ایران کو جوہری پروگرام کے تنازعے کے حل کے لیے خفیہ مذاکرات کے ذریعے میز پر لانے والے مرکزی کردار منظر عام پر آگیا۔
امریکی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ سابق ڈپٹی چیف آف اسٹاف جیک سلوین نے ایران کے جوہری پروگرام کے معاہدے میں اہم کردار ادا کیا، میڈیا کے مطابق وہ وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن کے اہم دست راست ہیں۔
سلوین گزشتہ سال پیرس میں ہیلری کلنٹن کے ساتھ دورے کے دوران لاپتہ ہوگئے تھے، اس دوران سلوین اومان میں ایرانی وفد سے خفیہ ملاقات کرتے ہوئے ایران کو جوہری پروگرام کے تنازعے حل کیلئے مذاکرات پر رضا مند کرنے کیلئے سرگرم رہے۔
اوبامہ انتظامیہ کیجانب سے ایران کے جوہری پروگرام کے حل کے لیے یہ پہلی پیشرفت تھی، تنازعے کے حل میں جیک سلوین کی جدوجہد پانچ خفیہ ادوار پر مشتمل تھی، جو ایران کو مذکرات کیلئے رضامند کرنے میں کامیاب رہی۔
سینتیس سالہ سلوین دیگرامریکی تجربہ کار رہنماؤں کے مقابلے میں خارجہ منصوبہ سازی میں مضبوط شخصیت کے حامل تصور کئے جاتے ہیں۔