کراچی: حکومت سندھ اور ٹرانسپورٹرز کے درمیان مذاکرات کے بعد کراچی میں چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں معمولی کمی کا فیصلہ کیا گیا۔
پٹرول و ڈیزل کی قیمتوں میں نما یاں کمی کے بعد صو با ئی حکومتوں پر دبا و ہے کہ وہ بس اور وین کے کرایوں میں بھی کمی کا اعلان اور اس پر عملدرآمد بھی کروائیں اس حوالے سے سندھ کے وزیر ٹرانسپورٹ ممتاز حسین جا کھرانی اور ٹرانسپورٹرزکےدرمیان مذاکرات ہو ئے۔
صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ سندھ میر ممتاز حسین جاکھرانی اور کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کے صدر ارشاد بخاری کے درمیان ڈیڑھ گھنٹے تک مذاکرات جاری رہے ، کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی، سیکریٹری ٹرانسپورٹ سندھ طحہٰ فاروقی بھی موجود تھے ، صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ میر ممتاز حسین جاکھرانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کے پاس وسائل کی کمی ہے انہوں نے کہا کہ چنگ چی رکشہ والوں کے خالف آپریشن کیا جائے گا۔
صدر کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد ارشاد بخاری نے بتایا کہ دس روپے تک کے کرائے میں کوئی کمی نہیں کی گئی ، جبکہ مزدا، منی بسوں، کوچز اور بسوں کے کرائے 15 سے کم کرکے 14، 16 سے کم کرکے 15 اور 17 سے کم کرکے 16 روپے کردیے گئے ہیں، انہوں نے بتایا کہ تین سال قبل 24ہزار پبلک ٹرانسپورٹ تھیں، جس کی تعداد میں امن وامان کی ابتر صورتحال کی وجہ سے کمی آئی ہے ، صوبائی وزیر نے کہا کہ گرین بسوں کے کرائے میں بھی کمی کی جائے گی
مزاکرات میں حکومت نے بمشکل تمام ٹرانسپورٹرز کو راضی کیا کہ وہ کرایوں میں نام کی ہی سہی کمی کردیں لیکن ٹرانسپورٹرز یہ شرط بھی عائد کردی کہ چنگچی رکشوں پر پابندی لگائی جائے ،سب ہی واقف ہیں کہ چنگچی رکشہ کو شاہراہوں سے مستقل دور رکھنا فی الوقت آسان نہیں کیو نکہ چنگچی والے بھی اپنے پیچھے مضبو ط سہارا رکھتے ہیں ان حا لات میں رہے غربت کے ما رے مسافر تو ان کی سنتا کون ہے۔