اتوار, جون 22, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 30656

طالبان علما کے کہنے پر خودکش حملہ آور بنے، صاحبزادہ حامد رضا

0

 

سنی اتحاد کونسل کے چئیرمین صاحبزادہ حامد رضا کہتے ہیں کہ طالبان ان علما کے کہنے پر خودکش حملہ آور بنے جن کے مدار

میں انہوں نے تعلیم حاصل کی انکے خلاف آپریشن نہ بھی کیا جائے تو خودکش حملے ہو رہے ہیں۔

مولانا سمیع الحق کے طالبان کے حوالے سے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ مولانا سمیع الحق کچھ 

عرصہ پہلے تک فرما رہے تھے کہ وہ طالبان کے باپ ہیں اور حکومت اور طالبان کے درمیان ثالث کا کردار ادا کر سکتے ہیں۔

 حامدرضا قادری کا کہنا تھا کہ طالبان انہی علما کے کہنے پر خودکش حملہ آور بنے جن کے مدارس میں انہوں نے تعلیم حاصل کی  

 مولاناسمیع الحق برائی کی جڑیں کاٹنےمیں مدد کریں اور عوام کوڈرانا بندکردیں۔

عشرت العباد خان کی چوہدری نثار احمد سے ملاقات

0

گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان سے گورنرہاؤس میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار احمد نے ملاقات کی، ملاقات میں صوبے سمیت کراچی میں امن وامان کی صورتحال اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

 دونوں رہنماؤں نے اپنے اس عزم کا اظہا رکیا کہ دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف جاری آپریشن کو مزید موثٗر بنایا جائے گا وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار احمد نے گورنر سندھ کو وفاق کے مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ حکومت کی خواہش ہے کہ جاری آپریشن عوام کی توقعات کے مطابق کامیابی سے ہمکنار ہو سکے۔

 اس سلسلے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایات کی گئی ہے جرائم میں ملوث عناصر کو ہر صورت قانون کی گرفت میں لائیں ۔
دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ آپریشن کی کامیابی کا دارومدارعوام کی شمولیت سے ہی ممکن ہے، دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر کی نشاندہی کے لئے عوام کو بھی اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا  انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معاشی ترقی امن و امان کی بہتری میں مضمر ہے ۔

لیاری میں فائرنگ ، دو افراد زخمی، جاوید ناگوری حملے میں محفوظ رہے

0

لیاری کے علاقے جمعہ بلوچ گوٹھ  میں فائرنگ سے دو افراد زخمی ہوگئے  ، ایم پی اے جاوید ناگوری کے مطابق فائرنگ ان  کی گاڑیوں پر  کی گئی، جبکہ علاقہ مکینوں نے  جاوید ناگوری کو فائرنگ کا ذمہ دار قرار دے دیا۔

لیاری کےعلاقہ ہنگورآبادمیں بلدیاتی الیکشن کی مہم کیلئے جانے والے صوبائی وزیرجاوید ناگوری کی گاڑی پر نامعلوم افراد  نے فائرنگ کردی،جاوید ناگوری نے اے آروائی  کو بتایا کہ  فائرنگ کے نشانات ان کی سرکاری اورپولیس موبائل پر دیکھے جاسکتے ہیں۔

دوسری جانب جمعہ بلوچ روڈ کے مکینوں کا دعوی ہے کہ جاوید ناگوری کے محافظوں نے ان پر فائرنگ کی جس سے دو افراد زخمی ہوئے ، واقعے کے خلاف مکینوں نے احتجاج بھی کیا۔

کراچی: جیالے بلاول ہاؤس کا تحفظ کرنا چاہتے ہیں، عبدالقادر پٹیل

0

پیپلزپارٹی کے رہنما عبدالقادر پٹیل نے کہا ہے کہ جیالے بلاول ہائوس کا تحفظ کرنا چاہتے ہیں، پی ٹی آئی کی قیادت وضاحت کرے کہ  بلاول ہائوس پر احتجاجی مظاہرہ  پارٹی فیصلہ تھا یا عارف علوی کے ذہن کی اختراع۔

کراچی میں بلاول ہاوٗس پر پی ٹی آئی کے کارکنوں  کے احتجاج کے بعد پریس کانفرنس میں  عبد  القادر پٹیل کا کہنا تھاکہ  پیپلز پارٹی  کے کارکن بھٹو خاندان کے ساتھ گہری وابستگی رکھتے ہیں۔

