جمعہ, جون 27, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 1586

پیکا قانون بطور ہتھیار استعمال کیا جائے گا، عمر ایوب

0
عمر ایوب

پی ٹی آئی رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا ہے کہ پیکا قانون بطور ہتھیار استعمال کیا جائے گا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے پیکا بل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کے حقوق کا تحفظ نہیں ہورہا یہ بل پاکستان کے آزاد شہریوں کے لیے خطرہ ہے۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی انفارمیشن ٹیکنالوجی کو خط میں عمر ایوب نے بل کے خلاف اختلافی نوٹ بھی لکھا۔

عمر ایوب نے کہا کہ چھپن فیصد پاکستانی انٹرنیٹ سے دور ہیں یا ڈیجیٹل خواندہ نہیں، پاکستان میں انٹرنیٹ کی بندش ہوتی رہی، جس سے نقصان ہوا۔

انہوں نے کہا کہ بل آزادی صحافت اور شہری آزادی پر قدغن ہے، آئی ٹی سے وابستہ محکموں میں غیر متعلقہ افراد کو بھرتی کیا گیا، غیرمتعلقہ افراد کی حساس عہدوں پرتعیناتی خلاف ورزی ہے گزشتہ دورکی مثالیں بھی موجود ہیں۔

عمر ایوب نے کہا کہ پی پی، ایم کیو ایم نے پہلے پیکا بل کی مخالفت اب حمایت کردی ہے۔

قومی اسمبلی نے پیکا ایکٹ میں ترمیم کا متنازع بل کثرت رائے سے منظور

واضح رہے کہ قومی اسمبلی نے پیکا ایکٹ میں ترمیم کا متنازع بل کثرتِ رائے سے منظور کرلیا، صحافیوں نے احتجاج کرتے ہوئے پریس گیلری سے واک آؤٹ کیا، متنازع ترمیمی بل رانا تنویرنے پیش کیا۔ فیک نیوز پھیلانے پر تین سال قید یا بیس لاکھ جرمانہ ہوگا۔

نئی شق ون اے کے تحت سوشل میڈیا پروٹیکشن اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی قائم ہوگی، اتھارٹی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی رجسٹریشن، منسوخی اورمعیارات کی مجاز ہوگی، ایکٹ خلاف ورزی پرتادیبی کارروائی کرےگی، اتھارٹی کےنو ارکان ہوں گے۔

حکومت نے اتھارٹی میں صحافیوں کونمائندگی دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے، پانچ ارکان میں دس سال تجربہ رکھنے والا صحافی اور سافٹ انجینئر بھی شامل ہوں گے، وکیل اور سوشل میڈیا پروفیشنل نجی شعبے سے آئی ٹی ایکسپرٹ بھی شامل ہوگا۔

متنازع ترمیمی بل کے تحت وفاق قومی سائبر کرائم تحقیقاتی ایجنسی قائم کرے گا، جو سوشل میڈیا پرغیر قانونی سرگرمیوں کی تحقیقات کرے گی۔

سربراہ ڈائریکٹر جنرل ہو گا، تعیناتی تین سال کیلئے ہوگی، اتھارٹی کے افسران اور اہلکاروں کے پاس پولیس افسران کے اختیارات ہوں گے۔ نئی تحقیقاتی ایجنسی قائم ہوتے ہی ایف آئی اے سائبرکرائم  ونگ کو تحلیل کردیا جائے گا۔

’اسرائیل غزہ کو دبئی جیسا دیکھنا چاہتا ہے‘

0

اسرائیلی وزیر نے کہا ہے کہ ان کا ملک غزہ کو دبئی جیسا بنتا دیکھنا چاہتا ہے۔

وزیر اقتصادیات نیر برکت نے سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم کے موقع پر یہ تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی تعمیرِنو اسی صورت میں ہو سکتی ہے جب حماس اسرائیل کے ساتھ دیرپا امن کا انتخاب کرے۔

برکت نے کہا کہ اہم سوال یہ ہے کہ کیا وہ دبئی بنانا چاہتے ہیں یا غزہ کو اسی طرح دوبارہ بنانا چاہتے ہیں، دبئی نے اسرائیل کی ریاست کو تسلیم کیا وہ باہمی اقتصادیات پر توجہ دے رہے ہیں ہم دبئی کو غزہ میں نہیں بلکہ اپنے خطے میں دیکھنا چاہیں گے۔

