نے اس کے بجائے کچھ ایسا کہہ دیا جسے سے سوشل میڈیا صارفین حیران رہ گئے۔

بچی کہتی ہے کہ کھڑکی کے پاس کچھ ’خوفناک‘ چیز تھی۔

رپورٹ کے بتایا گیا ہے کہ اس خاندان کے پاس ایک پالتو بلی تھی جو انہوں نے کھو دی تھی۔

وائرل ویڈیو پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے تبصرے کیے جارہے ہیں، ایک صارف نے لکھا کہ ’بھوت بلی‘ بچی کو کسی سے بچا رہی ہے۔

بلی کی ویڈیو کو ہزاروں کی تعداد میں صارفین نے تبصرے کیے ہیں۔

یوکرین جنگ کی وجہ سے پیوٹن روس کو تباہ کررہے ہیں، امریکی صدر ٹرمپ

0
روسی صدر سے کیا گفتگو ہوئی؟ ٹرمپ نے بتا دیا

نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ یوکرین جنگ کی وجہ سے پیوٹن روس کو تباہ کررہے ہیں، انھیں مذاکرات کی میز پر آنا چاہیے۔

انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ 24 گھنٹے کے اندر روس یوکرین جنگ بند کرانے کا دعویٰ کرتے رہے ہیں، تاہم اب امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ میرے پاس یوکرین تنازع کے حل کیلئے ابھی وقت ہے، یوکرین جنگ جاری رہی تو روس بڑی مصیبت میں پڑجائےگا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ پیوٹن کو یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کی میز پر آنا چاہیے، پیوٹن کو روس کو بچانے کیلئے ایک معاہدہ کرنا چاہیے۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ پیوٹن سے دوبارہ ملنے کا ارادہ ہے پہلی مدت میں بھی اچھے تعلقات تھے، یوکرین کے صدر زیلنسکی بھی جنگ کے خاتمے کیلئے معاہدہ چاہتے ہیں۔

دریں اثنا روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کیساتھ بات چیت کیلئے تیار ہیں، روسی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ یوکرین سے متعلق امریکا کی کوئی خاص تجویز موصول نہیں ہوئی۔

خیال رہے کہ روس یوکرین جنگ میں اس وقت ایک دوسرے پر حملوں میں تیزی آگئی ہے، روس نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین کے 55 ڈرون مار گرائے جن میں سے نصف کو سرحد پر تباہ کیاگیا، مشرقی یوکرین کے ڈونیٹسک علاقے کے گاؤں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

یوکرین کا دعویٰ ہے کہ ڈرونز نے لسکی قصبے کے قریب روسی آئل ڈپو کو نشانہ بنایا، مغربی روسی شہر سمولینسک میں ہوابازی پلانٹ کو بھی نشانہ بنایا، روس کی جانب سے لانچ 141 ڈرونز میں سے 93 کو مار گرایا۔

ٹرمپ کے اعلانات اشارہ ہیں صرف امریکی مفادات کو دیکھا جائے گا، روسی وزیرخارجہ

سلمیٰ ممتاز:‌ فلمی صنعت کی ایک بے مثال اداکارہ

0
سلمی ممتاز pakistani actress

پاکستانی فلم انڈسٹری میں‌ سلمیٰ ممتاز کو ملکۂ جذبات کہا جاتا تھا۔ انھوں نے تین دہائیوں تک بڑے پردے پر کام کیا اور بے مثال پرفارمنس سے سنیما بینوں کے دلوں پر راج کرتی رہیں۔

اداکارہ سلمیٰ‌ ممتاز کو مرکزی کرداروں کے ساتھ اردو اور پنجابی فلموں میں ماں کے روپ میں بے پناہ شہرت ملی۔ آج پاکستانی فلموں کی صفِ اوّل کی اس اداکارہ کا یومِ وفات ہے۔ 21 جنوری 2012ء کو سلمیٰ‌ ممتاز لاہور میں انتقال کرگئی تھیں۔

