جمعرات, جون 19, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 6599

شاہد آفریدی نے ورلڈ کپ کے لیے ٹیم منتخب کرلی

0
شاہد آفریدی

قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ورلڈ کپ کے لیے اپنے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کردیا ہے۔

سابق کپتان شاہد آفریدی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے چند ایسے کھلاڑیوں کو اسکواڈ کا حصہ بنایا ہے جو طویل عرصے سے ٹیم میں شامل نہیں ہیں جن میں عماد وسیم، حسن علی اور ارشد اقبال شامل ہیں۔

شاہد آفریدی نے عماد وسیم کی شاندار کارکردگی کی تعریف کی اور کہا کہ جب تیز گیند بازوں کو چیلنجز کا سامنا ہوتا ہے تو اس صورتحال میں عماد جیسے بولر کا ٹیم میں ہونا بہت ضروری ہے جو نئی گیند کے ساتھ مخالف ٹیم پر دباؤ ڈال سکتے ہیں۔

سابق کپتان نے مزید کہا کہ میں نے ان کی بلے بازی دیکھی ہے اور مجھے ان کے بارے میں بہت اعتماد محسوس ہوا، انہوں نے کچھ شاندار اننگز کھیلی ہیں وہ ایک ایسا کھلاڑی ہے جو دباؤ کو ہینڈل کرنا جانتا ہے، ذہنی طور پر مضبوط، کافی سینئر اور اس نے کافی کرکٹ کھیلی ہے۔

شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ ارشد اقبال ایک مضبوط بولر کے طور پر بہت مضبوط خصوصیات کے مالک ہیں، وہ جارحیت کے ساتھ گیند بازی کرتا ہے اور ان پچوں پر آپ کو ایک ایسے بولر کی ضرورت ہے جو تیز رفتار سے گیند کرے۔

شاہد آفریدی کا ورلڈکپ اسکواڈ:

شاہد آفریدی کی ٹیم میں بابر اعظم (کپتان)، شاداب خان (نائب کپتان)، فخر زمان، امام الحق، سلمان علی آغا، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، سعود شکیل، افتخار احمد، عماد وسیم، حارث رؤف، اسامہ میر، شاہین شاہ آفریدی، زمان خان، ارشد اقبال اور اگر فٹ ہوں تو حسن علی شامل ہیں۔

کیا آئی سی سی ورلڈ کپ میں گرین شرٹس ایشیا کپ کی ناکامی کا داغ دھو سکے گی؟

0

بھارت کے آٹھویں مرتبہ ایشین چیمپئن بننے کے ساتھ ہی ایشیا کپ کا اختتام ہو گیا ہے اور اب سب کی نظریں آئی سی سی ورلڈ کپ پر ہیں جو آئندہ ماہ انڈیا میں منعقد ہوگا۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم ایشیا کپ میں بدترین ناکامی کا داغ لے کر کرکٹ کے اس بڑے میلے میں شرکت کرے گی، لیکن کہتے ہیں کہ ہر ناکامی کامیابی کا راستہ بھی ہموار کرتی ہے، اور یہ اس وقت ہوتا ہے جب ناکامی سے سبق حاصل کیا جائے۔

ایشیا کپ کی یہ ناکامیاں پاکستان کے لیے ایک ایسا سبق ہیں جس نے دنیائے کرکٹ کا سب سے بڑا میلہ سجنے سے قبل اسے بیدار ہونے کا موقع دیا ہے اب دیکھنا ہے کہ پی سی بی اور ہماری کرکٹ ٹیم اس موقع سے کس طرح فائدہ اٹھاتے ہیں۔