اگرچہ اسرائیل نے یہ نہیں کہا ہے کہ آیا وہ فلسطینی انکلیو کی تعمیر نو کے لیے مالی مدد کرے گا جو اس نے ایک سال سے زیادہ عرصے سے مسلسل بمباری کی تھی۔

وزیر نے کہا کہ اسرائیل یقینی طور پر امارات، سعودیوں اور دیگر کو اس قابل بنانے کے لیے تیار ہو گا کہ وہ کسی ایسی چیز کی تعمیرِنو کے لیے تیار ہوں جو اسرائیل کے لیے خطرناک ثابت نہ ہو۔

بیکاری اور نصیحت کرنے والے

0
reading newspaper man reading book jobless

نصیحت کرنے والے جو اتفاق سے بے روزگاری کے آلام و مصائب سے قطعاً نا آشنا ہوتے ہیں ہمیشہ یہی کہا کرتے ہیں کہ آج کل کے نوجوانوں میں آرام طلبی ایسی آگئی ہے کہ ہاتھ پاؤں ہلانے کو دل ہی نہیں چاہتا۔ بس وہ تو یہ چاہتے ہیں کہ گھر پر پڑے ہوئے چارپائی کے بان توڑا کریں اور روپے کی بارش ہوا کرے۔

ان ناصح بزرگوں سے کون کہے کہ جنابِ والا یہ سب کچھ صرف اس لئے ہے کہ آپ کا سایہ ہم کمبختوں کے سر پر ہنوز قائم ہے، حالاں کہ آج کل عمر طبیعی پچاس پچپن سال ہے، یعنی پچپن سال کی پنشن پاتے ہی انسان کو مر جانا چاہیے۔ یعنی یہ زبردستی تو ملاحظہ فرمائیے کہ دہری دہری عمر طبیعی پانے والے بزرگ مرنا تو بھول جاتے ہیں۔ بس یہ یاد رہ جاتا ہے کہ اپنی نازل کی ہوئی مصیبتوں پر بیکار نوجوانوں کو دن رات لعنت ملامت کیا کریں، حالانکہ قصور سب ان ہی کا ہے۔ یہی نوجوان جب بچے تھے تو ان ہی قبرستان کا راستہ بھول جانے والے بزرگوں نے ان بیچاروں کو پڑھانا شروع کیا تھا اور تمام زندگی زبردستی پڑھاتے رہے، یہاں تک کہ پڑھانے والے تو قبر میں پاوں لٹکا کر بیٹھ گئے اور پڑھنے والے ایک آدھ درجن بچوں کے باپ بن گئے۔ اب ان سے کہا جاتا ہے کہ اپنے بچوں اور باپ دادا سب کا پیٹ پالو تو بیچارے کہاں سے پالیں؟

آرام طلب بنا دینے والے آرام طلبی کا طعنہ دیتے ہوئے کس قدر اچھے معلوم ہوتے ہیں۔ بیکار کر دینے والے بیکاری پر لعنت ملامت کرتے ہوئے کیسے بھلے لگتے ہیں، ان ناصحوں سے کوئی پوچھے کہ اگر آپ کو اپنی اولاد کے بیکار ہونے کی فکر تھی تو آپ نے اس کو درزی کیوں نہ بنایا، بڑھئی کیوں نہ بنایا، لوہار کیوں نہ ہونے دیا، جوتا بنانا کیوں نہ سکھایا اور تعلیم شروع کرانے سے قبل گلا گھونٹ کر کیوں نہ مار ڈالا۔ پہلے تو تمام زندگی بیکار ضائع کی، اسکول اور کالج کی لاٹ صاحبانہ زندگی بسر کرائی، سوٹ بوٹ کا عادی بنایا اور اس مغالطے میں مبتلا رکھا کہ آنے والا دور موجودہ دور سے زیادہ زرین اور خوشگوار ہے۔ تو اب یہ شکوہ سنجیاں کیا معنی رکھتی ہیں اور تمام دنیا کا تو خیر جو کچھ بھی حال ہو لیکن ہندوستان جنت نشان کا یہ حال ہے کہ یہاں بیکاری کے سب اس طرح عادی ہو گئے ہیں کہ گویا ہندوستانی انسان کا مقصدِ حیات یہی بیکاری ہے جس میں سب مبتلا ہیں۔

