جمعرات, جون 19, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 1925

’’بانی پی ٹی آئی جیل سے باہر نہیں آئیں گے بہت تاخیر ہوچکی ہے‘‘

0

فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی جیل سے باہر نہیں آئیں گے کیونکہ بہت تاخیر ہوگئی ہے، دعا ہوگی فیض حمید اور حواریوں کی بات سزائے موت تک نہ جائے۔

پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ فیض حمید کیخلاف چارج شیٹ ہوگئی ہے اب سزاؤں کا تعین ہوگا، فیض حمید نے شواہد اور ثبوت دے دیئے ہیں، بانی پی ٹی آئی پر قاتلانہ حملے کا کیس بہت اہم ہے، ایک اور کیس ہے جب سامنے آئیگا تو بانی پی ٹی آئی کے پیر کے نیچے سے زمین نکل جائےگی۔

فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ بات چیت کے ذریعے ہی اسپیس بنانی پڑتی ہے اور نکالنا پڑتی ہے، مولانا فضل الرحمان کا مینڈیٹ کےپی میں چوری کیا گیا اس کا ازالہ کوئی نہیں۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ملک کی تاریخ رہی ہے ایوان سے لوگوں کو پھانسی چڑھتے دیکھا ہے، ہمارے ملک کی تاریخ رہی ہے جیل سے لوگوں کو ایوان میں جاتے دیکھا، انصاف کی بنیاد پر سابق ڈی جی آئی ایس آئی کا ٹرائل ہورہا ہے۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پر قاتلانہ حملے سے پہلے انھیں بتایا تھا کہ آپ پرفائرنگ ہوگی، بانی پی ٹی آئی پر قاتلانہ حملے کے بینفشری کون تھے، فائدہ کس کو ہونا تھا، لیپ ٹاپ، فون اور فیض حمید کے سہولت کار شواہد دینگے تو سب سامنے آجائیگا۔

انھوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پر قاتلانہ حملے میں ایک اور نام بھی شامل ہے وہ بھی سامنے آئیگا، وہ نام آج کل بانی پی ٹی آئی کے بہت قریب ہے وہ بھی قاتلانہ حملے میں ملوث تھا

قمر باجوہ پر بھی الزام لگا سکتے ہیں لیکن جب دو طاقتور مل جائیں تو پھر مشکل ہوتی ہے، وزیراعظم اور ڈی جی آئی ایس آئی ایک ہوجائیں تو آرمی چیف کیاکرسکتے تھے۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے فیض حمید کو بھرپور استعمال کیا ہے، آرمی چیف کو کریڈٹ دینا چاہیے کوئی طاقتور انصاف کے کٹہرے سے بچ نہیں سکتا، مراد سعید، حماد اظہر کیوں بھگوڑے ہیں کیوں سامنے نہیں آتے۔

انھوں نے کہا تھا کہ ن لیگ میں ایسے بہت سے اچھے چہرے تھے جو اب ن لیگ کا حصہ نہیں، نواز شریف کا ایک مسئلہ ہے کہ وہ ہمیشہ ایک دوسرے پر الزامات لگائیں گے، فیض حمید کیلئے بانی پی ٹی آئی نے بہت کچھ کیا، 24 نومبر کی کال بھی فیض کیلئے تھی۔

گلیات میں تیندوے جنگل سے آبادیوں کی طرف نکل آئے

0
تیندوے

گلیات میں تیندوے جنگل سے آبادیوں کی طرف نکل آئے جس کے نتیجے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق گلیات میں تیندوے جنگل سے آبادیوں کی طرف آگئے، مری روڈ اور دیگر جگہوں پر تیندوے دیکھ کر شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے گلیات کے علاقوں سمندر کٹھہ، تتیال  کسالہ اور کٹلیاں میں تیندوں نے حملے کرکے درجن بھر بکریاں مار ڈالیں۔

گلیات نگری بالا کی مختلف آبادیوں میں تیندوے کی موجودگی نے دہشت پھیلا رکھی ہے۔

علاقہ مکین کہتے ہیں محکمہ وائلڈ لائف کو کئی بار خطروں سے آگاہ کیا گیا لیکن اب تک عملی اقدامات نظر نہیں آئے۔