 اگر پی ٹی آئی کو احتجاج کرنا تھا تو اسکی  کال کسی اور جگہ بھی دی جاسکتی تھی، عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ  عارف علوی دو جماعتوں کے کارکنوں کے درمیان تصادم کرانا چاہتے ہیں،تحریک انصاف کی  قیادت واضح کرے کہ احتجاج کا فیصلہ پارٹی نے کیا تھا یا پھر یہ  عارف علوی کے ذہن کی اختراع  ہے۔

کینجھر جھیل میں واقع مزار سے 5 لاشیں برآمد

0

 

 ٹھٹہ کے قریب  کینجھر جھیل میں واقع مزار سے پانچ لاشیں ملی ہیں،مرنے والوں کا تعلق  کراچی سے  بتایا جاتا ہے۔

کینجھر جھیل  کےقریب واقع نوری  جام تماچی  کے مزار میں پانچ افراد کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والےمحمد علی ، عرفان اور سہیل کا تعلق کراچی سے جبکہ بلاول کا راولپنڈی اور  جہانگیر اختر کا  گلگت سے ہے، لاشوں کو سول اسپتال  ٹھٹہ پہنچا دیا گیا ہے جہاں پوسٹ مارٹم کے بعد سول اسپتال کراچی روانہ کر دیا جائے گا۔   

پولیس نے  نامعلوم قاتلوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔

صوبائی وزیرکا دورہ ختم، ماڈل بازار غائب

0

 

پنجاب کیبنٹ کی پرائز کنٹرول کیمٹی کا ساہیوال ڈویژن کا دورہ، صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین کا دورہ ختم ہوتے ہی جعلی ماڈل بازار
 غائب ہو گئے۔

صوبائی وزیر خوراک پنجاب بلال یاسین ہیلی کاپٹر پرساہیوال پہنچے، انکے ہمراہ صوبائی وزیرذراعت  ڈاکٹر فرخ جاوید کے علاوہ چیف سیکرٹری پنجاب بھی موجود تھے، کیبنٹ کیمیٹی نے سستے بازاروں کے دورے  کے  لیے ہیلی  کاپٹر کا استعمال کیا.

وی آئی پی موومنٹ کی وجہ سے شہر کی مختلف شاہراہوں پر پولیس کی جانب سے ناکے لگائے گئے تھے جس کے  باعث شہری دن بھر مشکلات کا شکار رہے، جبکہ انتظامیہ کی جانب سے ریڑھیوں کو زبردستی ماڈل بازار میں لایا گیا، کیبنٹ کمیٹی کے دورے کے فوری بعد ریڑھی بانوں  نے ماڈل بازاروں سے واپسی سے شروع کر دی اور صوبائی وزیرخوراک ماڈل بازاروں کا دورہ کر کے چلے گئے۔

ہائر ایجوکیشن کمیشن کا اسکالر شپس میں جنوبی پنجاب سے امتیازی سلوک

0
تحریر: راؤ محمد خالد 
email: [email protected]

 