ہندوستان ایسے جاہل ملک کے پڑھے لکھے بھی دو کوڑی کے اور جاہل بھی دو کوڑی کے بلکہ جو بیچارے پیدائشی یعنی خاندانی جاہل ہیں ان کی حالت پڑھے لکھوں سے بدرجہا بہتر ہے۔ اس لئے کہ وہ محنت مزدوری کر کے اپنا اور اپنے متعلقین کا پیٹ پال لیتے ہیں اور پڑھے لکھوں کا پیٹ ان کے متعلقین بھرتے ہیں۔ اس وقت بیکاری کا عالم یہ ہے کہ ہندوستان کے کسی شہر میں دیکھ لیجیے، بہت سے محلّے کے محلّے ایسے نکلیں گے جہاں آپ کی دعا سے سب خودمختار یعنی آزاد ہوں گے، کوئی کسی کا نوکر چاکر نہیں، اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ وہ پھر کھاتے کہاں سے ہیں؟ اس کا جواب یہ ہے کہ آپ بھی دنیا کے تمام کام چھوڑ کر ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھے رہیں اور دیکھئے کہ خدا کھانے کو دیتا ہے یا نہیں؟

پہلے آپ جائداد پر ہاتھ صاف کریں گے، پھر بیوی کے زیور کی باری آئے گی، پھر کپڑوں اور برتنوں پر نوبت پہنچے گی۔ مختصر یہ کہ خدا باپ دادا کی کمائی ہوئی دولت اور جمع کی ہوئی گھرستی کو رکھے، بیوی کے لائے ہوئے زیور کو رکھے اور ان سب کو کوڑیوں کے مول خریدنے والے مہاجنوں کو رکھے، بہرحال آپ انشاء اللہ اچھے سے اچھا کھائیں گے اور جس قدر اچھی زندگی آپ کی گزرے کی وہ تو ان نوکر چاکر قسم کے برسرِ کار لوگوں نے خواب میں بھی نہیں دیکھی۔

مطلب کہنے کا یہ ہے کہ جس بیکاری سے ایک دنیا چیخ اٹھتی ہے، اس سے ہندوستان کیوں گھبراتا ہے، ہندوستان تو بقول ہمارے خداوندانِ نعمت کے ایک جاہل، وحشی، غیر مہذب اور کالے آدمیوں کا ملک ہے۔ یہاں اگر بیکاری ہے تو کیا تعجب، جب یورپ ایسے متمدن، تعلیم یافتہ، مہذب اور گورے آدمیوں کے ملک میں یہ حال ہے کہ بے چارے صاحب لوگ ہر طرح ناکام ثابت ہو کر وہاں کے ہر شعبہ ملازمت سے علیحدہ کر دیے گئے ہیں اور ان کی جگہ میم صاحبات براج رہی ہیں۔

اس بیکاری کا جو علاج ہے وہ ہندوستانیوں سے عمر بھر نہیں ہو سکتا اور اگر ہو سکتا ہے تو کر دیکھیں۔ ہم جبھی جانیں کہ یورپ کے مردوں کی سی غیرت اور حمیت پیدا کر کے دکھائیں اور اپنے آپ کو عورتوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیں۔ جب یہ معلوم ہے کہ موجودہ دور "دورُ النساء” ہے تو پھر بیکاری دور کرنے کی جدوجہد کرنا فطرت سے جنگ کرنا ہے یا نہیں؟

(معروف مزاح نگار اور صحافی شوکت تھانوی کے بیکاری اور بے روزگاری پر ایک شگفتہ مضمون سے اقتباسات)

کراچی میں رواں سال ڈکیتی کی سب سے بڑی واردات

0

کراچی: گلشن حدید میں گھرمیں ڈکیتی کی بڑی واردات ہوئی ہے، ڈاکو ایک کروڑ روپے کے قریب رقم لوٹ کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن حدید میں رواں سال کی سب سے بڑی واردات انجام دی گئی ہے جس میں ڈاکوؤں نے 95 لاکھ سے زائد نقدی، لاکھوں روپے کا سونا لوٹا اور باآسانی بھاگ نکلے۔

 

کراچی میں جرائم کی 300 سے زائد وارداتوں میں ملوث ملزم گرفتار

 

شہری نے بتایا کہ ملزمان نے مجھے اور بھائیوں کو یرغمال بناکر لوٹ مار کی، ڈکیتی کی واردات کا مقدمہ اسٹیل ٹاؤن تھانے میں درج کرلیا گیا ہے۔