اس سے قبل قائد اعظم یونیورسٹی میں تیندوے کی موجودگی کی اطلاع پر انتظامیہ کی ڈوریں لگ گئی تھیں تاہم تیندوا نہ ملنے پر محکمہ وائلڈ لائف نے سرچ آپریشن ختم کردیا تھا۔

قائد اعظم یونیورسٹی میں تیندوے کی موجودگی کی اطلاع پر وائلڈ لائف کی ٹیم موقع پر پہنچی اور تیندوے کی تلاش شروع کی تھی۔

قائداعظم یونیورسٹی میں تیندوا نہ ملنے پر محکمہ وائلڈ لائف نے سرچ آپریشن ختم کردیا تھا، وائلڈ لائف حکام کا کہنا تھا کہ اس موقع پر یونیورسٹی کےطلبامیں آگاہی کیلئے مشق بھی کی گئی۔

شارک کے غوطہ خور پر حملے کی ویڈیو نے دل دہلا دیے

0
شارک

مالدیپ کے سمندر میں خوفناک تصادم دیکھنے میں آیا جہاں شارک نے غوطہ خور کا سر کاٹنے کی کوشش کی جس کی ویڈیو کیمرے میں محفوظ ہوگئی۔

ڈرامائی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ ایک سیاح شمالی میل اٹول کے جنوب میں جزیرے ہل ہمالے پر غوطہ خوری کرتا ہے جب ٹائیگر شارک اچانک اس پر جھپٹ پڑی۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ شارک ڈائیور کے سر پر حملہ آور ہونے کی کوشش کرتی ہے۔

شارک کے حملے کے باوجود غوطہ خور پانی سے باہر نکلنے میں کامیاب ہوگیا، یہ شخص شارک ٹینک کا دورہ کرنے والے گروپ کا حصہ تھا جو کہ ٹائیگر شارک، بیل شارک اور مختلف قسم کی مچھلیوں اور شعاعوں کے ساتھ مقابلوں کے لیے مشہور غوطہ خوری کی جگہ ہے۔

دی مرر نے مقامی رپورٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ خیال کیا جاتا ہے کہ اس گروپ نے جنوبی کافو اٹول کے ایک جزیرے مافوشی سے اسپیڈ بوٹ کے ذریعے اس مقام کا سفر کیا تھا۔

مالدیپ میں شارک کے حملے بہت کم ہوتے ہیں، زیادہ تر ریف شارک سیاحوں پر حملہ آور نہیں ہوتیں۔

بے زبان کا خوف (حکایت)

0
حکایت

اگرچہ سینہ بہ سینہ اور قدیم کتابوں سے لی گئی اکثر کہانیوں کے مصنّف اور حکایتوں‌ کے اصل وطن کا علم ہمیں نہیں‌ ہے، مگر یہ عقل و شعور اور آگاہی کا خزانہ ہیں۔ یہ ایک ایسی ہی حکایت ہے۔

آپ نے بھی ایسی کہانیاں‌ اور قصّے پڑھے ہوں گے جو بہت دل چسپ ہوتے ہیں اور ان میں‌ ہمارے لیے کوئی سبق بھی پوشیدہ ہوتا ہے۔ یہاں‌ ہم قارئین کی دل چسپی اور توجہ کے لیے جو حکایت نقل کررہے ہیں‌، اسے عربی ادب سے ماخوذ بتایا جاتا ہے۔

کسی بستی کے لوگ جھوٹ بولنے کے عادی تھے اور مقدمات میں سچ بات کہنے کے بجائے عدالت کے سامنے جھوٹی گواہی دینے اور مکر جانے کے لیے مشہور تھے۔

اس بستی کے ایک مرد و عورت نے نکاح کرلیا جس کا کھل کر اعلان تو نہیں‌ کیا مگر نکاح شریعت کے مطابق تھا۔ یہ نکاح قاضی اور گواہوں کی موجودگی میں انجام پایا تھا۔

کچھ عرصے بعد میاں بیوی میں ناچاقی ہوگئی اور شوہر نے بیوی کو گھر سے نکال دیا، اور اسے تمام حقوق سے بھی محروم کر دیا۔ خاتون نے قاضی سے رجوع کیا اور اس کے روبرو کہا کہ شوہر نے گھر سے نکال دیا ہے۔