اردو فلموں سے اداکاری کا آغاز کرنے والی سلمیٰ‌ ممتاز بعد میں سماجی موضوعات پر بننے والی پنجابی فلموں میں زیادہ تر ماں کے کردار نبھاتی ہوئی دکھائی دیں۔ اس کی ایک وجہ پنجابی زبان میں ایکشن فلموں کا دور دورہ تھا جس میں وہ پس منظر میں چلی گئیں۔ یہ وہ دور تھا جب بلند آواز سے یا خاص گھن گرج کے ساتھ فلموں میں مکالموں کی ادائیگی پر زور دیا جارہا تھا۔ اداکارہ سلمیٰ‌ ممتاز یہ نہیں کرسکیں اور انھیں انڈسٹری میں مخصوص کردار ہی دیے جانے لگے۔ اداکارہ سلمیٰ ممتاز کی خاص بات یہ تھی کہ ہیروئن کا رول نہ کرنے کے باوجود انھیں فلمی پردے پر بہت پسند کیا گیا اور ان کے کردار یادگار ثابت ہوئے۔

لگ بھگ تین سو فلموں میں کام کرنے والی سلمیٰ ممتاز کی پہلی فلم دربار بعض کے نزدیک نیلو فر تھی۔ یہ 1958ء کی بات ہے، لیکن ان کو بریک تھرو 1963ء میں بننے والی فلم موج میلہ سے ملا۔ موج میلہ وہ فلم تھی جس میں اداکارہ ولن کی ماں کے روپ میں سامنے آئیں اور لاجواب اداکاری کی۔ فلم کا ولن وہ کردار تھا جس سے سب ڈرتے تھے، لیکن وہ اپنی ماں کے سامنے بھیگی بلّی بن جاتا تھا۔ اگلے سال فلم ہتھ جوڑی آئی اور یہ بھی اداکارہ کی یادگار فلم تھی۔

سلمیٰ‌ ممتاز نے یوں تو ماں کے روپ میں‌ کئی فلموں میں عمدہ جذبات نگاری کی، لیکن 1968ء میں ریلیز ہونے والی جگ بیتی میں ان کا کردار لازوال ثابت ہوا۔ یہ ایسی عورت کا کردار تھا جو ہر وقت سَر پر کپڑا باندھے، مصنوعی بیماری کا رونا روتی اور خاص طور پر اپنی بہو اور اپنے پچھلوں کو کوستے ہوئے دن گزارتی تھی۔ گویا یہ معاشرے کا ایک جیتا جاگتا کردار تھا جو ہر ایک سے خفا اور شاکی تھا۔ اس عورت کا غصّہ اس وقت آسمان کو چھونے لگتا جب اس کی معصوم پوتی اپنی دادی نقل اتارتی ہے۔

سلمیٰ‌ ممتاز 1926ء کو جالندھر میں پیدا ہوئیں۔ ان کی زندگی کئی مشکل حالات کا سامنا کرتے ہوئے گزری جس میں‌ تقسیم کے بعد ہجرت اور پاکستان میں‌ قیام اور معاشی حالات کے ساتھ زندگی کی کئی تلخیاں شامل ہیں، ان کا اصل نام ممتاز بیگم تھا۔ انھوں نے ریڈیو کے ڈراموں میں بھی کام کیا۔انھوں نے معاون اداکارہ کے علاوہ کیریکٹر ایکٹریس کی حیثیت سے بھی اپنی صلاحیتوں کو منوایا۔ انھوں نے فلم سازی اور ہدایت کاری کا تجربہ بھی کیا۔

اداکارہ سلمیٰ ممتاز نے محمد علی، وحید مراد، شاہد اور سدھیر کے ساتھ کئی فلموں میں کام کیا۔ فلم ’ہیر رانجھا‘ میں انھوں نے ہیر کی ماں کا کردار ادا کیا تھا جس میں مکالموں کی ادائیگی کے ساتھ ان کے چہرے کے تاثرات نے اس کردار کو لازوال بنا دیا۔

وہ ایسی خاتون تھیں جسے فلم انڈسٹری میں بہت عزّت اور احترام ملا اور انھوں نے پُروقار انداز سے اپنا فنی سفر تمام کیا۔

چینی اور روسی صدر نے ویڈیوکال میں ’’گُڈفرینڈ‘‘ کہہ دیا

0

روسی اور چینی صدر نے ویڈیو کال میں تعلقات مزید بہتر بنانے کا عہد کرتے ہوئے بیرونی دباؤ کے پیشِ نظر اسٹریٹیجک شراکت داری کو مضبوط بنانے کا عزم کیا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی صدر کا دوبارہ عہدہ سنبھالنے کے بعد روسی اور چینی صدر نے ویڈیو کال میں ایک دوسرے کو ’’گُڈفرینڈ‘‘ کہہ کر مخاطب کیا۔

صدور نے کہا کہ شراکت داری بہتر بنائیں گے جس سےلوگوں کو فائدہ اور دنیا میں استحکام آئے گا۔

