ہفتہ, جون 21, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 1907

مدارس بل کی منظوری : فضل الرحمان نے دو ٹوک بات کہہ دی

0
فضل الرحمان

اسلام آباد : جمیعت علماء اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ مدارس بل کی منظوری کے ڈیڑھ ماہ بعد ہنگامہ کھڑا کیا گیا، مسئلے کا فوری حل نکالا جائے۔

یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں اتحاد تنظیمات المدارس دینیہ کے اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، ان کے ہمراہ مفتی تقی عثمانی اور مفتی منیب الرحمان بھی موجود تھے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دینی مدارس بل میں ہمارے لیے کوئی تنازع والی بات نہیں، بل پاس ہونے پر مبارکباد کے فون آرہے تھے، ڈیڑھ ماہ بعد اعتراض اٹھا رہے ہیں، ہنگامہ کھڑا کیا گیا کہ بل متنازع ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مدعا سمجھا جائے، کسی کے مقابلے میں نہیں ہیں، کسی قسم کی منفی گفتگو نہیں کرنا چاہتے ورنہ میدان بھی ہوگا اور ہم بھی ہوں گے، مسئلے کا فوری حل چاہتے ہیں،ہمارا پیغام سب کو پہنچ گیا ہوگا۔

جے یو آئی ف کے سربراہ کیا کہنا تھا کہ کیا وجہ ہے بتایا تو جائے کہ مدارس رجسٹریشن بل پر دستخط کیوں نہیں ہورہے؟ اب تک مؤقف واضح طور پر نہیں دیا گیا، وہی گھسی پٹی باتیں کی جارہی ہیں۔

فضل الرحمان نے کہا کہ یہ سمجھ رہے ہیں کہ ان کا واسطہ ان پڑھ لوگوں سے ہے مگر ایسا نہیں ہے، 26ویں ترمیم کے موقع پر ان کو پتہ چل گیا ہے کہ ہنسی خوشی باتیں نہیں منوائی جاسکتیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کہتے ہیں کہ دینی مدارس کو تعلیم کی وزارت کے ماتحت ہونا چاہیے تو 70سال بعد یاد آرہا ہے، ایک ایکٹ ہے جو انگریزوں کے زمانےسے چلتا آرہا ہے، ہمارا ایکٹ پر جھگڑا نہیں تو پھر غیرضروری سوالات کیوں اٹھائے جاتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم کسی بھی جال کی طرف نہیں جائیں گے جس سے معاملہ لٹک جائے، مسئلہ پوری طرح حل کرنا چاہتے ہیں، دباؤ سے بات منوانا نہیں چاہتے، مسئلے کو سادہ طریقے سے حل کرنا چاہتے ہیں۔

جرمن چانسلر اعتماد کا ووٹ لینے میں ناکام، قبل ازوقت انتخابات

0

جرمن چانسلر اولاف شولز نے پارلیمان میں اعتماد کا ووٹ کھو دیا ہے جس سے مقررہ وقت سے سات ماہ قبل قبل از وقت انتخابات ہونے جارہے ہیں۔

پیر کو ہونے والی ووٹنگ شولز کے کمزور اتحاد کے ٹوٹنے کے بعد ہوئی جس نے یورپی یونین کی سب سے بڑی معیشت میں سیاسی بحران کو جنم دیا۔

شولز نے 733 نشستوں والے ایوان زیریں میں 207 قانون سازوں کی حمایت حاصل کی، جب کہ 394 ارکان نے ان کے خلاف ووٹ دیا اور 116 غیرحاضر رہے۔

اس سے وہ جیتنے کے لیے درکار 367 کی اکثریت سے بہت پیچھے رہ گئے۔ نئی پارلیمنٹ کے لیے انتخابات 23 فروری کو ہوں گے۔

حکومتی اتحاد، جو تین سیاسی جماعتوں پر مشتمل تھا، اس وقت ہل گیا جب شولز نے نومبر میں وزیر خزانہ کرسچن لِنڈنر کو برطرف کر دیا تھا۔ لنڈنر کے کاروبار کے حامی فری ڈیموکریٹس نے پھر اتحادی حکومت چھوڑ دی، اور شولز کی پارلیمنٹ میں اکثریت چھین لی۔