قاضی نے کچھ سوالات پوچھے اور تفصیل جاننے کے بعد کہا، تمہارے اس نکاح کی تو کسی کو خبر ہی نہیں۔ خاتون بولی، جناب ہمارا نکاح شریعت کے عین مطابق ہوا تھا مگر کسی وجہ سے ہم نے اس کو عام نہیں‌ کیا۔

قاضی نے پوچھا: کیا تمھارے پاس اس نکاح کا کوئی گواہ ہے؟

خاتون نے کہا، جی قاضی صاحب! دو گواہ بھی تھے، ان ہی کی موجودگی میں یہ نکاح ہوا تھا۔ قاضی نے عورت کے کہنے پر اس کے سابق شوہر اور ان گواہوں کو طلب کرلیا جن کا نام اور پتہ عورت نے بتایا تھا۔ مگر شوہر نے بھری عدالت میں خاتون کو پہچاننے سے انکار کردیا جب کہ گواہوں‌ نے بھی جھوٹ کا سہارا لیا وار کہا کہ وہ اس عورت کے نکاح کی تقریب میں شریک نہ تھے۔ انھوں نے بیک زبان ہور یہ تک کہہ دیا کہ ہم نے تو آج سے پہلے اس خاتون کو کبھی دیکھا تک نہیں۔

قاضی صاحب نے ان کو گہری نظروں سے دیکھتے ہوئے خاتون سے پوچھا۔ کیا تمہارے شوہر کے گھر پر کتّے ہیں؟

خاتون نے کہا جی ہاں۔

قاضی نے خاتون سے پوچھا۔ کیا آپ ان بے زبانوں کی گواہی کو قبول کریں گی؟

خاتون نے کچھ سوچ کر کہا، جی قاضی صاحب مجھے ان کی گواہی اور فیصلہ قبول ہوگا۔ اس پر قاضی نے حکم دیا کہ خاتون کو اس شخص کے گھر لے جایا جائے۔ اگر وہ کتّے اس خاتون کو دیکھ کر بھونکنے لگیں تو یہ عورت جھوٹی ہے۔ اور اگر وہ اسے دیکھ کر خوش ہوں اور اس کا استقبال کریں تو مجھے خبر کرو۔ یہ حکم جاری ہوا تو قاضی اور عدالت میں موجود لوگوں نے اس عورت کے شوہر اور گواہوں کی طرف دیکھنا شروع کردیا۔ ان کے چہروں پر خوف نمایاں‌ تھا اور وہ اپنا جھوٹ پکڑے جانے کی وجہ سے پریشان نظر آنے لگے تھے۔

تب قاضی کی آواز کمرۂ عدالت میں گونجی کہ فیصلہ تو ہوچکا کہ کون سچا اور کون جھوٹا ہے۔ کیا ضرورت ہے کہ وقت برباد کیا جائے اور انصاف میں تاخیر ہو۔ اس کے ساتھ ہی قاضی نے سپاہیوں کو حکم جاری کیا کہ طلاق دینے والے اور نکاح کے گواہوں کو گرفتار کیا جائے اور جھوٹ بولنے اور ایک عورت کی حق تلفی کی سزا کے طور پر کوڑے لگائے جائیں۔

قاضی نے اپنے مشاہدے میں لکھا، وہ بدترین بستیاں ہوتی ہیں جن میں منصف کو انسانوں کے بجائے عقل و شعور سے عاری اور بے زبان جانوروں کی گواہی پر فیصلہ سنانا پڑتا ہے۔”

پہلا ٹی 20: زمبابوے نے آخری اوور میں افغانستان کو شکست دے دی

0
زمبابوے

زمبابوے نے پہلے ٹی 20 میں افغانستان کو آخری اوور میں شکست دے دی۔

ہرارے میں کھیلے گئے پہلے ٹی 20 میچ میں زمبابوے نے افغانستان کی جانب سے دیا جانے والا 145 رنز کا ہدف آخری اوور میں حاصل کرکے میچ چار وکٹوں سے جیت لیا۔

تشنگا مسکوا نے آخری اوور میں شاندار کارکردگی دکھا کر ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا، وہ 16 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔

اوپنر برائن بینیٹ 49 رنز کے ساتھ نمایاں رہے، دیون میئرز نے 32 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز کھیلی۔

