جمعہ, جون 20, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 1938

پہلا ٹی 20: زمبابوے نے آخری اوور میں افغانستان کو شکست دے دی

0
زمبابوے

زمبابوے نے پہلے ٹی 20 میں افغانستان کو آخری اوور میں شکست دے دی۔

ہرارے میں کھیلے گئے پہلے ٹی 20 میچ میں زمبابوے نے افغانستان کی جانب سے دیا جانے والا 145 رنز کا ہدف آخری اوور میں حاصل کرکے میچ چار وکٹوں سے جیت لیا۔

تشنگا مسکوا نے آخری اوور میں شاندار کارکردگی دکھا کر ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا، وہ 16 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔

اوپنر برائن بینیٹ 49 رنز کے ساتھ نمایاں رہے، دیون میئرز نے 32 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز کھیلی۔

افغانستان کی جانب سے نوین الحق نے تین وکٹیں حاصل کیں، راشد خان دو اور محمد نبی ایک وکٹ حاصل کرسکے۔

اس سے قبل افغانستان نے 6 وکٹوں کے نقصان پر 144 رنز بنائے تھے اور میزبان ٹیم کو جیت کے لیے 145 رنز کا ہدف دیا تھا، کریم جنت 54 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے تھے۔

محمد نبی نے 44 رنز کی اننگز کھیلی، حضرت اللہ ززئی 20 رنز بناسکے تھے۔

زمبابوے کی جانب سے رچرڈ نگاروا نے تین وکٹیں حاصل کی تھیں، بلیسنگ مزرابانی ایک وکٹ حاصل کرسکے۔

ورلڈکپ کی میزبانی کس ملک کو ملی؟ فیفا نے اعلان کر دیا

0

فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا نے سعودی عرب کو 2034 فٹبال ورلڈکپ کی میزبانی دینے کی تصدیق کر دی۔

فیفا نے 2030 اور 2034 فٹبال ورلڈکپ کے میزبانوں کا اعلان کر دیا۔ 2030 فٹبال ورلڈکپ کی میزبانی اسپین، پرتگال اور مراکش کریں گے جب کہ 2034 فٹبال ورلڈکپ کی میزبانی سعودی عرب کو دے دی گئی۔

بدھ کے روز منعقدہ غیر معمولی فیفا کانگریس کے اجلاس میں عالمی کپ کے میزبانوں کی منظوری دی۔

2022 میں قطر کے انعقاد کے بعد سعودی عرب اس ٹورنامنٹ کی میزبانی کرنے والا مشرق وسطیٰ کا دوسرا ملک بن جائے گا۔ 2034 ایڈیشن کسی ایک میزبان ملک میں 48 ٹیموں کا پہلا ٹورنامنٹ منعقد کرے گا۔

میچز سعودی عرب کے پانچ میزبان شہروں ریاض، جدہ، الخوبر، ابھا اور نیوم کے 15 اسٹیڈیم میں ہوں گے۔ دارالحکومت ریاض کا کنگ سلمان اسٹیڈیم جس میں 92,000 تماشائیوں کی گنجائش ہے ایک بار تعمیر ہونے کے بعد افتتاحی اور فائنل میچوں کا مقام ہوگا۔

کے۔ الیکٹرک کا 150 میگاواٹ قابل تجدید توانائی کا منصوبہ، نیپرا کی سماعت مکمل

0
کے الیکٹرک

کے۔ الیکٹرک نے قابل تجدید توانائی (رینوایبل انرجی) کی جانب اپنے سفر میں نمایاں پیش رفت کرتے ہوئے وندر اور بیلہ ( بلوچستان) میں اپنے 150 میگاواٹ کے شمسی توانائی (سولر انرجی) کے منصوبوں کے لیے بڈ ایویلیویشن رپورٹ نیپرا کو پیش کردی۔