ہار جیت کھیل کا حصہ ہے مگر کرکٹ کی حالیہ تاریخ اٹھا کر دیکھیں تو قومی ٹیم کے جیتنے پر وہ لوگ بھی اس کا کریڈٹ لینے سامنے آ جاتے ہیں جن کا اس میں کوئی کردار نہیں ہوتا اور جب شکست ہوتی ہے تو یہی ہوتا ہے جو اب ہو رہا ہے۔ شائقین کرکٹ اور سابق کرکٹرز کی تنقید اب بھی جاری ہے جب کہ اس گنگا میں وہ بھی ہاتھ دھو رہے ہیں جو کرکٹ کی الف بے بھی نہیں جانتے۔ سابق امریکی صدر جان ایف کینیڈی سے منسوب قول ہے کہ ’’کامیابی کے کئی باپ ہوتے ہیں جبکہ شکست یتیم ہوتی ہے.‘‘ اور یہی ہم اس وقت دیکھ رہے ہیں۔ کیونکہ ایشیا کپ کے پاک بھارت ٹاکرے اور سری لنکا میچ سے قبل یہی کھلاڑی جو آج تنقید کے وار سہہ رہے ہیں، انہی مبصرین اور شائقینِ کرکٹ کی آنکھ کا تارا بنے ہوئے تھے اور سب نے ان کی تعریف میں زمین آسمان کے قلابے ملا رہے تھے۔

ایشیا کپ میں قومی ٹیم کی کارکردگی کا پوسٹ مارٹم کیا جائے تو خاص طور پر کپتان کی جانب سے فیلڈ پلیسنگ اور بولرز کے استعمال میں خامیاں نظر آتی ہیں۔ آخری میچ کے بعد ڈریسنگ روم میں بابر اور شاہین شاہ کی تلخ کلامی کی باتیں بھی سامنے آئیں جو کہ کسی بھی بڑی شکست کے بعد ہماری ٹیم کی گویا روایت رہی ہے لیکن بعد ازاں اس حوالے سے تردید بھی سامنے آئی اور کپتان بابر اعظم، شاہین شاہ کی شادی کی تقریب میں بھی خوشگوار موڈ میں دکھائی دیے جب کہ فاسٹ بولر کا بابر کی تصویر کے ساتھ یہ پیغام کہ ہم ایک فیملی ہیں، اختلافات کی افواہوں کو ہوا میں اڑا دیتا ہے۔

لیکن صرف قومی کھلاڑیوں کی ناقص کارکردگی ہی ایشیا کپ میں ان کی ناکامی کا سبب نہیں بلکہ ایشیا کپ کے لیے بھارتی ٹیم کے پاکستان آنے سے انکار پر سابق چیئرمین پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی نجم سیٹھی کی جانب سے پیش کردہ ہائبرڈ ماڈل نے بھی کھلاڑیوں کو الجھن میں ڈالے رکھا اور انہیں مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔ ایونٹ میں جہاں بھارت اور سری لنکا نے صرف دو وینیو اور (پالے کیلی اور کولمبو) میں میچز کھیلے اور زیادہ سفر نہیں کرنا پڑا وہاں پاکستانی ٹیم کو سفر نے تھکا دیا اور قومی کھلاڑی پاکستان اور سری لنکا کے درمیان شٹل کاک ہی بنے رہے، یوں بھارتی ہٹ دھرمی کے باعث بے تُکے سفر کی یہ تھکن بھی قومی کھلاڑیوں کی کارکردگی متاثر کرنے کا ایک سبب بنی۔