افغانستان کی جانب سے نوین الحق نے تین وکٹیں حاصل کیں، راشد خان دو اور محمد نبی ایک وکٹ حاصل کرسکے۔

اس سے قبل افغانستان نے 6 وکٹوں کے نقصان پر 144 رنز بنائے تھے اور میزبان ٹیم کو جیت کے لیے 145 رنز کا ہدف دیا تھا، کریم جنت 54 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے تھے۔

محمد نبی نے 44 رنز کی اننگز کھیلی، حضرت اللہ ززئی 20 رنز بناسکے تھے۔

زمبابوے کی جانب سے رچرڈ نگاروا نے تین وکٹیں حاصل کی تھیں، بلیسنگ مزرابانی ایک وکٹ حاصل کرسکے۔

ورلڈکپ کی میزبانی کس ملک کو ملی؟ فیفا نے اعلان کر دیا

0

فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا نے سعودی عرب کو 2034 فٹبال ورلڈکپ کی میزبانی دینے کی تصدیق کر دی۔

فیفا نے 2030 اور 2034 فٹبال ورلڈکپ کے میزبانوں کا اعلان کر دیا۔ 2030 فٹبال ورلڈکپ کی میزبانی اسپین، پرتگال اور مراکش کریں گے جب کہ 2034 فٹبال ورلڈکپ کی میزبانی سعودی عرب کو دے دی گئی۔

بدھ کے روز منعقدہ غیر معمولی فیفا کانگریس کے اجلاس میں عالمی کپ کے میزبانوں کی منظوری دی۔

2022 میں قطر کے انعقاد کے بعد سعودی عرب اس ٹورنامنٹ کی میزبانی کرنے والا مشرق وسطیٰ کا دوسرا ملک بن جائے گا۔ 2034 ایڈیشن کسی ایک میزبان ملک میں 48 ٹیموں کا پہلا ٹورنامنٹ منعقد کرے گا۔

میچز سعودی عرب کے پانچ میزبان شہروں ریاض، جدہ، الخوبر، ابھا اور نیوم کے 15 اسٹیڈیم میں ہوں گے۔ دارالحکومت ریاض کا کنگ سلمان اسٹیڈیم جس میں 92,000 تماشائیوں کی گنجائش ہے ایک بار تعمیر ہونے کے بعد افتتاحی اور فائنل میچوں کا مقام ہوگا۔

کے۔ الیکٹرک کا 150 میگاواٹ قابل تجدید توانائی کا منصوبہ، نیپرا کی سماعت مکمل

0
کے الیکٹرک

کے۔ الیکٹرک نے قابل تجدید توانائی (رینوایبل انرجی) کی جانب اپنے سفر میں نمایاں پیش رفت کرتے ہوئے وندر اور بیلہ ( بلوچستان) میں اپنے 150 میگاواٹ کے شمسی توانائی (سولر انرجی) کے منصوبوں کے لیے بڈ ایویلیویشن رپورٹ نیپرا کو پیش کردی۔

ریگولیٹر نے آج اس حوالے سے سماعت مکمل کرلی ہے، جو ان منصوبوں کی تکمیل کی جانب ایک اہم قدم ہے اور پاکستان کے توانائی کے منظرنامے کو تبدیل کرنے کی کے۔ الیکٹرک کی کوششوں کی عکاس ہے۔

رواں سال کے اوائل میں نیپرا سے منظوری ملنے کے بعد کے۔ الیکٹرک نے قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کا آغاز کرنے کے لیے صنعت کی پہلی مسابقتی بولی کا عمل شروع کیا تھا۔ 150 میگاواٹ کے وندر اور بیلہ منصوبے، جو کہ مجموعی طور پر 640 میگاواٹ قابل تجدید توانائی منصوبوں کا حصہ ہیں۔

کمپنی کے طویل المدت وژن کا پہلا مرحلہ ہے، جس کے تحت جنریشن مکس میں 1300 میگاواٹ پائیدار توانائی شامل کیا جائےگا۔ یہ سنگ میل کے۔ الیکٹرک کے وسیع تر قابل تجدید توانائی روڈ میپ کا حصہ ہے جس کا مقصد 2030 تک جنریشن مکش میں 30 فیصد قابل تجدید توانائی کو شامل کرنا ہے۔