انسانی تاریخ بتاتی ہے کہ اگر کسی مخصوص لسانی اکائی ، کمیونٹی ، طبقہ یا جغرافیہ کے لوگوں کے ساتھ عدم مساوات کا مسلسل عمل کیا جاتا ہے تو اس عدم مساوات کے مسلسل عمل سے اس طبقہ آبادی میں احساس محرومی اور غصہ جنم لیتا ہے اور اگر عدم مساوات کا عمل مستقل کیا جائے تو اس کا نتیجہ علیحدگی کی صورت میں نکلتا ہے پاکستان میں وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم کی وجہ سے مشرقی پاکستان بنگلہ دیش بنا ۔
ہائر ایجوکیشن کمیشن نے جرمنی اور فرانس سے ملنے والی 8 کروڑ کی 400 اسکالر شپس میں جنوبی پنجاب کی یونیورسٹیوں کو یکسر نظر انداز کر دیا ہے ۔جرمنی کے سفیر Cyrill Nunn اور HEC کے قائم مقام چیئر پرسن امتیاز حسین گیلانی کے مابین میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا جس کے مطابق جرمنی اور فرانس کی جانب سے HEC کو پاکستان کے پسماندہ علاقوں میں فروغ تعلیم کے لیے طلبہ کو 8کروڑ مالیت کے 400 اسکالر شپس دیئے گئے لیکن ہائر ایجوکیشن کمیشن نے ان تمام اسکالر شپس کے لیے جنوبی پنجاب کے پسماندہ علاقہ کی یونیورسٹیوں کا انتخاب نہیں کیا ۔ جرمنی کی جانب سے دیئے جانے والی 4 کروڑ مالیت کے 200 اسکالرشپس کے لیے جن 10 یونیورسٹیوں کا انتخاب کیا ہے ان میں 4 کا تعلق قائم مقام چیئرمین ایج ای سی امتیاز حسین گیلانی کے صوبہ سے ہے ۔ ان یونیورسٹیوں میں یونیورسٹی آف انجینئر نگ اینڈ ٹیکنالوجی پشاور ، کوہاٹ یورنیورسٹی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ، یونیورسٹی آف ہری پور اور فرنٹیر ی وومن یونیورسٹی پشاور شامل ہیں اور 2 وفاقی یونیورسٹیز قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد اور COMSAT یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی اسلام آباد اور اپر پنجاب کی 2 یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور اور بلوچستان کی لسبیلہ یونیورسٹی اور سردار بہادر خان یونیورسٹی شامل ہیں۔ اس سے قبل فرانس سے ملنے والی 4 کروڑ کی 200 سکالر شپس میں بھی جنوبی پنجاب کی جامعات کو نظر انداز کر دیا گیا۔ فرانس سے ملنے والی سکالر شپس میں قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد ، COMSAT یونیورسٹی آف انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد، انسٹی ٹیوٹ آف بزنس منیجمنٹ کراچی اور قراقرم یونیورسٹی گلگت شامل ہے ۔ 
جرمنی سے ملنے والی سکالر شپس میں جنوبی پنجاب ، کراچی اور سندھ کو نظر انداز کیا گیا جبکہ فرانس سے ملنے والی سکالرشپ میں بھی جنوبی پنجاب اور اندرون سندھ کو نظر انداز کیا گیا جبکہ کراچی سے صرف IBA کو شامل کیا گیا ۔ 
وفاقی وزیر مملکت برائے تعلیم و تربیت انجینئر بلیغ الرحمن کا تعلق بھی جنوبی پنجاب سے ہے لیکن اس کے باوجود جنوبی پنجاب کی یونیورسٹی کا انتخاب نہیں کیا گیا ۔ جنوبی پنجاب کے پسماندہ شہروں ملتان ،بہاولپور ، وہاڑی، ڈی جی خان وغیرہ کو سرے سے نظر انداز کیا گیا۔ جنوبی پنجاب کو اسکالر شپس میں نظر انداز کرنا اس پسماندہ خطہ کے عوامی نمائندوں کی کارکردگی پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے ؟؟؟
ہزاروں سال پہلے ایک یونانی دانشور نے کہا تھا کہ بہترین معاشرہ وہ ہوتا ہے جس میں ظلم سے محفوظ رہنے والے لوگ بھی ظلم کے خاتمے اور ظالم کو سزا دلوانے کے لیے اتنی ہی دلچسپی اور سر گرمی کا مظاہرہ کریں جتنا ظلم رسیدہ خاندان افراد یا گروہ اس ظالم کے خلاف سر گرم عمل ہو ۔ ایک پاکستانی چاہے پہاڑ کی آغوش میں رہتا ہو یا صحرا کی گود میں رہتا ہو یا میدانوں کے سینے پر رہتا ہو لب سمندر رہتا ہو اگر ہر شخص کو برابر کا پاکستانی اور مساوی حقوق کا حقدار تسلیم نہیں کیا جاتا تو پاکستانیت کیسے فروغ پا سکتی ہے ؟؟؟ میری محب وطن دانشورں، صحافیوں، کالم نگاروں ، اینکر پرسنز ، سیاسی و سماجی رہنماؤں ، انسانی حقوق کی تنظیموں ، پاکستان کے ارباب اختیار سمیت عالمی برادری سے پُر زور اپیل ہے کہ جنوبی پنجاب کے ساتھ ناروا امتیازی سلو کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کریں کیونکہ یہ پسماندہ خطہ کے 4 کروڑ لوگوں کے بنیادی انسانی حقوق کا مسئلہ ہے۔

 

 

ایم کیو ایم کی چوہدری نثار سے ملاقات، ملک کی صورتحال پر غور

0

 

متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینرڈاکٹرخالدمقبول صدیقی کی سربراہی میں ایم کیوایم کے ایک نمائندہ وفد نے ہفتہ کے روز گورنر ہاؤس میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے ملاقات کی۔