ریگولیٹر نے آج اس حوالے سے سماعت مکمل کرلی ہے، جو ان منصوبوں کی تکمیل کی جانب ایک اہم قدم ہے اور پاکستان کے توانائی کے منظرنامے کو تبدیل کرنے کی کے۔ الیکٹرک کی کوششوں کی عکاس ہے۔

رواں سال کے اوائل میں نیپرا سے منظوری ملنے کے بعد کے۔ الیکٹرک نے قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کا آغاز کرنے کے لیے صنعت کی پہلی مسابقتی بولی کا عمل شروع کیا تھا۔ 150 میگاواٹ کے وندر اور بیلہ منصوبے، جو کہ مجموعی طور پر 640 میگاواٹ قابل تجدید توانائی منصوبوں کا حصہ ہیں۔

کمپنی کے طویل المدت وژن کا پہلا مرحلہ ہے، جس کے تحت جنریشن مکس میں 1300 میگاواٹ پائیدار توانائی شامل کیا جائےگا۔ یہ سنگ میل کے۔ الیکٹرک کے وسیع تر قابل تجدید توانائی روڈ میپ کا حصہ ہے جس کا مقصد 2030 تک جنریشن مکش میں 30 فیصد قابل تجدید توانائی کو شامل کرنا ہے۔

گزشتہ ایک سال کے دوران کے۔ الیکٹرک کے قابل تجدید منصوبوں میں سرمایہ کاروں کی نمایاں دلچسپی دیکھی گئی ہے، جس میں وندر اور بیلہ منصوبوں کے لیے 15 بولیاں اور اس کے بعد دھابیجی( سندھ) میں 220 میگاواٹ کے ہائبرڈ سولر ونڈ پروجیکٹ کے لیے سات بولیاں شامل ہیں۔

پاکستان میں قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کے حوالے سے اُس وقت ایک نئی مثال قائم ہوئی جب کے۔ الیکٹرک کو 100 میگاواٹ بیلہ اور 50 میگاواٹ وندر منصوبے اور 220 میگاواٹ ہائبرڈ سولر ونڈ پروجیکٹ کے لیے انتہائی مسابقتی ٹیرف بولیاں موصول ہوئیں۔

مزید برآں پاور یوٹیلیٹی نے 270 میگاواٹ سندھ سولر پروجیکٹس کے لیے بڈنگ کا عمل مکمل کرنے کے بعد نیلامی کی تشخیصی رپورٹ نیپرا میں جمع کرا دی ہے، مجموعی طور پر یہ منصوبے کے۔ الیکٹرک کے انرجی مکس کو متنوع بنانے، درآمدی ایندھن پر انحصار کم کرنے اور سرمایہ کاروں کےاعتماد کو فروغ دینے کے عزم کو اجاگر کرتے ہیں۔

کے۔الیکٹرک کے چیف اسٹریٹجی آفیسر شہاب قادر نے کہا کہ ہماری بڈ ایویلیویشن رپورٹ کی سماعت انرجی ٹرائیلیما سے نمٹنے اور کاربن فٹ پرنٹ کو کم کرنے کی ہماری کوششوں میں ایک اہم سنگ میل ہے۔

ہم کراچی کے عوام کے لیے پائیداراور مستحکم توانائی کی فراہمی کے لیے پرعزم ہیں۔ہم ریگولیٹر کے فیصلے کے منتظر ہیں جو ہمارے وژن کو حقیقت میں بدلنے میں مدد دے گا۔ ہم حکومت، سرمایہ کاروں اور تمام شراکت داروں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے بولی کے عمل کو کامیاب بنانے کے لیے مل کر کام کیا، جس سے ملک میں سرمایہ کاری اور توانائی کی منتقلی کی رفتار تیز ہوئی ہے۔

کے ۔الیکٹرک اس اہم معاملے کے حوالے سے ریگولیٹر کے ساتھ رابطے میں ہے جو اس کے صارفین کے لیے سستی توانائی تک رسائی کو ممکن بنا سکتا ہے۔