’فیض حمید تنہا نہیں تھا قمر باجوہ بھی ساتھ تھا، ٹرائل ہونا چاہیے‘

0
جاوید لطیف

مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ فیض حمید تنہا نہیں تھا قمر باجوہ بھی ساتھ تھا ٹرائل ہونا چاہے۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگی رہنما جاوید لطیف نے کہا کہ نواز شریف نے کہا تھا کہ مینڈیٹ نہیں ملا حکومت نہیں بنانی چاہیے، مالیاتی اداروں سے ڈیل کرنے کے لیے ارینجمنٹ کی گئی تھی، مالیاتی اداروں سے ڈیل کرنے کے لیے ارینجمنٹ کی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے حکومت بنانے سےانکار کردیا تھا اس  لیے ارینجمنٹ  کی گئی، ملک کی خاطر ن لیگ نے حکومت بنانے کا فیصلہ کیا۔ فیصلہ کیا گیا کہ مالیاتی اداروں سے ڈیل کے لیے سیاسی حکومت ہونی چاہیے۔

جاوید لطیف کے مطابق فارم 47 کی حکومت جس کو کہا جاتا ہے اس کی حقیقت ساری یہ ہے۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ نواز شریف نے ووٹ کو عزت دو کے لیے جدوجہد کی تکالیف برداشت کیں، ایک ادارے نے خود احتسابی شروع کی اچھی بات ہے مگر مکمل خود احتسابی ہوجائے۔

انہوں نے کہا کہ دوسرے ادارے بھی خود احتسابی شروع کریں تو نواز شریف کو بولتا دیکھیں گے۔

جاوید لطیف نے کہا کہ 2018 کے بعد ہماری جماعت سے کچھ لوگ سہولت کاری کے لیے ملتے رہے، میں نے کہا تھا یہ سہولت کاری کرنے والے مفاہمت پرست نہیں، مفاہمت پرست کا کہنے پر میری جماعت نے مجھے نوٹس بھی دیا تھا۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ ریاست کو 9 مئی کا انصاف مل گیا ہے تو ٹرائل سوال عدالت میں ہونا چاہیے، 9 مئی کا انصاف ملنے میں کوئی رکاوٹ ہے تو ٹرائل ملٹری کورٹ میں ہونا چاہیے، دہشت گردوں کا ٹرائل ملٹری کورٹ میں ہوسکتا ہے تو 9 مئی کا والوں کا کیوں نہیں۔

اوورسیز کو ٹرمپ نے یقین دہانی کرائی ہے وہ ہمارے معاملے کو دیکھیں گے، رؤف حسن

0

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما رؤف حسن نے کہا ہے کہ اوورسیز کو ٹرمپ نے یقین دہانی کرائی ہے وہ ہمارے معاملے کو دیکھیں گے۔

اے آر وائی کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما نے کہا کہ ہم نے ٹرمپ سے کوئی امید نہیں رکھی، اپنے معاملات خود حل کریں گے، موجودہ حکومت پر انسانی حقوق تنظیموں سمیت کئی اداروں کا دباؤ ہے۔

انھوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کیلئے خیبر پختونخوا سب سے زیادہ کردار ادا کرےگا، خیبر پختونخوا میں بانی پی ٹی آئی کی سپورٹ سب سے زیادہ ہے۔

رؤف حسن کہا کہنا تھا کہ یہ کہا جارہا ہے پی ٹی آئی اب احتجاج نہیں کرسکتی لیکن ایسا نہیں، بانی پی ٹی آئی احتجاج کی کال دیں گے تو احتجاج بھی ہوگا، مذاکرات شروع ہوجاتے ہیں تو ہوسکتا ہے سول نافرمانی کی کال مؤخر ہوجائے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ذاکرات تو موجودہ حکومت کیساتھ ہی ہونگے، یہ دیکھنا ہوگا کہ موجودہ حکومت کے پاس فیصلے کا اختیار ہے یا نہیں، موجودہ حکومت کا کام مذاکرات کیلئے ماحول بنانے اور پلیٹ فارم کا ہے۔

انھوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کی جانب سے گولی چلانے کا بیان پالیسی نہیں بن سکتی، سیاست میں کئی اقسام کی گفتگو ہوتی ہے جس کی ماضی میں مثالیں موجود ہیں، آج بھی علی امین گنڈاپور بانی پی ٹی آئی سےملنےگئےتھے نہیں ملنےدیاگیا۔

رؤف حسن نے کہا کہ فیصل واوڈا پارٹی میں واپس آنا چاہتے ہیں تو ان کا حق ہے، فیصلہ بانی کرینگے، فیصل واوڈا بات چیت کرانا چاہتے ہیں تو کرائیں انھیں کس نے روکا ہے،

انھوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے محمود اچکزئی، اخترمینگل اور مولانا فضل الرحمان کو مدعو کیا ہے، حکومت پر انحصار ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنے دیتے ہیں یا نہیں۔

امید کرتا ہوں غیرجمہوری لوگوں سے بات چیت غیرجمہوری طریقہ بن جائے، بات چیت ہونی چاہیے، گفتگو کے ذریعے ہی آگے بڑھا جاسکتا ہے، انتشار کے ماحول کو ختم کیا جائےگا اور بات چیت کے ذریعے آگے بڑھنا چاہیے۔

رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ہم نے مذاکرات کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی ہے، بال حکومتی کورٹ میں ہے، موجودہ حکومت تو خود گرتی ہوئی نظرآرہی ہے، یہ لوگ پی پی اور جے یو آئی کیساتھ بات نہیں کرتے تو حکومت گرجائے گی، سسٹم نہیں ریاست کا مسئلہ بن گیا ہے، عوام پریشان ہیں۔

سعودی عرب کس ایشیائی ملک کے ملازمین کیلئے روزانہ 6 ہزار ویزے دے رہا ہے؟

0

سعودی عرب میں تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے، اس سلسلے میں مملکت ایک ایشیائی ملک کے ملازمین کیلئے روزانہ 6 ہزار ویزے جاری کرہی ہے۔

سبق ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے کارکنوں کے لیے روزانہ کی بنیاد پر 4 ہزار سے 6 ہزار ویزوں کا اجرا کیا جارہا ہے، گزشتہ ماہ سعودی عرب میں 83 ہزار کے قریب بنگلہ دیشی کارکنوں کو ملازمت دی گئی ہے۔

اتنی بڑی تعداد میں دنیا کے کسی اور ملک کے ملازمین کو گزشتہ 35 ماہ کے دوران ملازمت نہیں دی گئی، سعودی عرب نے ایشیائی ممالک میں بالخصوص بنگلہ دیشی کارکنان کو ترجیح دی ہے۔

اتنی بڑی تعدد میں غیرملکیوں کو ملازمت دینے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ سعودی وژن 2030 کے تحت ملک میں کئی میگا پروجیکٹ پر کام ہو رہا ہے۔

اس کے علاوہ سعودیہ کو فیفا ورلڈ کپ 2034 کی میزبانی بھی مل چکی ہے اور ملک میں نئے فٹبال اسٹیڈیمز کی تعمیر کا بھی امکان ہے جبکہ 2030 میں ہونے والے ایکسپو کے لیے بھی سعودی عرب میں تیاریاں ہورہی ہیں۔

مملکت میں روڈ اور ریلوے لائن کا جال بھی بچھایا جارہا ہے جبکہ سعودی حکام اپنے شہریوں کے بنیادی ڈھانچے پربھی کام کررہے ہیں اور اسے اپ گریڈ کررہے ہیں۔