کار شوروم ڈیلر کے گھر پر یہ واردات انجام دی گئی، 5 مسلح افراد کی جانب سے رات کے اوقات میں ڈکیتی کی گئی، پولیس نے ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے۔

کراچی میں ڈکیتی کی متعدد وارداتوں میں ملوث میاں بیوی گرفتار

ٹیم جیت رہی ہو تو زیادہ تبدیلیاں نہیں کرنی چاہئیں، سعود شکیل

0
سعود شکیل

قومی ٹیم کے مڈل آرڈر بیٹر سعود شکیل کا کہنا ہے کہ ٹیم جیت رہی ہو تو زیادہ تبدیلیاں نہیں کرنی چاہئیں۔

ویسٹ انڈیز سے دوسرے ٹیسٹ سے قبل مڈل آرڈر بلے باز سعود شکیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کھلاڑیوں کا مورال بلند ہے دوسرا میچ بھی جیتیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ڈومیسٹک میں بھی اسپن فرینڈلی پچز بنانی چاہئیں۔

سعود شکیل نے کہا کہ اگر پہلے بیٹنگ کرتے ہیں تو یہی کوشش ہوتی ہے کہ بورڈ پر اچھا ٹوٹل سیٹ کریں تاکہ آگے جاکر آسانی ہوجائے لیکن جب کنڈیشن مختلف ہوتی ہے تو پھر یہ نہیں سوچتے کہ پانچ سو سے زیادہ رنز اسکور کرنے ہیں ایسے میں 300 سے 350 رنز بہت ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کنڈیشن دیکھ کر ہی دوسرے ٹیسٹ میں ٹارگٹ سیٹ کریں گے۔

سعود شکیل نے کہا کہ میں اپنی طرف سے کوشش کرتا ہوں کہ پرفارمنس سے ٹیم جیتنا چاہیے، رینکنگ ضروری ہوتی ہے لیکن اچھا پرفارم کررہے ہیں رینکنگ اوپر جاری ہے اور ساتھ ٹیم بھی جیت رہی ہے تو وہ زیادہ بہتر ہے۔

مڈل آرڈر بیٹر نے کہا کہ ورلڈ کرکٹ میں ٹاپ 10 میں آجائیں تو اچھا محسوس ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب آپ جیتتے ہیں تو کوشش ہوتی ہے کہ اسی اسکواڈ کے ساتھ جائیں، اگر کنڈیشن پہلے ٹیسٹ جیسی ہوں گی تو میں نے نہیں سمجھتا کہ تبدیلیاں کرنی چاہیے، لڑکے ردھم میں ہیں ٹیم جیت رہی ہے۔

سعود شکیل نے کہا کہ اسپن وکٹ پر بیٹسمین کو اس لیے مشکل ہورہی ہے کہ چیلنجنگ کنڈیشن ہے، جب آپ نے اسپن وکٹ بنانے کا سوچا ہی ہے تو ڈومیسٹک میں بھی اسی طرح کی پچز بنانی چاہئیں۔

’سچ میں حملہ ہوا یا اداکاری کر رہے ہو‘: بھارتی وزیر کا سیف علی خان سے سوال

0
’سچ میں حملہ ہوا یا اداکاری کر رہے ہو‘: بھارتی وزیر کا سیف علی خان سے سوال

بھارتی ریاست مہاراشٹر کے وزیر نتیش رانے نے بالی وڈ اداکار سیف علی خان پر ہونے والے چاقو حملے کو مشکوک بنانا شروع کر دیا۔

انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق پونے میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران نتیش رانے نے کہا کہ جب میں نے سیف علی خان کو اسپتال سے ڈسچارج ہوتے دیکھا تو مجھے شک ہوا کہ کیا سچ میں انہیں چاقو مارا گیا یا وہ صرف اداکاری کر رہے ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: سیف علی خان کو چاقو حملے کے بعد ایک اور بڑی مشکل کا سامنا

انہوں نے حزب اختلاف کے رہنماؤں پر الزام عائد کیا کہ وہ کسی اداکار پر تب ہی تشویش کا اظہار کرتے ہیں جب بالی وڈ کا کوئی ’خان‘مشکل میں ہوتا ہے۔

بھارتی وزیر نے سوال اٹھایا کہ این سی پی رہنما جتیندر اوہاد یا بارامتی ایم پی سپریا سولے آنجہانی بالی وڈ اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کی حمایت میں کیوں نہیں آئے تھے؟