چیمپئنز ٹرافی: آئی سی سی، بھارتی بورڈ سے مذاکرات میں پی سی بی دوٹوک موقف پر قائم

0

چیمپئنز ٹرافی پر مذاکرت کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی دبئی میں موجود ہیں، پاکستان اپنے موقف پر قائم ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ مذاکرات میں اپنے دو ٹوک موقف پر قائم ہے، آئی سی سی، بی سی سی آئی اور محسن نقوی کے درمیان مذاکرات ہورہے ہیں، چیمپئنزٹرافی پر فیصلہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اور بی سی سی آئی کو کرنا ہے۔

چیمپئنز ٹرافی پر ابھی تک تعطل برقرار ہے، پاکستان کرکٹ بورڈ اپنے اصول موقف پر ڈٹا ہوا ہے جس کے تحت پاکستان اگلے تین سال میچز کھیلنے بھارت نہیں جائے گا۔

ہائبرڈ ماڈل ہوگا تو بھارت کے پاکستان نہ آنے پر پاکستان بھی بھارت نہیں جائے گا، نہ اس کے لیے پاکستان کو زرتلافی چاہیے نہ کوئی اور چیز چاہیے۔

چیمپئنز ٹرافی کا معاملہ، بھارت تحریری معاہدے سے پیچھے ہٹنے لگا

اس سے قبل خبریں آئی تھیں کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے معاملے پر بھارتی بورڈ تحریری معاہدے سے پیچھے ہٹنے لگا ہے۔

چیمپئنز ٹرافی کے آغاز میں ڈھائی ماہ سے بھی کم وقت رہ گیا ہے لیکن شیڈول اب تک سامنے نہیں آسکا، دو بورڈز میٹنگ کے بعد بھی آئی سی سی کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکا جبکہ بھارتی ہٹ دھرمی بھی برقرار تھی۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے معاملے کو سلجھانے کے لیے کوششیں تیز کردی ہیں اب ایک سے دو روز میں بریک تھرو کا امکان ہے جبکہ بھارتی میڈیا نے بھی خبری دی ہیں کہ بھارتی بورڈ پاکستان کی تجویز مان گیا ہے۔

اس عمر میں جاکر نماز اور حیا کی اہمیت کو سمجھا ہے، انوشے اشرف

0
انوشے اشرف

اداکارہ و ماڈل انوشے اشرف کا کہنا ہے کہ اس عمر میں جاکر انہوں نے نماز اور حیا کی اہمیت کو سمجھا ہے۔

اداکارہ انوشے اشرف نے حال ہی میں ایک پوڈ کاسٹ میں شرکت کی اور نجی زندگی سمیت دیگر موضوعات پر اپنی رائے کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ پوری زندگی میری والدہ اور خالہ کہتی ہیں کہ نماز پڑھو لیکن اس وقت ہم نماز سے بھاگتے تھے، وہ کہتی تھیں کہ نماز نہیں پڑھی تو کھانا نہیں ملے گا لیکن ہم لوگ نماز سے بھاگتے تھے۔

اداکارہ نے کہا کہ اس عمر میں جاکر دل سے نماز اور حیا کی اہمیت کو سمجھا ہے اور عمرے کی ادائیگی کی ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ نماز کی پابندی یا کسی کو کس طرح کے کپڑے پہننے چاہئیں، اس بارے میں زبردستی نہیں کی جا سکتی۔

انوشے اشرف نے یہ بھی کہا کہ یہ سب انسان زندگی میں صرف تب ہی سمجھتا ہے جب اللّٰہ بندے کو ہدایت دیتا ہے، اس لیے ہمیں دوسروں کی سوچ اور ان کے انتخاب کا احترام کرنا چاہیے۔

پوڈکاسٹ میں انہوں نے سیاست پر بھی خیالات کا اظہار کیا اور کہا کہ سیاست بہت خراب چیز ہے، وہاں جاتے ہے اچھا شخص بھی برا ہوجاتا ہے، نہ چاہتے ہوئے بھی وہ ایسی پالیسیز کا حصہ بن جاتا ہے، جو اسے پسند نہیں ہوتیں۔