گزشتہ ایک سال کے دوران کے۔ الیکٹرک کے قابل تجدید منصوبوں میں سرمایہ کاروں کی نمایاں دلچسپی دیکھی گئی ہے، جس میں وندر اور بیلہ منصوبوں کے لیے 15 بولیاں اور اس کے بعد دھابیجی( سندھ) میں 220 میگاواٹ کے ہائبرڈ سولر ونڈ پروجیکٹ کے لیے سات بولیاں شامل ہیں۔

پاکستان میں قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کے حوالے سے اُس وقت ایک نئی مثال قائم ہوئی جب کے۔ الیکٹرک کو 100 میگاواٹ بیلہ اور 50 میگاواٹ وندر منصوبے اور 220 میگاواٹ ہائبرڈ سولر ونڈ پروجیکٹ کے لیے انتہائی مسابقتی ٹیرف بولیاں موصول ہوئیں۔

مزید برآں پاور یوٹیلیٹی نے 270 میگاواٹ سندھ سولر پروجیکٹس کے لیے بڈنگ کا عمل مکمل کرنے کے بعد نیلامی کی تشخیصی رپورٹ نیپرا میں جمع کرا دی ہے، مجموعی طور پر یہ منصوبے کے۔ الیکٹرک کے انرجی مکس کو متنوع بنانے، درآمدی ایندھن پر انحصار کم کرنے اور سرمایہ کاروں کےاعتماد کو فروغ دینے کے عزم کو اجاگر کرتے ہیں۔

کے۔الیکٹرک کے چیف اسٹریٹجی آفیسر شہاب قادر نے کہا کہ ہماری بڈ ایویلیویشن رپورٹ کی سماعت انرجی ٹرائیلیما سے نمٹنے اور کاربن فٹ پرنٹ کو کم کرنے کی ہماری کوششوں میں ایک اہم سنگ میل ہے۔

ہم کراچی کے عوام کے لیے پائیداراور مستحکم توانائی کی فراہمی کے لیے پرعزم ہیں۔ہم ریگولیٹر کے فیصلے کے منتظر ہیں جو ہمارے وژن کو حقیقت میں بدلنے میں مدد دے گا۔ ہم حکومت، سرمایہ کاروں اور تمام شراکت داروں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے بولی کے عمل کو کامیاب بنانے کے لیے مل کر کام کیا، جس سے ملک میں سرمایہ کاری اور توانائی کی منتقلی کی رفتار تیز ہوئی ہے۔

کے ۔الیکٹرک اس اہم معاملے کے حوالے سے ریگولیٹر کے ساتھ رابطے میں ہے جو اس کے صارفین کے لیے سستی توانائی تک رسائی کو ممکن بنا سکتا ہے۔

چیمپئنز ٹرافی: آئی سی سی، بھارتی بورڈ سے مذاکرات میں پی سی بی دوٹوک موقف پر قائم

0

چیمپئنز ٹرافی پر مذاکرت کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی دبئی میں موجود ہیں، پاکستان اپنے موقف پر قائم ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ مذاکرات میں اپنے دو ٹوک موقف پر قائم ہے، آئی سی سی، بی سی سی آئی اور محسن نقوی کے درمیان مذاکرات ہورہے ہیں، چیمپئنزٹرافی پر فیصلہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اور بی سی سی آئی کو کرنا ہے۔

چیمپئنز ٹرافی پر ابھی تک تعطل برقرار ہے، پاکستان کرکٹ بورڈ اپنے اصول موقف پر ڈٹا ہوا ہے جس کے تحت پاکستان اگلے تین سال میچز کھیلنے بھارت نہیں جائے گا۔

ہائبرڈ ماڈل ہوگا تو بھارت کے پاکستان نہ آنے پر پاکستان بھی بھارت نہیں جائے گا، نہ اس کے لیے پاکستان کو زرتلافی چاہیے نہ کوئی اور چیز چاہیے۔

چیمپئنز ٹرافی کا معاملہ، بھارت تحریری معاہدے سے پیچھے ہٹنے لگا

اس سے قبل خبریں آئی تھیں کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے معاملے پر بھارتی بورڈ تحریری معاہدے سے پیچھے ہٹنے لگا ہے۔

