اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نجی شعبہ کو آسان شرائط پر قرضے فراہم کرنے پر خصوصی توجہ دے ، جس سے ملک میں سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا، صنعتی شعبہ کو ترقی ملے گی۔
کاروباری سرگرمیاں تیز ہوں گی او رمعیشت میں نمایاں بہتر آئے گی، چیمبر کے صدر شعبان خالد نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان میں سرکاری قرضوں پر زیادہ مارک اپ ملنے کی وجہ سے بنک نجی شعبہ کو قرضے دینے سے کتراتے ہیں اور حکومت کو قرضہ دینے کو ترجیح دیتے ہیں ، جس وجہ سے نجی شعبہ کو کاروبار کو فروغ دینے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
آئی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ ورلڈ بنک کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں نجی شعبے کیلئے قرضے کی شرح میں پچھلے چند سالوں سے کمی کا رجحان رہا ہے کیونکہ سال 2009 میں پاکستان میں نجی شعبے کیلئے قرضے کی شرح مجموعی قومی پیداوار کا 23.6 فی صد تھی جو کہ سال 2012 میں کم ہو کر 16.4 فی صد تک آ گئی ہے۔
شعبان خالد نے حکومت پر زور دیا کہ وہ موجودہ پالیسی پر نظر ثانی کرے اور بینکوں کو ہدایات جاری کرے کہ وہ نجی شعبے کو آسان شرائط پر قرضے فراہم کرنے پر توجہ دیں جس سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو گا، سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا ، کاروباری سرگرمیاں تیز ہوں گی، روزگار کے نئے مواقع پیدا ہونگے اور معیشت کو بحال کرنے میں مدد ملے گی۔