ماڈل کا کہنا تھا کہ اچھی بات ہے کہ نوجوان سیاست میں آ رہے ہیں اور نوجوانوں کو مزید سیاست میں آنا چاہیے لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ سیاست میں جاتے ہی ہر شخص غلط پالیسیز اور سسٹم کا حصہ بن جاتا ہے۔

انوشے اشرف نے انکشاف کیا کہ ان کی والدہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی بڑی مداح تھیں، وہ ان کے ہر جلسے اور پروگرام میں جاتی تھیں اور انہیں بھی کسی حد تک بینظیر بھٹو کی سیاست پسند تھی۔

ملک بھر کیلیے بجلی مہنگی، نوٹیفکیشن جاری

0
بجلی سستی ہونے والی ہے! پاکستانیوں‌ کیلیے بڑی خوشخبری

کراچی سمیت ملک بھر کےلیے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں بجلی مہنگی کر دی گئی۔ نیپرا نے بجلی کی قیمت میں 20 پیسے فی یونٹ اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق اضافہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے جس سے بجلی صارفین پر 1 ارب 18کروڑ 70 لاکھ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔

اس سے قبل نیپرا نے جولائی تا ستمبر سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ حکومت کو بھجوایا تھا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق دسمبر 2024 کے ایک ماہ کےلیے ہو گا تاہم اضافے کا اطلاق لائف لائن اور پری پیڈ بجلی صارفین پر نہیں ہو گا۔ ونٹر پیکج کے تحت اضافی بجلی استعمال پر سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق نہیں ہو گا۔

گزشتہ مالی سال کی آخری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی وصولی نومبر میں ختم ہو گئی تھی۔ گزشتہ مالی سال کی آخری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی وصولی 1روپے74پیسےفی یونٹ تھی۔

ہمارا 2018 کا مینڈیٹ واپس کریں ہم 2024 کا کردیتے ہیں، اسحاق ڈار

0
اسحاق ڈار

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ ہمارا 2018 کا مینڈیٹ واپس کریں ہم 2024 کا کردیتے ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ پہلے 2018 کا حساب دیں کس نے الیکشن جیتا اور کس نے جتوایا، میرا ساتھ میثاق جمہوریت پر کسی نے نہیں دیا اب اپوزیشن میں آئے تو میثاق جمہوریت یاد آگئی۔

انہوں نے کہا کہ 2024 کے مینڈیٹ پر بات کرنی ہے تو پہلے 2018 کا حساب دیں، ہمیں ہمارا 2018 کا مینڈیٹ واپس کریں، ہم 2024 کا واپس کردیتے ہیں۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر بھی آپ کی ہی مرضی کا لگا، 2 غلط مل کر ایک صحیح نہیں بن سکتے، آج میڈیا اتنا آگے جاچکا ہے کہ سب کے سامنے سب کچھ ہے، ایک جماعت کو 2018 کے الیکشن کا اتنا فائدہ ہوا کہ سینیٹ میں بھی اکثریت ملی، ہمیں چاہیے کہ ہم مل کر ایسی چیزیں کریں جس کا فائدہ آنے والی نسل کو ہو۔

سینیٹر نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کہہ رہے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف سیاسی مقدمات ہیں جو عدالت میں ہیں ریلیف ملتا ہے تو لے لیں، پی ٹی آئی دور میں ڈی جی نیب اور بشیر میمن کو بلوا کر مقدمات بنوائے گئے۔

انہوں نے کہا کہ مفاہمت پر یقین رکھنے والا ہوں، 8 فروری انتخابات کا معاملہ عدالت میں ہے، یہ کہا جائے کہ مینڈیٹ کسی اور کو دیا گیا ہے تو پھر2018 میں کیا ہوا تھا، موجودہ حکومت نے کسی کے خلاف مقدمات کے لیے نہیں کہا، کسی کے پاس ثبوت ہے تو لائیں میں وزیراعظم سے بات کروں گا۔

اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ احتجاج کے لیے ڈی چوک کیوں چنا گیا کوئی اور جگہ کیوں نہیں، بانی پی ٹی آئی کو بہت سے کیسز میں ریلیف بھی ملا ہے، دعویٰ کررہا ہوں موجودہ حکومت نے کوئی سیاسی مقدمہ نہیں بنوایا۔

بھارتی کامیڈین نے پاکستان آنے کی خواہش ظاہر کردی

0
کیکو شردا

معروف بھارتی کامیڈین کیکو شردا نے پاکستان آنے کی خواہش ظاہر کردی۔

بھارتی کامیڈین کیکو شردا نے کپل شرما کے شو میں مزاحیہ اداکاری سے شہرت حاصل کی اب انہوں نے ایک انٹرویو میں کراچی اور لاہور آنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں واقعی پاکستان جانا چاہتا ہوں لیکن میں نے ابھی تک کوئی منصوبہ نہیں بنایا، پاکستانی عوام سے محبت ہے اور اس سے ملنے کے لیے وہاں جانا چاہتا ہوں۔

کیکو شردا نے کہا کہ اگر موقع ملا تو میں پاکستان کے بڑے شہروں کراچی اور لاہور کا دورہ ضرور کروں گا۔

بھارتی کامیڈین نے اعتراف کیا کہ ماضی میں وہ انور مقصود کا شو ’لوز ٹاک‘ بڑے شوق سے دیکھتے تھے اور یہ ان کا پسندیدہ شو رہا ہے۔

کیکو شردا نے سوشل میڈیا کا شکریہ ادا کیا کہ وہ پاکستان میں اپنے بڑے مداحوں کے ساتھ جڑنے کے قابل بنا۔

واضح رہے کہ کیکو شردا بھارت کے کپل شرما شو میں مزاحیہ اداکاری سے ناظرین کو محظوظ کرتے ہیں اور ان کی اداکاری کی تعریف کئی نامور بھارتی اداکار کرچکے ہیں۔

غیرمعروف کرکٹر نے گوگل سرچ میں بڑے بڑے کرکٹرز کو پیچھے چھوڑدیا

0

بھارت کے ایک غیر معروف کرکٹر کو گوگل پر اس سال اتنا سرچ کیا گیا کہ اس نے بڑے بڑے بھارتی کرکٹرز کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔

گوگل نے سب سے زیادہ سرچ کیے جانے والے اسپورٹس شخصیت کی فہرست جاری کی ہے، اس فہرست میں حیران کن طور پر نہ ویرات کوہلی ہے نہ روہت شرما ہیں نہ ورلڈکپ فاتح کپتان پیٹ کمنز ہیں اور نہ ہی جوئے روٹ جیسے کرکٹر شامل ہیں بلکہ ان سے سب سے آگے بھارتی کرکٹر ششانک سنگھ ہیں۔

ششانک سنگھ آئی پی ایل فرنچائز پنجاب کنگز سے کھیلتے ہیں وہ رائٹ ہینڈ بیٹر ہونے کے ساتھ ساتھ آف اسپن بولنگ بھی کرتے ہیں، وہ گجرات کے خلاف 29 بالز پر 61 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد لائم لائٹ میں آئے تھے۔

ششانک سے آگے لسٹ میں صرف ہاردک پانڈیا ہیں جو سرچ کی جانے والی اسپورٹس شخصیات میں ساتویں نمبر پر ہیں جبکہ اس گوگل کی ٹاپ 10 سرچ فہرست میں تین اسپینش فٹبالرز بھی شامل ہیں۔

سال 2024 میں گوگل پر سب سے زیادہ سرچ کی جانے والی اسپورٹس شخصایت کی فہرست میں متنازع الجیرین باکسر ایمان خلیف پہلے نمبر پر ہیں جبکہ مشہور امریکی باکسر مائیک ٹائی سن دوسری ایسی اسپورٹس پرسنیلٹی ہیں جنھیں سب سے زیادہ گوگل کیا گیا۔