’سپریا سولے سیف علی خان، شاہ رخ خان کے بیٹے آریان اور این سی پی رہنما نواب ملک کے بارے میں فکر مند ہیں، لیکن کیا انہوں نے کبھی کسی ہندو فنکار کے بارے میں فک کی ہے؟

سیف علی خان 16 جنوری کو گھر کے اندر چاقو حملے میں زخمی ہوگئے تھے جس کے بعد ایک رکشہ ڈرائیور نے انہیں اسپتال منتقل کیا تھا جہاں وہ 5 دن زیرِ علاج رہنے کے بعد ڈسچارج ہوئے۔

بالی وڈ اداکار پر حملہ کرنے والے ملزم کی شناخت شریف الاسلام کے نام سے ہوئی جس کا تعلق بنگلا دیش سے بتایا جا رہا ہے۔ پولیس نے ملزم کو تھانے کے علاقے سے گرفتار کیا۔

اس سے قبل نتیش رانے نے کہا تھا کہ پہلے بنگلہ دیشی ممبئی کی بندرگاہ پر ٹھہرتے تھے لیکن اب وہ گھروں میں بھی داخل ہونے لگے ہیں، شاید وہ اسے لے جانے آئے تھے۔

اسکول سے گھر جاتے ماں اور بچوں سے ڈاکوؤں کی لوٹ مار، ویڈیو سامنے آگئی

0

اسکول سے گھر جانے والے بچوں اور ان کی ماں کو بھی ڈاکوؤں نے نہ بخشا، دن دہاڑے ملزمان لوٹ مار کرتے رہے جنھیں کوئی پوچھنے والا نہ تھا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق روالپنڈی کے علاقے قائد اعظم کالونی میں دن دہاڑے ڈاکوؤں نے لوٹ مار کی واردارت کی، بچوں کو اسکول سے واپس لانے والی خاتون سے ڈاکوؤں نے طلائی زیورارت اور لوٹ لیے۔

دو موٹر سائیکل سوار ڈاکو خاتون سے طلائی زیورات چھین کر فرار ہوگئے، ڈکیتی کی واردات کی سی سی ٹی وی ویڈیو بھی سامنے آگئی۔

لٹیروں کی حجام کی دکان میں لوٹ مار کی واردات، فوٹیج وائرل

ڈاکوؤں کو خاتون اور بچوں کو لوٹتے دیکھا جاسکتا ہے، گھر کے گیٹ کے باہر یہ واردات انجام دی گئی جبکہ گاڑی کے باہر کھڑی بچی ڈر کر گھر کے اندر بھاگ گئی۔

بچوں کے سامنے خاتون سے چار طلائی چوڑیاں اور موبائل فون لوٹا گیا اور ڈاکو باآسانی فرار ہوگئے، سینئر پولیس آفیسر واقعے کے بعد جائے وقوع پر پہنچے، پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے تفتیش شروع کردی ہے۔

گھر کے باہر کھڑی خاتون سے لوٹ مار کی کوشش، شور مچانے پر ڈاکو فرار

روہت شرما کا بلا رنز اگلنا بھول گیا، ڈومیسٹک میں بھی ناکام ہوگئے

0
روہت شرما

بھارتی ٹیم کے کپتان روہت شرما کا بلا رنز اگلنا بھول گیا وہ فارم بحال کرنے ڈومیسٹک کھیلنے گئے لیکن وہاں بھی 3 رنز پر آؤٹ ہوگئے۔

بھارتی ٹیم کے کپتان گزشتہ روز ممبئی اور جموں و کشمیر کے درمیان رنجی ٹرافی کے مقابلے کے دوران صرف 3 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔

2015 کے بعد اپنا پہلا رنجی ٹرافی میچ کھیلنے والے روہت شرما جموں و کشمیر کے فاسٹ بولر کی باؤنسرز کھیلنے میں پریشان نظر آئے اور 19 گیندوں پر 3 رنز بنا کر وہ فاسٹ بولر عمر نذیر میر کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔

علاوہ ازیں چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے بی سی سی آئی نے بھارتی ٹیم کی جرسی کو میزبان کے طور پر پاکستان ے نام کی اجازت دینے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

بی سی سی آئی نے بالآخر فیصلہ کیا ہے کہ ٹیم جرسی پر پاکستان کا نام ہوگا۔

بی سی سی آئی کے سیکریٹری دیواجیت سائکیا نے لکھا کہ ہم آئی سیسی کی ہدایات پر عمل کریں گے۔