ایم کیوایم کے اعلامیے کے مطابق ملاقات 45منٹ جاری رہی جس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال ،ملک میں امن و امان کے استحکام بالخصوص کراچی میں امن وامان کی صورتحال سمیت دیگرامورپرتفصیلی تبادلہ خیال گیا اور کراچی میں پائیدارامن کیلئے مل جل کرکام کرنے پراتفاق کیاگیا۔

ایم کیوایم کے وفدمیں ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی رکن وقومی اسمبلی میں ایم کیوایم کے پارلیمانی لیڈرڈاکٹرمحمدفاروق ستار،ارکان ڈاکٹرصغیراحمد ، کنور نوید جمیل اورسینیٹ میں ایم کیوایم کے پارلیمانی لیڈربابرخان غوری شامل تھے۔

پورے ملک میں صرف 120 دماغی صحت کے ماہرین ہیں

0

 

 پاکستان کی اٹھارہ کروڑ آبادی کے لیے دماغی امراض کے علاج کے لیے صرف 120 تربیت یافتہ نیورو فزیشن ہیں جو کسی بھی ترقی یافتہ ملک کی نسبت انتہائی کم ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک میں 15 لاکھ افراد کے لیے صرف ایک نیورولوجسٹ  میسرہے۔

ان خیالات کا اظہار مقررین نے تیرھویں تین روزہ بین الاقوامی نیورولوجی کانفرنس کے میڈیا سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا کانفرنس میں پاکستان کے علاوہ امریکہ، یورپ، مشرقِ وسطیٰ، کینیڈا اور سنگاپور سے دنیا کے معروف نیورو فزیشنز نے شرکت کی۔ 

کانفرس کے انعقاد کا مقصد ذہنی امراض کے علاج میں نئی پیشرفت کے علاوہ فالج اور دیگر دماغی امراض کی موجودہ صورتحال اور پاکستان میں اس اہم شعبہ میں ڈاکٹروں کی شدید کمی سمیٹ درپیش دیگر مسائل کا تعین اور تدارک کی کوشش کرنا تھا۔

 کانفرس میں دنیا کے مشہور نیورو سائنسدان ڈاکٹر ٹیپو صدیقی نے خصوصی شرکت کی۔ ڈاکٹر خورشید عالم خان نے کہا کہ فالج سے ہر سال تقریباً ایک کروڑ ساٹھ لاکھ لوگ متاثر ہوتے ہیں اور ہرچھ سیکنڈ میں ایک آدمی کی موت واقع ہو جاتی ہے۔ مشہور پاکستانی نیورولوجسٹ ڈاکٹر اسماعیل کھتری نے کہا کہ فالج کے مریضوں کے لیے ہسپتالوں میں باقاعدہ فالج یونٹ ہونے چاہئیں تاکہ ان کی بہتر دیکھ بھال ہو سکے۔

 ان کا کہنا تھا کہ جن مریضوں کا علاج فالج یونٹ میں ہوتا ہے وہ دوسرے مریضوں کی نسبت مرض کے ایک سال بعد ذیادہ بہتر اور خودمختار زندگی گزار سکتے ہیں۔ انہوں نے پاکستانی حکومت اور پاکستان فالج سوسائٹی پر زور دیا کہ وہ ملک میں ماہرین کی کمی کو پورا کرنے اور فالج کے یونٹس کے قیام کے لیے کوششیں کریں۔ 

کاروکاری : دو خواتین سمیت چار افراد قتل

0

 

کندھکوٹ کے مختلف علاقوں میں کاروکاری کے الزام میں دو خواتین سمیت چار افراد قتل کردیے گئے، ذرائع کے مطابق آرڈی 109 تھانہ کی حدود میں گاؤں ببو جکھرانی میں ملزم الطاف نے اپنی اٹھارہ سالہ بیوی وڈیری اور اٹھارہ سالہ نوجوان دنگلو جکھرانی کو کاروکاری کے الزام میں فائرنگ کرکے قتل کیا اور فرار ہوگیا۔

 پولیس نے لاشیں تحویل میں لیکر پوسٹ مارٹم کے لئے اسپتال روانہ کردیں، جبکہ مذکورہ گاؤں کے قریب گاؤں ملاح جکھرانی مین ملزم ملاح جکھرانی نے اپنی بیوی 36 سالہ نور بخت اور 45 سالہ شخص کو فائرنگ کرکے قتل کردیا، ملزم واقعے کے بعد فرار ہوگیا، پولیس نے لاشوں کو پوسٹ مارٹم کیلئے روانہ کردیا تاہم پولیس نے کوئی ملزم گرفتار نہیں کیا اورنہ ہی کوئی مقدمہ درج کیا ہے ۔