ایشیا کپ جیسا بھی ہوا اب اس کو بھول کر آگے بڑھنا ہے۔ ہار وہی اچھی ہوتی ہے جو غفلت سے جگا کر آئندہ کے معرکے کے لیے اپنی حکمت عملی طے کرنے اور جیت کے جنون کو بڑھانے میں مدد دے۔ پی سی بی کے بڑے بھی ایشیا کپ میں قومی ٹیم کی اس حالت کے بعد سر جوڑ کر بیٹھ گئے ہیں۔ بھارت، آسٹریلیا، انگلینڈ سمیت کئی بڑی ٹیمیں اپنے ورلڈ کپ اسکواڈ کا اعلان کرچکی ہیں لیکن گرین شرٹس کے حتمی اسکواڈ میں رکاوٹ ایشیا کپ کی پرفارمنس نے ڈال دی ہے اور رہی سہی کسر فٹنس مسائل پوری کر رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دو تین روز میں پاکستانی ٹیم کا اعلان ہو جائے گا تاہم کوئی بڑی تبدیلی نہیں ہوگی اور محمد عامر اور عماد وسیم کی واپسی کے لیے سوشل میڈیا پر جو شور برپا ہے، یہ ممکن دکھائی نہیں دے رہا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے گو کہ نسیم شاہ کی انجری کی نوعیت اور صحتیابی سے متعلق حتمی کوئی بیان جاری نہیں کیا لیکن میڈیا رپورٹس کے مطابق ایشیا کپ کے پاک بھارت میچ میں ان کو ہونے والی کندھے کی انجری سنگین نوعیت کی ہے جو انہیں نہ صرف ورلڈ کپ بلکہ آئندہ 6 ماہ تک کرکٹ کے میدانوں سے دور رکھ سکتی ہے۔ فی الحال تو ورلڈ کپ سر پر ہے اس لیے قومی ٹیم کے لیے سب سے تشویشناک بات یہی ہے کہ وکٹ ٹیکر نسیم خان کا خلا کون پر کرے گا ایسے میں اڑتے اڑتے یہ خبریں ہیں کہ سری لنکا کے خلاف ڈیتھ اوور میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے زمان خان ورلڈ کپ میں نسیم شاہ کی جگہ پُر کریں گے۔

ایشیا کپ میں ہمارے فاسٹ بولرز تو پھر بھی چلے لیکن اسپنرز کوئی کمال نہ دکھا سکے بالخصوص نائب کپتان شاداب جو لیگ اسپن کے ساتھ بیٹنگ صلاحیتوں کے باعث آل راؤنڈر کی حیثیت سے ٹیم میں اہم مقام رکھتے ہیں، وہ پورے ایونٹ میں آف کلر نظر آئے اور ان کی ناکامی نے پاکستان کی ناکامی میں اپنا بھرپور حصہ ڈالا۔ شاداب خان کو ورلڈ کپ سے قبل اپنے کھیل میں یقینی طور پر بہتری لانی چاہیے جب کہ ورلڈ کپ جو کہ بھارت میں ہو رہا ہے اور وہاں کی پچز سلو بولرز کو مدد دیتی ہیں اس لیے ضروری ہے کہ اسپیشلسٹ اسپنر کو ٹیم میں لازمی شامل کیا جائے جس کے لیے دستیاب کھلاڑیوں میں اسامہ میر اور ابرار احمد بہترین انتخاب ثابت ہوسکتے ہیں اگر آل راؤنڈر شامل کرنا ہی مجبوری ہے تو کیریبیئن لیگ میں جادو جگا کر اب تک لیگ کے بہترین کھلاڑیوں کی فہرست میں ٹاپ پر موجود عماد وسیم کو بھی طلب کیا جا سکتا ہے جو کہ قومی ٹیم کے لیے اپنی دستیابی پہلے ہی ظاہر کر چکے ہیں۔

اس وقت سب سے زیادہ تنقید کا نشانہ کپتان بابر اعظم کو بنایا جا رہا ہے اور انہیں کپتانی سے ہٹانے کا مطالبہ بھی کیا جا رہا ہے جو اتنے بڑے ایونٹ کےقریب قطعی سود مند نہیں ہوسکتا۔ وہ ورلڈ کلاس بیٹر ہیں اور ان کی قیادت میں پاکستان کئی میچز جیت چکا ہے تاہم ورلڈ کپ سے چند دنوں قبل ان کی اور ٹیم کی ایسی بُری کارکردگی اچھا شگون قرار نہیں دی جاسکتی۔ ایشیا کپ میں کئی مواقع پر پاکستان ٹیم دباؤ کا شکار نظر آئی۔ بھارت جہاں ورلڈ کپ ہو رہا ہے وہ تو ہے ہی روایتی حریف کا ملک جہاں قومی ٹیم کو ہر میچ میں میزبان شائقین کا دباؤ بھی برداشت کرنا ہوگا بالخصوص 14 اکتوبر کو پاک بھارت ٹاکرے میں گرین شرٹس کا میدان میں دو حریفوں سے مقابلہ ہوگا ایک تو ٹیم انڈیا اور دوسرے اسٹیڈیم میں موجود ایک لاکھ بھارتی شائقین، تو ایسے میں کھلاڑیوں کو اعصاب پر قابو رکھنا ہو گا اور خود کو پرسکون رکھتے ہوئے پوری توجہ کھیل پر مرکوز کرنا ہوگی۔ یہاں سب سے اہم ذمے داری ٹیم منیجمنٹ کی ہے کہ وہ پلیئرز کا اعتماد بڑھائے۔ ماہرینِ نفسیات بھی ٹیم کے ساتھ ہوتے ہیں اور ایسی صورت حال میں ان کا کردار بڑھ جاتا ہے جو کھلاڑیوں کو دباؤ سے نکلنے اور پرسکون رہنے میں مدد کرتے ہیں۔

آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ کرکٹ کا وہ سب سے بڑا میلہ ہے جو ہر 4 سال بعد سجتا ہے اور شائقین کرکٹ اس کا شدت سے انتظار کرتے ہیں تو جتنا بڑا یہ کرکٹ میلہ ہے اتنی ہی بڑی اس سے وابستہ خوش گمانیاں، پیشگوئیاں اور ساتھ تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ ایشیا کپ میں بدترین کارکردگی کے باوجود جنوبی افریقہ کی مہربانی سے پاکستان ون ڈے کی عالمی نمبر ایک ٹیم ہے اور میگا ایونٹ سے قبل فی الحال یہی ایک مثبت چیز ہے جس کے ساتھ قومی ٹیم اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرنے کا جذبہ حاصل کر سکتی ہے۔

ایشیا کپ میں نتائج جیسے بھی رہے، اب وقت ہے کہ تنقید چھوڑ کر امید کا دامن تھاما جائے۔ شائقین کرکٹ اپنی ٹیم کا مورال بلند کرنے کے لیے گرین شرٹس کو بھارت روانگی سے قبل مکمل سپورٹ فراہم کریں، کیونکہ ہمارے یہی اسٹارز ہیں جو پہلے بھی کرکٹ کے افق پر جگمگائے اور پاکستان کا پرچم بلند کرتے رہے ہیں۔ ماہرین اور شائقین 2017 کی چیمپئنز ٹرافی نہ بھولیں کہ آج ہدف تنقید بنے ان ہی کھلاڑیوں نے سرفراز احمد کی قیادت میں فائنل میں بھارت کو دھول چٹاتے ہوئے چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا جبکہ دو سال قبل ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بابر اعظم کی قیادت میں روایتی حریف کو دس وکٹوں سے شکست دے کر چاروں شانے چت کیا تھا۔ تو اب بھی یہی کھلاڑی بہترین نتائج دینے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ اگر ایک بار ٹیم نے اپنی کمزوریوں پر قابو پا لیا اور حکمت عملی کے تحت کھیل کے میدان میں اترے تو اس کا سامنا کرنا کسی بھی حریف کیلیے آسان نہ ہو گا کیونکہ ایشیا کپ کے نتائج کے باوجود کرکٹ مبصرین پاکستان کو ورلڈ کپ جیتنے کی اہلیت رکھنے والی چار ٹیموں میں شامل کیے ہوئے ہیں۔

پاک بھارت میچ نیویارک میں ہونے والا ہے؟

0

نیویارک میں 2024 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے دوران پاکستان اور بھارت کے درمیان ٹکراؤ کا امکان ہے۔

ویسٹ انڈیز اور امریکا کی مشترکہ میزبانی میں ورلڈکپ 2024 کا انتہائی اہم مقابلہ نیویارک کے بالکل نئے اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اس ٹورنامنٹ کا بے صبری سے انتظار کرنے والے مقامات میں سے ایک کی نقاب کشائی کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔

ایسا لگتا ہے کہ نیویارک شہر سے تقریباً 30 میل مشرق میں 34,000 نشستوں پر مشتمل پورٹیبل اسٹیڈیم تعمیر کیا جائے گا۔

