پیر, جون 23, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 862

کراچی میں عید الفطر پر موسم کیسا رہے گا؟ محکمہ موسمیات کی اہم پیشگوئی

0
کراچی موسم

کراچی : محکمہ موسمیات نے عید الفطر کے دوران کراچی میں موسم کے حوالے سے بڑی پیش گوئی کردی۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کی جانب سے کراچی میں آج سے درجہ حرارت میں اضافے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ زیادہ سے زیادہ پارہ 37 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے جبکہ دن کے اوقات میں تیز دھوپ کے ساتھ موسم خشک رہے گا اور شام میں سمندری ہوائیں بحال ہونے کا امکان ہے جب کہ 25 مارچ سے درجہ حرارت میں کمی کا امکان ہے۔

موسم کا حال بتانے والوں نے خبردار کیا ہے کہ شہر قائد عید الفطر کے موقع پر گرمی کی لپیٹ میں رہے گا اور عید کے دنوں میں درجہ حرارت 34 سے 36 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہنے کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق شہر میں 25 مارچ سے درجہ حرارت میں کمی کا امکان ہے۔

دوسری جانب ملک کے بیشتر علاقوں میں آج موسم خشک اور میدانی علاقوں میں گرم رہے گا،محکمہ موسمیات نے آئندہ چوبیس گھنٹے کے دوران کراچی، کوئٹہ، لاہور، اسلام آباد اور پشاور سمیت بیشتر علاقوں میں موسم خشک اور گرم رہنے کی پیشگوئی کی ہے جبکہ کشمیر اور گلگت بلتستان میں موسم خشک رہے گا۔

اسلام آباد میں آج موسم خشک اور گرم ہے، اور درجہ حرارت میں مزید اضافے کا امکان ہے تاہم موسم کی یہی صورتحال عید کے دوران بھی برقرار رہے گی۔

کورنگی کریک : گیس پائپ لائن میں خوفناک آتشزدگی

0
گیس پائپ لائن

کراچی : کورنگی کریک کے قریب گیس پائپ لائن میں اچانک آگ بھڑک اٹھی، فائر بریگیڈ حکام نے آگ تیسرے درجے کی قرار دے دی۔

اے آر وائی نیوز کے نمائندے عدنان راجپوت کی رپورٹ کے مطابق فائربریگیڈ حکام سوئی گیس کمپنی کے عملے سے رابطے کی کوشش کررہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ 6 فائر ٹینڈر آگ پر قابو پانے میں مصروف عمل ہیں۔

فائر بریگیڈ حکام نے آگ کو تیسرے درجے کی قرار دے دیا، بعد ازاں سوئی سدرن کا عملہ بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گیا۔

اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پانی کی بورنگ کے دوران گیس پائپ لائن کو نقصان پہنچا جس سے آگ اچانک بھڑک اٹھی۔

پولیس کے مطابق نجی سوسائٹی کی جانب سے پانی کیلئے بورنگ کروائی جارہی تھی، گیس پائپ لائن میں آگ آئل ریفائنری سے دور لگی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بورنگ کا کام مکمل ہوچکا تھا، تاہم جب پائپ واپس نکالا جارہا تھا کہ اچانک گیس کی لیکج شروع ہوگئی جوس دیکھتے ہی دیکھتے بڑھتی چلی گئی۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق گیس پائپ لائن میں آتشزدگی سے تاحال کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے، تاہم آگ لگنے کے باعث اطراف کے علاقوں میں دھواں پھیل گیا، علاقہ مکینوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا،۔

 

متوازن غذا کے بعد بھی وزن میں کمی کیوں نہیں ہوتی؟ وجہ سامنے آگئی

0
وزن میں کمی

اکثر لوگ لاکھ کوشش کے باجود اپنے وزن میں کمی کرنے میں ناکام رہتے ہیں، حالانکہ وہ متوازن غذا کا استعمال بھی باقاعدگی سے کرتے ہیں۔

اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ بہت سے لوگ تمام تراحتیاط کے باوجود بہت سی ایسی غلطیاں کرجاتے ہیں جس سے ان کا وزن کم نہیں ہوپاتا۔

این ڈی ٹی وی میں شائع ایک مضمون میں ان غلطیوں کی نشاندہی کی گئی ہے جن پر قابو پاکر ہم اپنے وزن کو کافی حد تک کنٹرول کرسکتے ہیں جن کا ذکر مندرجہ ذیل سطور میں کیا جارہا ہے۔