یوروکپ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے نوجوان اسپینش فٹبال اسٹار لامین یمال تیسرے نمبر پر ہیں، چوتھے نمبر پر امریکی جمناسٹ اور اولمپک گولڈ میڈلسٹ سمون بائلز ہیں جبکہ امریکی باکسر جیک پال پانچویں نمبر پر براجمان ہیں۔

اس کے علاوہ اسپینش فٹبالر نکو ولیئمز چھٹے، بھارتی کرکٹر ہاردک پانڈیا ساتویں، امریکی گولفر اسکاٹی شیفلر آٹھویں، بھارتی کرکٹر ششانک سنگھ نویں اور اسپینش فٹبالر رودری دسویں نمبر پر موجود ہیں۔

ویرانے میں مزار کی دیکھ بھال کون کرتا ہے؟

0
gravyard

قدیم استاد شاعر شمس الدّین فیض حیدر آباد دکن کے دربارِ آصفی سے وابستہ اور منصب و جاگیر سے سرفراز تھے۔ اسی سرزمینِ دکن کے ڈاکٹر زور ؔ نے بھی ادبی دنیا میں شاعر، افسانہ نگار، بلند پایہ نقاد، با کمال محقق اور ادبی مؤرخ و سوانح نگار کے طور پر خوب شہرت پائی اور خاص طور پر لسانیات و دکنیات میں ان کا کوئی ثانی نہیں۔

ڈاکٹر صاحب ایک روز دکن کے استاد شاعر شمس الدین متخلص بہ فیض سے متعلق تحقیقی مضمون لکھنے کی غرض سے ان کی قبر پر پہنچے۔ یاد رہے کہ فیض صاحب 27 نومبر 1866ء میں انتقال کرگئے تھے۔ ڈاکٹر زور ؔنے قبر پر حاضری کے وقت وہاں ایسا کچھ دیکھا، جو اُن کے لیے باعثِ حیرت تھا اور اس کا تذکرہ ادبی رسالہ ”سب رس” کے ڈاکٹر زور ؔنمبر میں ملتا ہے۔

اس کی راوی ڈاکٹر سیدہ جعفر ہیں جو ”سب رس” کی اشاعتِ خاص میں محی الدین قادری زور ؔپر اپنے مضمون میں لکھتی ہیں کہ ایک روز ڈاکٹر زور ؔکہنے لگے کہ ”بڑی تلاش اور تحقیقِ بسیار کے بعد لال دروازے کے اس گورستان کا پتا چلایا جہاں اوائل دور کے قدیم استاد شاعر میر شمس الدین فیض ؔکا مدفن تھا۔ یہاں ہر طرف ایک ہُو کا عالم تھا۔ قبروں کی حالت انتہائی شکستہ تھی۔ ہر طرف مٹی کے ڈھیر اور کوڑا کرکٹ کے انبار لگے ہوئے تھے۔ مقامی لوگوں کی نشان دہی پر جب میں فیضؔ صاحب کی قبر پر پہنچا تو یہ دیکھ کر حیرت ہوئی کہ ان کی قبر دوسروں کے مقابلے میں صاف اور گرد و غبار سے پاک تھی۔ میں اپنی جگہ حیران تھا کہ اس ویرانے میں فیض صاحب کے مزار کی دیکھ بھال کون کرتا ہے؟ غرض میں فاتحہ خوانی کے بعد گھر واپس آگیا، لیکن یہ سوال میرے ذہن میں ہنوز موجود تھا۔ میں نے فیض ؔکا دیوان اٹھایا، اور اس سوال کا اعادہ کرتے ہوئے دیوان کھولا اور دائیں ہاتھ کے پہلے صفحے پر دیکھا تو سب سے اوپر یہ شعر لکھا پایا:

؎ موجۂ بادِ بہارِ چمنستانِ بہشت
مشہدِ فیضؔ پہ جاروب کشی کرتا ہے