یہ مقام ایسٹ میڈو میں تعمیر کیا جائے گا جو کہ لانگ آئی لینڈ پر واقع ایک چھوٹی سی کمیونٹی ہے۔ یہ مین ہٹن کے مشرق میں تقریباً 30 میل کے فاصلے پر ہے۔

کرک بز کی رپورٹس کے مطابق آئی سی سی اور نیو یارک سٹی کے حکام کے درمیان بات چیت مبینہ طور پر ایک اہم مرحلے تک پہنچ گئی ہے۔

آئی سی سی طویل عرصے سے ریاستہائے متحدہ میں کرکٹ کے بنیادی ڈھانچے کے مسئلے سے دوچار ہے جب کہ میجر لیگ کرکٹ (MLC) نے اپنے افتتاحی سیزن کے لیے ڈیلاس میں 15,000 نشستوں کی گنجائش والے ایک فلیگ شپ اسٹیڈیم کی نقاب کشائی بھی کی ہے۔

آئی سی سی نے ابتدائی طور پر امریکہ میں منعقد ہونے والے تقریباً 20 گیمز مختص کیے تھے، اور اب ایسا لگتا ہے کہ ان میچوں کو مذکورہ بالا تین سہولیات میں تقسیم کر دیا جائے گا۔

رشوت کی رقم کے معاملے پر دو پولیس اہلکاروں میں جھگڑا

0
رشوت کی رقم کے معاملے پر دو پولیس اہلکاروں میں جھگڑا

بھارت کی ریاست بہار کے ضلع نالندہ میں ڈیوٹی پر معمور دو پولیس اہلکاروں کے درمیان رشوت کی رقم کے معاملے پر جھگڑا ہوگیا۔

مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سڑک کنارے پولیس کی گاڑی کھڑی ہے اور سامنے دو اہلکار ایک دوسرے سے الجھ رہے ہیں۔

ویڈیو کے مطابق ایک اہلکار نے سرِ عام رشوت لینے پر دوسرے کو ڈانٹ پلائی تو وہ موقع سے فرار ہونے لگا جس پر پہلے اہلکار نے اسے پکڑ کر ڈنڈا مارا اور یوں دونوں میں لڑائی شروع ہوگئی۔

دونوں نے ایک دوسرے کو گریبان سے پکڑ لیا اور اس سے پہلے کہ وہ ایک دوسرے کو زخمی کرتے خوش قسمتی سے وہاں موجود شہریوں نے مداخلت کر کے ان کا جھگڑا ختم کروایا۔

ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے نالندہ پولیس نے اہلکاروں کو پولیس سینٹر طلب کر لیا اور معاملے کی تحقیقات شروع کر دیں جس کے بعد قصور وار اہلکار کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔

’ورلڈ کپ کے آفیشل ترانے سے مداح مایوس‘ دلچسپ میمز کی بھرمار

0
ورلڈ کپ ترانہ

آئی سی سی نے کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کا آفیشل ترانہ ’دل جشن بولے‘ ریلیز کردیا جو سوشل میڈیا صارفین کو ایک آنکھ نہ بھایا اور صارفین نے دلچسپ میمز کی بھرمار کردی۔

آئی سی سی نے بدھ کو آئندہ ماہ بھارت میں ہونے والے کرکٹ ورلڈکپ کا آفیشل ترانہ ریلیز کر دیا۔

آئی سی سی کے یوٹیوب چینل پر ورلڈکپ 2023 کا ترانہ ’ دل جشن بولے ‘ کے نام سے ریلیز کیا گیا ہے جس میں بالی وڈ اداکار رنویر سنگھ نے پرفارم کیا ہے۔

ورلڈکپ 2023 کا ترانہ ون ڈے ایکسپریس نامی چلتی ٹرین میں فلمایا گیا ہے، ترانے کا میوزک بالی وڈ کے مشہور ڈائریکٹر پریتم چکرورتی کی کمپوزیشن میں تیار کیا گیا ہے۔