جتنے بڑے پیمانے پر سعودی عرب میں تعمیراتی کام جاری ہے انہی منصبوں کو بروقت مکمل کرنے کے لیے سعودی ہزاروں کارکنوں کی ضرورت ہے، جس کے تحت بنگلہ دیشی ملازمین کو بڑی تعداد میں ویزے جاری کیے گئے ہیں۔

شام کے کردوں نے بھی بڑا اعلان کر دیا

0

شام کے کردوں نے تمام فوجی کارروائیوں کو ختم کرنے اور ایک ہونے کا اعلان کر دیا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق شمالی شام میں کرد زیرقیادت نیم خودمختار انتظامیہ نے تمام لڑائیاں ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

شام میں کرد مسلح گروپوں اور نیم خودمختار انتظامیہ نے مسائل کو گفتگو سےحل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

رقہ میں ایک نیوز کانفرنس میں کرد زیرقیادت انتظامیہ کے عہدیداروں نے کہا کہ "ایک جامع اور تعمیری قومی بات چیت شروع کرنےکا ارادہ رکھتے ہیں، شام کی تمام قوتیں دمشق میں ہنگامی اجلاس کریں اور مستقبل کا فیصلہ کریں۔

اس سے قبل سربراہ حیات تحریرالشام احمد الشارع نے شام میں تمام مسلح دھڑوں کو ختم کرنے کا اعلان کیا۔  احمد الشارع نے کہا کہ شام میں تمام مسلح دھڑوں کو ختم کر دیا جائے گا اور صرف نئی شامی ریاستی فوج کو ہتھیار لے جانے کی اجازت ہو گی۔

اسرائیل کے جاری فضائی حملوں کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ یہ جنگ بندی معاہدے کی صریح خلاف ورزی ہے جو 1974 میں شام اور اسرائیل کے درمیان طے پایا تھا۔

اسرائیلی حملوں پر ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو مداخلت کرنے اور اسرائیلی جارحیت کو روکنے کی ضرورت ہے کیونکہ  شام جلد ہی کسی بھی وقت اسرائیل کے ساتھ کسی تنازع میں جانے کا منصوبہ نہیں بنا رہا ہے۔

ناک سنکنا کس قدر نقصان دہ ہیں؟ لازمی احتیاط کریں، ورنہ ۔ ۔ ۔ ۔ !!

0
ناک سنکنا

نزلہ یا زکام وہ بیماریاں ہیں جو کسی کو کسی بھی وقت ہوسکتی ہیں تاہم موسم سرما میں لوگ اس کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔

یہ بیماریاں تکلیف دہ تو نہیں ہوتیں لیکن ان کی وجہ سے طبعیت میں بے چینی اور ذہنی پریشانی میں اضافہ ممکن ہے اور روز مرہ کی سرگرمیاں بھی متاثر ہوسکتی ہیں۔

نزلہ یا زکام کے باعث ناک بند ہونا واقعی پریشان کن ہو سکتا ہے۔ اکثر لوگ نزلہ زکام میں زور لگا کر ناک سنکتے ہیں جس سے وقتی آرام تو مل جاتا ہے مگر ایسا کرنا آپ کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔

غیر ملکی طبی رسالے میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق ناک سنکنا صرف اس وقت مفید ہے جب اسے صحیح طریقے سے انجام دیا جائے بصورت دیگر سنگین نتائج بھگتنا پڑیں گے۔

ماہرین صحت نے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ نزلہ زکام کی کیفیت میں بنیادی گھریلو علاج بھی کار آمد ہوتا ہے تاہم اگر طبیعت چند ہفتوں تک بہتر محسوس نہ ہو تو ڈاکٹر سے ضرور رجوع کرنا چاہیے۔

ناک کے امراض کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ہماری ناک روزانہ تقریباً ایک سے دو لیٹر بلغم بناتی ہے۔ جب ہم بیمار ہوتے ہیں تو ناک خراب وائرس کو پکڑنے کے لیے موٹا بلغم بناتی ہے۔ ناک سنکنے سے ہمیں تھوڑی دیر کے لیے بہتر محسوس ہوسکتا ہے۔