چینی صدر شی جن پنگ نے کہا کہ چین روس کیساتھ تعلقات کو نئی سطح پر لے جانے کی امید رکھتا ہے ہم استحکام کے تحفظ اور تناؤ کیخلاف ایک دوسرے کیساتھ کھڑے ہوں گے۔

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی جانب سے چین کیساتھ تجارتی حجم بڑھنے کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ ماسکو اور بیجنگ نے جوہری توانائی میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے ہم اپنے تعلقات کو دوستی، باہمی اعتماد اور مفاد پر استوار کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ نئے سال کی تقریبات میں روسی اور چینی صدور ہر سال ویڈیو کال کرتے ہیں۔

سیف علی خان کی سکیورٹی کیلیے ’مسٹر بجاج‘ کی خدمات حاصل کر لی گئیں

0
سیف علی خان کی سکیورٹی کیلیے ’مسٹر بجاج‘ کی خدمات حاصل کر لی گئیں

ممبئی: مقبول ڈرامہ سیریل ’کسوٹی زندگی کی‘ سے شہرت حاصل کرنے والے اداکار رونیت رائے المعروف ’مسٹر بجاج‘ بالی وڈ اسٹار سیف علی خان کو سکیورٹی فراہم کریں گے۔

انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق 59 سالہ رونیت رائے ممبئی میں ایک سکیورٹی ایجنسی چلاتے ہیں جن کی خدمات سیف علی خان کی حفاظت کیلیے حاصل کی گئی ہیں۔

رونیت رائے نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ وہ اس مشکل وقت میں سیف علی خان کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے اداکار کو فراہم کی گئی سکیورٹی کی تفصیلات بتانے سے انکار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: سیف علی خان اسپتال سے ڈسچارج

آج سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں ’مسٹر بجاج‘ کو بالی وڈ اداکار کی رہائش گاہ کے باہر حفاظتی انتظامات کا جائزہ لیتے ہوئے دیکھا گیا۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Viral Bhayani (@viralbhayani)

یاد رہے کہ سیف علی خان گھر کے اندر ہونے والے چاقو حملے میں شدید زخمی ہوگئے تھے اور آج 6 دن بعد انہیں اسپتال سے ڈسچارج کیا گیا۔

اسپتال سے باہر آتے ہوئے مداحوں نے سیف علی خان کی پہلی جھلک دیکھی جس میں وہ مکمل صحت مند دکھائی دیے۔ انہوں نے سیفد شرٹ اور نیلی جینز پہن رکھی تھی۔

چاقو حملے کے بعد جہاں سیف علی خان اور ان کی فیملی کی سکیورٹی کیلیے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں وہیں دیگر فلمی شخصیات واقعے پر تشویش میں مبتلا ہیں۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Viral Bhayani (@viralbhayani)

بابر اعظم اور شاہد آفریدی میں زیادہ مقبول کون؟ سابق کپتان نے بتادیا

0
شاہد آفریدی

سابق قومی کرکٹر اظہر علی کا کہنا ہے کہ بابر اعظم، شاہد آفریدی کی طرح مقبول کھلاڑی ہیں۔

پاکستان کے سابق کپتان اظہر علی نے اسٹار بلے باز بابر اعظم کو لیجنڈ آل راؤنڈر شاہد آفریدی کے بعد سب سے مقبول قومی کرکٹر قرار دے دیا۔

حالیہ انٹرویو میں اظہر علی نے کہا کہ انہوں نے کئی بار بابر کی کپتانی پر تنقید کی لیکن کبھی بھی ان کی بیٹنگ کی مہارت پر سوال نہیں اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ اب بھی کہتا ہوں کہ بابر نے اتنے عرصے تک کپتانی کی انہیں اس عرصے میں ایک اور ٹیم بنانا چاہیے تھی لیکن جب بیٹنگ کی بات آتی ہے تو میں کہتا ہوں بابر بیٹنگ میں مہارت رکھتے ہیں۔

سابق کپتان نے کہا کہ آپ کسی ٹورنامنٹ میں اچھا نہیں کھیلتے لیکن بابر واحد کھلاڑی ہیں جنہوں نے اپنی بیٹنگ سے ملک کا نام روشن کیا ہے۔