چیمپئنز ٹرافی کے آغاز میں ڈھائی ماہ سے بھی کم وقت رہ گیا ہے لیکن شیڈول اب تک سامنے نہیں آسکا، دو بورڈز میٹنگ کے بعد بھی آئی سی سی کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکا جبکہ بھارتی ہٹ دھرمی بھی برقرار تھی۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے معاملے کو سلجھانے کے لیے کوششیں تیز کردی ہیں اب ایک سے دو روز میں بریک تھرو کا امکان ہے جبکہ بھارتی میڈیا نے بھی خبری دی ہیں کہ بھارتی بورڈ پاکستان کی تجویز مان گیا ہے۔

اس عمر میں جاکر نماز اور حیا کی اہمیت کو سمجھا ہے، انوشے اشرف

0
انوشے اشرف

اداکارہ و ماڈل انوشے اشرف کا کہنا ہے کہ اس عمر میں جاکر انہوں نے نماز اور حیا کی اہمیت کو سمجھا ہے۔

اداکارہ انوشے اشرف نے حال ہی میں ایک پوڈ کاسٹ میں شرکت کی اور نجی زندگی سمیت دیگر موضوعات پر اپنی رائے کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ پوری زندگی میری والدہ اور خالہ کہتی ہیں کہ نماز پڑھو لیکن اس وقت ہم نماز سے بھاگتے تھے، وہ کہتی تھیں کہ نماز نہیں پڑھی تو کھانا نہیں ملے گا لیکن ہم لوگ نماز سے بھاگتے تھے۔

اداکارہ نے کہا کہ اس عمر میں جاکر دل سے نماز اور حیا کی اہمیت کو سمجھا ہے اور عمرے کی ادائیگی کی ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ نماز کی پابندی یا کسی کو کس طرح کے کپڑے پہننے چاہئیں، اس بارے میں زبردستی نہیں کی جا سکتی۔

انوشے اشرف نے یہ بھی کہا کہ یہ سب انسان زندگی میں صرف تب ہی سمجھتا ہے جب اللّٰہ بندے کو ہدایت دیتا ہے، اس لیے ہمیں دوسروں کی سوچ اور ان کے انتخاب کا احترام کرنا چاہیے۔

پوڈکاسٹ میں انہوں نے سیاست پر بھی خیالات کا اظہار کیا اور کہا کہ سیاست بہت خراب چیز ہے، وہاں جاتے ہے اچھا شخص بھی برا ہوجاتا ہے، نہ چاہتے ہوئے بھی وہ ایسی پالیسیز کا حصہ بن جاتا ہے، جو اسے پسند نہیں ہوتیں۔

ماڈل کا کہنا تھا کہ اچھی بات ہے کہ نوجوان سیاست میں آ رہے ہیں اور نوجوانوں کو مزید سیاست میں آنا چاہیے لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ سیاست میں جاتے ہی ہر شخص غلط پالیسیز اور سسٹم کا حصہ بن جاتا ہے۔

انوشے اشرف نے انکشاف کیا کہ ان کی والدہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی بڑی مداح تھیں، وہ ان کے ہر جلسے اور پروگرام میں جاتی تھیں اور انہیں بھی کسی حد تک بینظیر بھٹو کی سیاست پسند تھی۔

ملک بھر کیلیے بجلی مہنگی، نوٹیفکیشن جاری

0
بجلی سستی ہونے والی ہے! پاکستانیوں‌ کیلیے بڑی خوشخبری

کراچی سمیت ملک بھر کےلیے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں بجلی مہنگی کر دی گئی۔ نیپرا نے بجلی کی قیمت میں 20 پیسے فی یونٹ اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق اضافہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے جس سے بجلی صارفین پر 1 ارب 18کروڑ 70 لاکھ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔

اس سے قبل نیپرا نے جولائی تا ستمبر سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ حکومت کو بھجوایا تھا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق دسمبر 2024 کے ایک ماہ کےلیے ہو گا تاہم اضافے کا اطلاق لائف لائن اور پری پیڈ بجلی صارفین پر نہیں ہو گا۔ ونٹر پیکج کے تحت اضافی بجلی استعمال پر سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق نہیں ہو گا۔

گزشتہ مالی سال کی آخری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی وصولی نومبر میں ختم ہو گئی تھی۔ گزشتہ مالی سال کی آخری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی وصولی 1روپے74پیسےفی یونٹ تھی۔