واضح رہے کہ پاکستان کی میزبانی میں چیمپئنز ٹرافی 2025 19 فروری سے 9 مارچ تک کھیلی جائے گی جبکہ بھارتی ٹیم اپنے میچز دبئی میں کھیلے گی۔

بھارتی ٹیم ایونٹ میں اپنا پہلا میچ 20 جنوری کو بنگلادیش کے خلاف دبئی میں کھیلے گی۔

مسجد نبویﷺ میں ایک ہفتے کے دوران کتنے ملین زائرین آئے؟

0

سعودی حکام کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق مسجد نبویﷺ میں گزشتہ ہفتے کے دوران 5 ملین سے زائد زائرن کی آمد ہوئی۔

سبق ویب سائٹ کے مطابق مسجد نبوی میں پچھلے ہفتے آنے والی زائرین کی تعداد 56 لاکھ 53 ہزار395 زائرین رہی، مسجد نبویﷺ کی انتظامیہ نے زائرین کے استقبال کے لیے تمام تری سہولتیں فراہم کیں۔

اس سلسلے میں مسجد نبویﷺ کی انتظامیہ نے بتایا کہ کہ مذکورہ ہفتے کے دوران 5 لاکھ 87 ہزار 360 افراد نے سلام پیش کیا ہے جبکہ 3 لاکھ 90 ہزار 923 افراد نے روضہ میں نماز ادا کرنے کی سعادت حاصل کی۔

انتظامیہ نے زائرین کی رہنمائی کے حوالے سے بتایا کہ دنیا بھر کے مختلف ممالک سے آنے والے 959 زائرین کی ان کی اپنی زبانوں میں رہنمائی کی گئی۔

مسجد نبویﷺ کہ زیارت کے لیے آنے والے لوگوں کو 24 ہزار 53 لیٹر زمزم پیش کیا گیا جبکہ اس عرصے کے دوران لیباٹری ٹیم نے زمزم کے 48 نمونوں کا معائنہ بھی کیا۔

انتظامیہ نے مزید کہا کہ پیر اور جمعرات کو ایک لاکھ 69 ہزار 382 افراد کو روزہ افطار کرانے کی سعادت حاصل کی گئی ہے۔

مسجد نبویؐ ریاض الجنہ جانے والے زائرین کیلئے خوشخبری

حکمران مرضی سے فیصلے کریں تو پورا نظام گر جاتا ہے، بلاول بھٹو

0
بلاول بھٹو

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ حکمران مرضی سے فیصلے کریں تو پورا نظام گر جاتا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت ایسے پالیسی بناتی ہے جیسے اس کے پاس دو تہائی اکثریت ہو۔

انہوں نے کہا کہ جب اتفاق رائے کے بغیر فیصلے ہوں تو ان پر عمل کرنا مشکل ہوجاتا ہے، حکومت منتخب نمائندوں کی مشاورت سے پالیسی بنائے تو بہتر ہوگا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ دس سال میں جتنی مہنگائی ہوئی ہے اس کا مقابلہ کرنے کے لیے تنخواہوں، پنشن میں اضافہ ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو ہمیشہ جہاں بھی موقع ملا خواہ وفاقی یا صوبائی سطح پر  ہم نے ہمیشہ مزدوروں کے ایجنڈے کو آگے بڑھایا۔  پیپلز پارٹی نے ملک کو سب سے پہلے لیبر پالیسی دی۔

چیئرمین پی پی نے کہا کہ ہم نے تنخواہوں اور پنشنز میں بھی اضافہ کیا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ مزدوروں کو اگر محنت کا صلہ ملے تو ہمارا معیشت کا نظام چل سکتا ہے۔

بلاول کا کہنا تھا کہ دنیا میں ایسا کوئی نظام ہی نہیں ہے جہاں حکومت عوام کی مرضی کے بغیر چل سکے، آپ الیکشن کریں یا نہ کریں، وزیراعظم ہو، صدر ہو، بادشاہ ہو سب نظام اپنے عوام کی مرضی سے چلتے ہیں ہر نظام کی پالیسی عوام کی خواہشات اور امیدوں کے مطابق بنائی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب کسی بھی نظام میں حکمران اپنی مرضی چلانے لگیں  یا عوام کی خواہشات اور مرضی سے دور ہو جاتے ہیں تو پورا کا پورا نظام گر جاتا ہے۔