سابق صدر پرویز مشرف نےغداری کا مقدمہ فوجی عدالت منتقل کرنے کیلئے درخواست دائرکردی، اسلام آباد ہائیکورٹ نے خصوصی عدالت کے خلاف دائردرخواستیں مسترد کردیں، سندھ ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ پرویزمشرف ای سی ایل سےنام نکلوانے کیلئےحکومت سے رابطےکریں۔
سابق صدرپرویزمشرف کے وکلا نے غداری کا مقدمہ فوجی عدالت منتقل کرنے کیلئے خصوصی عدالت میں نئی درخواست دائر کردی، درخواست میں وفاق، سیکرٹری قانون، وزیراعظم ، آرمی چیف کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست میں مؤقف اختیارکیا گیا ہے کہ مقدمہ خصوصی عدالت کے دائرہ اختیارمیں نہیں آتا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے غداری کیس کی سماعت کیلئے تشکیل دی گئی خصوصی عدالت کے خلاف پرویزمشرف کی جانب سے دائر تینوں درخواستیں مسترد کردی گئی ہیں، پرویز مشرف نے خصوصی عدالت کی تشکیل کے طریقہ کار اور اسپیشل پراسیکیوٹر کی تعیناتی کے خلاف درخواستیں دائر کی تھیں۔
درخواستوں میں مؤقف اختیارکیا گیا تھا کہ عدالت کے تینوں جج پرویز مشرف کے تین نومبر کے اقدام سے متاثر ہوئے تھے، مقدمے کی منصفانہ کاروائی ہوتی نظر نہیں آتی، وکیلِ استغاثہ اکرم شیخ بھی جانبدار شخصیت ہیں، ان سے انصاف کے تقاضے پورے کرنے کی امید نہیں۔
پرویز مشرف کے وکیل خالد رانجھا نے موقف اختیارکیا کہ اْن کے موکل نے ایمرجنسی متعلقہ افراد کے ساتھ مشاورت سے لگائی، وہ اقدام بطور آرمی چیف تھا، ان کے خلاف کاروائی بھی آرمی ایکٹ کے سیکشن بانوے کے تحت ہی کی جا سکتی ہے۔
ادھرسندھ ہائی کورٹ نے سابق صدر پرویزمشرف کانام ای سی ایل سےنکالنے کی درخواست نمٹاتے ہوئے پرویزمشرف کا اس سلسلے میں حکومت سے رابطہ کرنے کی ہدایت کردی۔