جب آپ اپنی ناک سنکتے ہیں تو کچھ بلغم باہر آتا ہے لیکن اس میں سے کچھ واپس آپ کے سائنوس میں بھی جاسکتا ہے جو کہ انفیکشن کو مزید خراب کر سکتا ہے۔ ناک سنکنے سے آپ کو جلد آرام مل سکتا ہے، لیکن اس کے منفی اثرات بھی ہو سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بار بار ناک سنکنے سے جن نقصانات کو سامنا کرنا پڑسکتا ہے ان میں ناک سے خون آنا، کان میں درد اور سر میں سر میں درد جیسی کیفیت ہوسکتی ہے۔

دن میں کئی بار ناک سنکنے سے ناک کے اندر کا حصہ سوجن کا شکار ہوسکتا ہے جس سے ناک سے خون بہنے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔

سونے سے قبل کچھ مقدار میں وکس کا استعمال بند ناک کو کھولنے میں مدد فراہم کرتا ہے، کھانسی کی شدت کم ہوتی ہے اور نیند بھی بہتر ہوتی ہے۔

رمشا خان کی انسٹاگرام تصاویر وائرل

0
رمشا خان

شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ رمشا خان کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔

فوٹو اور ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اداکارہ رمشا خان نے چند تصاویر کا کولاج شیئر کیا جس میں انہیں فوٹو شوٹ کرواتے دیکھا جاسکتا ہے۔

ایک تصویر میں وہ ریسٹورنٹ میں موجود ہیں جبکہ دوسری تصویر میں سڑک پر مسکراتے ہوئے پوز دے رہی ہیں، رمشا خان کو گاڑی میں مغربی لباس میں بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Ramsha Khan (@ramshakhanofficial)

رمشا خان نے بتایا کہ جب انہوں نے فون کو کلین کرنا چاہتا تو یہ تصاویر سامنے آئیں۔

اداکارہ نے چند گھنٹوں قبل یہ تصاویر شیئر کی ہیں جسے ہزاروں کی تعداد میں مداح دیکھ چکے ہیں اور اس پر تعریفی کمنٹس بھی کررہے ہیں۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Ramsha Khan (@ramshakhanofficial)

اس سے قبل انٹرویو میں رمشا خان نے کہا تھا کہ اگر شادی ہوگئی تو پھر ڈرامہ انڈسٹری سے کنارہ کشی اختیار کرلوں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی شعبے میں اپنی صلاحیتوں کو منوانے کے لیے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اب یہ بندے پر منحصر ہوتا ہے کہ وہ اپنے کام کو کس انداز میں دیکھتا ہے۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ میں ڈرانہ انڈسٹری میں باقیوں سے خود کو خوش قسمت سمجھتی ہوں کیونکہ مجھے ابتدا ہی میں ٹی وی اسکرین کے مین سپر اسٹارز کے ساتھ کام کا موقع مل گیا۔

خیال رہے کہ پاکستانی اداکارہ کئی ڈراموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھا چکی ہین۔ جن میں “عشقیہ، ”صنف آہن“ ودیگر شامل ہے۔

فائنل سے قبل ریال میڈرڈ کیلیے اچھی خبر!

0

فرانس کے مایہ ناز فٹبالر کلیان امباپے فٹ ہو گئے اور اب وہ قطر میں ہونے والے فیفا انٹر کانٹی نینٹل کپ کے فائنل کے لیے ریال میڈرڈ کے اسکواڈ میں شامل ہو گئے ہیں۔

ہسپانوی کلب نے کہا ہے کہ امباپے کو ان کے فیفا انٹرکانٹینینٹل کپ کے فائنل کے لیے ریال میڈرڈ کی ٹیم میں شامل کیا گیا ہے اور 25 سالہ نوجوان اس ہفتے اس کے لیے قطر کا سفر کریں گے۔

10 دسمبر کو اٹلی کے برگامو میں اٹلانٹا کے خلاف میڈرڈ کی 3-2 UEFA چیمپئنز لیگ کی فتح میں انجری کے بعد ان کی مشرق وسطیٰ روانگی مشکوک ہو گئی تھی۔