اظہر علی نے دعویٰ کیا کہ بابر پاکستان کا واحد کھلاڑی ہے جو ہجوم کو جنون میں مبتلا کرتا ہے اور سابق آل راؤنڈر شاہد آفریدی کے ساتھ مماثلت رکھتا ہے جو اپنی ہارڈ ہٹنگ کی صلاحیتوں کے لیے مشہور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں بابر نے جس طرح دنیا اور بھارت میں اپنا نام بنایا ہے میرا مطلب ہے کہ ایک عام روایتی بلے باز کو ہجوم سے داد مل رہی ہے میں نے شاہد بھائی کے بعد پہلا شخص دیکھا ہے۔

رتن ناتھ سرشار: فسانۂ عجائب کے خالق کا تذکرہ

0
ratan nath sarshar رتن ناتھ

اردو ادب رتن ناتھ سرشار کو ناول کا بنیادی تصوّر عطا کرنے والے ایک ادیب کے طور پر جانتی ہے۔ ڈپٹی نذیر احمد کے دوش بہ دوش انھوں نے بھی ناول نگاری کے اوّلین دور میں اپنی تخلیقات سے ملک گیر شہرت پائی۔

یہ 1878ء کے قریب کا وہ دور تھا جب انگریزی اثرات کے زیرِ اثر اردو ناول کا خاکہ مرتب ہو رہا تھا۔ اس دور میں سرشار کا مشہور ناول فسانۂ آزاد، اودھ اخبار میں شائع ہونا شروع ہوا۔ آج مصنّف، شاعر اور باکمال مترجم رتن ناتھ سرشار کا یومِ وفات ہے۔

سرشار 1847ء میں لکھنؤ میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کا تعلق کشمیری برہمن خاندان سے تھا جو تجارت کی غرض سے کشمیر سے ہجرت کر کے لکھنؤ میں آباد ہوگیا تھا۔ سرشار نے اپنے دور کے رواج کے مطابق تعلیم مکمل کی اور عربی، فارسی اور انگریزی سے واقفیت حاصل کی۔ والد کا انتقال ہوا تو رتن ناتھ سرشار چار برس کے تھے۔ بعد میں اپنی قابلیت سے ایک اسکول میں مدرس ہوگئے اور لکھنے پڑھنے کا سلسلہ بھی جاری رکھا۔ وہ اودھ اخبار اور مرسلہ کشمیری) میں مضامین لکھتے تھے اور جلد ہی شہرت حاصل کر لی۔ 1878ء میں انھیں اودھ اخبار کا ایڈیٹر مقرر کر دیا گیا۔ ان کے مشہور ناول یعنی فسانۂ آزاد کے لکھنے کا سلسلہ یہیں سے شروع ہوا۔ کچھ عرصہ تک الہٰ آباد ہائی کورٹ میں مترجم کی حیثیت سے کام کیا۔ 1895ء میں حیدر آباد چلے آئے اور مہا راجا کشن پرساد سے وظیفہ ملنے لگا۔

سرشار کا پہلا مضمون ایک رسالہ ”مراسلہ کشمیر“ میں شائع ہوا۔ اس کے علاوہ سرشار کے کئی مضمون ”سررشتہ تعلیم اودھ، ریاض الاخبار، اودھ پنچ“ وغیرہ میں شائع ہوتے رہے۔ سرشار کی مشہور تصانیف میں سیر کوہسار، جام سرشار، کامنی، خدائی فوجدار شامل ہیں۔ رتن ناتھ سرشار کا ایک کارنامہ الف لیلہ کا فصیح و بلیغ اردو ترجمہ بھی ہے۔ اس ترجمہ کو برصغیر میں بہت مقبولیت ملی۔

فسانۂ آزاد سرشار کا وہ مشہور ناول ہے جس میں لکھنؤ کے سماجی پس منظر میں تصویریں‌ ابھرتی ہیں۔ اس شہر کی سماجی زندگی کے ہمہ گیر پہلوؤں سے اتنا گہرا ربط و ضبط اور رشتہ و تعلق اردو کے کسی اور ناول میں کم ملتا ہے جسے اکثر اردو ادب میں داستان کہا گیا ہے۔ فسانۂ آزاد پر اگرچہ کئی اعتراضات کیے گئے ہیں لیکن آج بھی فسانۂ آزاد سب سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔ یہ ایک ایسی داستان ہے جسے اودھ اخبار کے لیے قلم برداشتہ لکھنا شروع کیا تھا۔

1903ء میں رتن ناتھ سرشار آج ہی کے دن وفات پاگئے تھے۔

(بھارت کے معروف شاعر و مصنف اجمل اجملی کے ایک مضمون سے ماخوذ)