ورلڈکپ اینتھم میں ایونٹ میں شامل ٹیموں کے جھنڈوں کو آویزاں دیکھاجاسکتا ہے۔

دوسری جانب اینتھم میں دو روایتی حریفوں پاکستان اور بھارت کا مقابلہ بھی دکھایا گیا ہے، ون ڈے ایکسپریس نامی ٹرین میں ایک طرف روہت شرما تو دوسری طرف بابر اعظم کی تصویر بھی آویزاں ہے۔

ترانے کے لیے لیرکس شلوکے لعل اور سویری ورما نے لکھے جب کہ اس کو پریتم ، نقش عزیز، سریما چندرا، امیت مشرا ،جونیتا گاندھی ، اکاسا اور چرن نے گایا ہے۔

تاہم آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کا آفیشل گانا سوشل میڈیا پر مذاق بن گیا ہے، صارفین کی جانب سے میمز بنا کر بھڑاس نکالی جارہی ہے۔

ایک صارف نے لکھا کہ ’بھارتی فلم کا ڈائیلاگ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’ورلڈ کپ کا ترانہ ریلیز کردیا، نہیں کرنا تھا۔‘

دوسرے صارف نے ’گانا بنانے والوں کو شعیب اختر کر ویڈیو پیغام سنایا۔‘ ایک صارف نے گانا سننے کے بعد اپنے کانوں کا حال بتایا۔‘

ایک ور صارف گانا سننے کے بعد پھوٹ پھوٹ کر رو پڑا۔

کسی صارف نے جیٹھا لال کی ویڈیو شیئر کرکے اپنے جذبات کا اظہار کیا۔

ایک مداح کو 2011 ورلڈ کپ کا گانا دے گھما کے یاد آگیا تو بھومیکا نامی صارف نے مشورہ دیا کہ یہ گانا نیٹ آف کرکے اپلوڈ کرنا تھا۔

چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف 9 مئی مقدمات میں بغاوت کی دفعات شامل

0
جناح ہاؤس حملہ کیس: پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں پر فرد جرم عائد

لاہور: 9 مئی مقدمات میں چیئرمین پی ٹی آئی سمیت تمام ملزمان کےچالان میں بغاوت کی دفعات شامل کر دی گئیں۔

ایس ایس پی انویسٹی گیشن کے مطابق 9 مئی کے تمام مقدمات میں 120 بی کی دفعات لگا دی گئی ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے موجودگی کے بغاوت پر اکسانے اور منصوبہ بندی کے شواہد ملے بغاوت کی دفعات پراسکیوشن کی جانب چالان پر اعتراضات لگانے کے بعد شامل کی گئیں۔

پولیس کے مطابق نئی دفعات سے متعلق اداروں کی رپورٹ ملنے پر چالان جمع کرادیا جائے گا چالان جمع کرانے سے قبل پراسکیوشن کے تمام اعتراضات دور کردیے گئے۔

ازخودنوٹس کا اختیار، لیگی رہنما کی آئینی درخواست دائر

0
وزارت قانون و انصاف نے فوجی عدالتوں میں ٹرائل روکنے کا فیصلہ چیلنج کر دیا

ن لیگی رہنما بیرسٹر ظفراللہ خان نے سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کر دی۔

درخواست میں سپریم کورٹ ازخود نوٹس کے اختیار و دیگر آئینی امور پر فیصلہ دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

درخواست گزار کے مطابق آئین کی رو سے کن حالات میں ازخودنوٹس کے اختیارات استعمال ہو سکتے ہیں اعلیٰ عدلیہ میں بینچر تشکیل ،کیسز کی سماعت کیلئےگائیڈ لائنز جاری کی جائیں۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ میں ججزکی تقرری کےلئے کیا طریقہ کار اپنایا جاتا ہے ججز کی طرف سے دی گئی آبزرویشنز سے متعلق بھی گائیڈلائنز دی جائیں۔ استدعا کی گئی ہے کہ اعلیٰ عدلیہ میں اسٹاف کی تعیناتی پبلک سروس کمیشن کے ذریعے کی جائے۔

درخواست میں وزارت قانون، رجسٹرار سپریم کورٹ ،چیف سیکریٹریز کو فریق بنایا گیا ہے جب کہ پاکستان کی بار کونسلز کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔

حیدرآباد، سول اسپتال سے اغوا ہونے والا بچہ بازیاب

0

سندھ کے شہر حیدرآباد میں سول اسپتال سے اغوا ہونے والے بچے کو سانگھڑ سے بازیاب کروالیا گیا۔

اے آر وائی نیوز نے مطابق حیدرآباد سول اسپتال سے اغوا ہونے والے 6 سالہ بچے اذان کو پولیس نے سانگھڑ سے بازیاب کرواکر خاتون اور مرد کو گرفتار کرلیا۔

سول اسپتال سے اغوا ہونے والے بچے اذان کے والدین نے صبح ایس ایس پی آفس حیدرآباد کے سامنے دھرنا دیا تھا۔

ایس ایس پی امجد شیخ نے دعویٰ کیا ہے کہ اذان کو بازیاب کروالیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس نے خفیہ اطلاع پر سانگھڑ میں ایک مکان پر چھاپہ مار کر اغوا میں ملوث محمد اسلم ملک اور فریدہ نامی خاتون کو گرفتار کیا ہے۔

پولیس کا بتانا ہے کہ واردات میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل بھی برآمد کرلی گئی ہے۔

واضح رہے کہ سول اسپتال سے اغوا ہونے والے بچے چھ سالہ اذان کے والدین کے ہمراہ اہل محلہ نے ایس ایس پی آفس کے سامنے دھرنا دیا تھا اور بچے کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا تھا۔

سوشل میڈیا پیج کے پوسٹ پر کمنٹ کرنا شہری کو مہنگا پڑگیا

0
پوسٹ شیئر طالبہ زیادتی

صوابی : پولیس اہلکار نے سوشل میڈیا پیج کے پوسٹ پر کمنٹ کرنے پر شہری کو تشدد کا نشانہ بنایا اور دھمکیاں دیں شہری نے اپیل کی کہ اعلیٰ حکام واقعے کا نوٹس لے کر مجھے انصاف دلائیں۔

تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پیج کے پوسٹ پر کمنٹ کرنا شہری کو مہنگا پڑگیا، پولیس اہلکار شہری کی دکان پر پہنچ گئے اور دکاندار پر تشدد کرتے ہوئے دھمکیاں دیں۔

اے ایس آئی ساجد عالم دیگر 2 اہلکاروں کے ساتھ شہری کی دکان پر آیا، پولیس اہلکار نے باز پرس کے بعد شہری پر تھپڑوں کی بارش کردی۔

شہری نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ایک پیج سے پولیس اہلکار کیخلاف پوسٹ ہوا، جس پرکمنٹ کیا تھا اور الزام عائد کیا کہ پولیس اہلکار نے پہلے دھمکیاں دیں اور پھر مجھے مارا۔

شہری نے اپیل کی کہ اعلیٰ حکام واقعے کا نوٹس لے کر مجھے انصاف دلائیں۔

’خودکشی جرم‘ درخواست پر صدر اور وزیراعظم کو نوٹس جاری

0

خودکشی کو جرم قرار دینے کی دفعہ کو حذف کرنے کیخلاف درخواست قابل سماعت قرار دے دی گئی۔

وفاقی شرعی عدالت نے درخواست کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے صدر مملکت، وزیراعظم اور وزارت قانون کو نوٹس جاری کر دیا گیا۔

وکیل حماد سعید ڈار نے دفعہ 325حذف کرنے کیخلاف درخواست دائر کر رکھی ہے جس میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت کریمنل لا ترمیمی ایکٹ 2022کو قرآن وسنت کے منافی قرار دے۔

درخواست گزار کے مطابق اسلام میں خودکشی کو حرام قرار دیا گیا ہے ترمیمی ایکٹ سے پہلے پاکستان کے قانون میں خودکشی کرناجرم تھا زندگی صرف ایک تحفہ نہیں بلکہ اللہ تعالی کی امانت بھی ہے خودکشی کو بطور جرم حذف کرنا اسلام اور اسلامی تعلیمات کیخلاف ہے۔