ریال میڈرڈ نے 2023-24 چیمپئنز لیگ جیت کر فیفا انٹرکانٹینینٹل کپ کے لیے کوالیفائی کیا تھا جہاں اس کا مقابلہ میکسیکو کے پچوکا سے ہو گا۔

فیفا انٹرکانٹینینٹل کپ کا فائنل 18 دسمبر کو دارالحکومت دوحا میں لوسیل اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ یہ وہی مقام ہے جس نے 2022 کے فیفا ورلڈ کپ کے فائنل کی میزبانی کی تھی۔

اسامہ خان کو کس اداکارہ سے ڈر لگتا ہے؟

0
اسامہ خان

اداکار اسامہ خان نے بتایا ہے کہ انہیں کس اداکارہ سے ڈر لگتا ہے۔

شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار اسامہ خان نے حال ہی میں اشنا شاہ کے شو میں شرکت کی اور اس دوران شوبز کیریئر ودیگر موضوعات پر گفتگو کی۔

انہوں نے کہا کہ پتا نہیں مجھے لگتا ہے کہ پہلے دن سے مجھے اشنا شاہ سے ڈر لگتا ہے اس کے علاوہ صبا حمید ہیں جن سے میں ڈرتا ہوں۔

اسامہ خان نے بتایا کہ صبا آپا کے ساتھ تین ڈراموں میں کام کیا ہے اور ان کی ڈائریکشن میں بھی اداکاری کی ہے، وہ مسکرا کر بات کرتی ہیں لیکن پھر بھی میں ڈرتا ہوں، انجلین ملک آئی ہوئی تھیں وہ کاسٹنگ کررہی تھیں میں نے آڈیشن دیا تھا پھر انہوں نے مجھے مختلف چینلز پر ریفر کیا اس طرح کیریئر کی شروعات ہوئی۔

اداکار نے کہا کہ میری فیملی معاملات میں کچھ نہیں بولتی ہے، سیٹ پر والدین اکثر کال کرلیتے ہیں ان کے علاوہ میں فون استعمال نہیں کرتا ہوں۔

اس سے قبل انٹرویو میں اسامہ خان نے بتایا تھا کہ کیریئر کے آغاز میں ان پر اہل خانہ کی جانب سے کوئی نہ کوئی کام کرنے کا دباؤ رہتا تھا لیکن گھر سے دور ہونے کی وجہ سے انہیں فائدہ ملا اور کافی عرصہ فارغ رہنے کے بعد انہیں اداکاری کا موقع ملا۔

اداکار کے مطابق اداکاری شروع کرنے کے لیے وہ کراچی منتقل ہوگئے تھے، اس لیے گھر والوں کو کچھ پتا نہیں تھا کہ وہ کوئی کام کر رہے ہیں یا نہیں؟

انہوں نے بتایا کہ کراچی میں رہنے والے بہت سارے ٹیلنٹڈ لوگ اس لیے اداکاری کے میدان میں نہیں آ سکتے، کیوں کہ ان کے اہل خانہ ان کے ہمراہ رہتے ہیں، جو انہیں ہر وقت کوئی نہ کوئی کام کرنے کا کہتے رہتے تھے، جس وجہ سے کراچی کے ٹیلنٹڈ لوگ کچھ عرصہ کوشش کے بعد اداکاری کے بجائے دوسرا کام کرنا شروع کردیتے ہیں۔

اسامہ خان کا کہنا تھا کہ وہ شادی سے متعلق جواب دینا نہیں چاہتے، ہر جگہ ان سے یہی سوال کیا جاتا ہے اور یہ ذاتی سوال ہے۔ ان پر گھر والوں کی جانب سے شادی کرنے کا بہت زیادہ دباؤ نہیں۔

اداکار کا کہنا تھا کہ گھر والے انہیں کبھی کبھار شادی کرنے کا کہتے ہیں لیکن ان پر زیادہ دباؤ نہیں رہتا۔