ٹرمپ کے اعلان پر چین کا ردعمل آگیا

0

ڈونلڈ ٹرمپ کے موسمیاتی تبدیلی کے معاہدے سے امریکی دستبرداری کے اعلان پر چین کا ردعمل آگیا۔

چینی وزارت خارجہ نے امریکا کے موسمیاتی تبدیلی کے معاہدے سے دستبرداری کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی بھی ملک موسمیاتی تبدیلی کی تباہ کاریوں سےمحفوظ نہیں، موسمیاتی تبدیلی انسانیت کودرپیش مشترکہ چیلنج ہے۔

وزارت خارجہ نے بیان میں کہا کہ کوئی بھی ملک موسمیاتی تبدیلی سے الگ نہیں رہ سکتا نہ مسئلہ حل کر سکتا ہے چین موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے میں مستقل مزاجی سےکام کر رہا ہے، چین مشترکہ طور پر گرین انرجی اور کم کاربن کے اخراج کو فروغ دے گا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حلف اٹھاتے ہی اہم اعلانات کر دیے، ان کا کہنا تھا کہ 6 جنوری سمیت دیگر کئی ملزمان کی عام معافی کے اعلانات پر دستخط کرنے جارہے ہیں۔

ٹرمپ نے سابق امریکی صدر بائیڈن کا2030 تک الیکٹرک کاروں کی فروخت کا ہدف50 فیصد کرنے کا آرڈر بھی منسوخ کردیا، اس کے علاوہ انہوں نے اب تک پچھلی حکومت کے کم ازکم 80 ایگزیکٹو آرڈرز منسوخ کردیے۔

اس کے علاوہ ڈونلڈ ٹرمپ نے پیرس ماحولیاتی معاہدے سے علیحدگی کے آرڈرز کے علاوہ فیڈرل ملازمین کی بھرتیاں منجمد کرنے کے آرڈرز پر بھی دستخط کردیے۔

اسرائیلی آرمی چیف کا مستعفی ہونے کا اعلان

0
اسرائیلی آرمی چیف کا مستعفی ہونے کا اعلان

7 اکتوبر 2023 کو فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے حملے میں سکیورٹی ناکامی پر اسرائیل کے آرمی چیف ہرزی حلوی نے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا۔

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق ہرزی حلوی نے وزیر دفاع کے نام لکھے گئے خط میں مؤقف اختیار کیا کہ وہ 7 اکتوبر 2023 کے حملے میں ناکامی کی ذمہ داری لیتے ہوئے 6 مارچ 2025 کو مستعفی ہو جائیں گے۔

خط میں آرمی چیف نے لکھا کہ وہ حملے کے سلسلے میں دفاعی افواج کی انکوائری مکمل کریں گے اور سکیورٹی چیلنجز کیلیے تیاری کو مضبوط کریں گے۔

ہرزی حلوی کا کہنا تھا کہ میں اسرائیلی دفاعی افواج کی کمان اپنے جانشین کو منتقل کروں گا۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فوج کا ایک اور آپریشن شروع، متعدد فلسطینی شہید

یاد رہے کہ آرمی چیف نے حماس کے سرپرائز حملے کے ایک ہفتے بعد ہی اپنے بیان میں سکیورٹی ناکامی کا اعتراف کیا تھا۔

ہرزی حلوی کا کہنا تھا کہ حماس کے حملے کو روکنے میں ناکامی سکیورٹی فورسز کی غلطی ہے، اسرائیل ڈیفنس فورسز ملک اور اس کے شہریوں کے دفاع کی ذمہ دار ہے لیکن ہفتے کی صبح غزہ کے اردگرد کے علاقے میں ہم اس پر پورا نہیں اترے۔

انہوں نے کہا تھا کہ اس حملے سے ہم سیکھیں گے تحقیقات کریں گے لیکن اب جنگ کا وقت آگیا ہے۔

حماس نے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر سرپرائز حملہ کر کے اس کے کئی شہریوں کو یرغمال بنا لیا تھا جنہیں اب جنگ بندی معاہدے کے تحت فلسطینی قیدیوں کے بدلے میں رہا کیا جا رہا ہے۔

15 ماہ تک اسرائیل اور حماس میں جاری رہنے والی جنگ میں دہشتگرد ملک نے کئی عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی دھجیاں اڑائیں جس پر دنیا خاموش تماشائی بنی رہی۔