خوراک کی زیادتی

اگر آپ وزن میں کمی کرنے کے لیے ڈائٹنگ کر رہے ہیں اور پھر بھی وزن کم نہیں ہو رہا تو امکان ہے کہ آپ مناسب سے زیادہ خوراک کھا رہے ہیں، اس کے لیے ضروری ہے کہ آپ کیلوریز کی تعداد کم سے کم کریں۔

یہ بات بھی ذہن نشین رہے کہ کیلوریز کم کرنے کے لیے آپ کو بھوکا نہیں رہنا ہوگا لیکن اُس وقت کھانا کھائیں جب آپ کو بھوک لگے۔

باقاعدہ ورزش

روزانہ ورزش کرنے سے میٹابولزم اور دل کی صحت بہتر رہتی ہے، تاہم اس کے لیے اپنی صحت کے مطابق ورزش کرنا ہوگی۔ ورزش کے انتخاب کے لیے ماہرین سے مشورہ لینا ضروری ہے۔

غذا کا استعمال

خوراک کے معیار کے ساتھ ساتھ اس کی مقدار بھی اہم ہے۔ پھل، سبزیاں، اناج، دودھ، انڈے، گوشت اور مغزیات سے بھرپور غذا صحت پر مثبت اثر کرتی ہے۔ اس سے جسم کی نشوونما ہوتی ہے اور انسان خود کو تندرست اور توانا محسوس کرتا ہے۔ اس کے علاوہ مارکیٹ میں پیکٹ میں دستیاب خوراک اصل ترو تازہ خوراک کی طرح صحت مند نہیں ہوتی۔

پروٹین کا تناسب

وزن کم کرنے کے لیے پروٹین ایک اہم خوراک ہے۔ دن کا آغاز ناشتے سے ہوتا ہے اور اگر اس میں پروٹین سے بھرپور غذا لی جائے تو سارا دن انسان کو بھوک محسوس نہیں ہوتی۔

زیادہ خوراک بھی وزن بڑھنے کا سبب ہے

زیادہ مقدار میں صحت مند خوراک لینے سے وزن کم نہیں ہوتا۔ اس کے لیے جب بھی وزن کم کرنا ہو تو اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ ہم کتنی مقدار میں کھا پی رہے ہیں اور ہم دن میں کتنی کیلوریز لے رہے ہیں۔

مناسب آرام نہ کرنا

وزن کم کرنے کے لیے مناسب معمولات زندگی اور آرام بھی اہم ہے۔ اگر ہماری زندگی معمول کے مطابق ہوگی تو ہماری صحت بھی بہتر ہوگی۔ زیادہ دیر تک کام کرنا اور مختلف شفٹوں کے دوران کام کی وجہ سے بھی صحت کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔

آئی ایم ایف سے معاہدہ : بجلی کتنی سستی ہوگی؟

0
بجلی کتنی سستی

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ طے پا گیا ہے، جس کے تحت ایک ارب ڈالر کی قسط ادا کی جائے گی، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا بجلی کتنی سستی ہوسکے گی؟۔

اس حوالے سے آے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں ماہر معاشیات احمد چنائے نے کہا کہ وزیر اعظم نے تاجر برادری سے کہا تھا کہ 23مارچ کو آپ خوشخبری سنیں گے کہ بجلی کی قیمت 8 سے دس روپے کم ہوگی لیکن اس کا کہیں نام و نشان کہیں نظر نہیں آرہا۔

انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز کی بات کی جائے تو وہ مسئلہ بھی جوں کا توں ہے حکومت کو کوئی فائدہ مل گیا ہو تو علیحدہ بات ہے لیکن کیپسٹی چارجز وہیں کے وہیں ہیں نہ بجلی سستی ہوئی اور نہ ہی بلوں پر بھی اس کا کوئی فرق پڑا۔

احمد چنائے کا کہنا تھا کہ بجلی کتنی سستی ہوگی اس حوالے سے جلد از جلد کوئی فیصلہ کیا جائے تاکہ صنعتوں کا پہیہ تیزی سے چلنا شروع ہوجائے کیونکہ جب تک انڈسٹریز نہیں چلیں گی تو ٹیکسز کا ہدف کیسے پورا ہوگا؟

 بجلی کتنی سستی ہوگی؟ سے متعلق سوال کے جواب میں ماہر معاشی امور شہباز رانا نے کہا کہ جہاں تک بجلی سستی کرنے کی بات ہے تو آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ صرف ایک روپیہ فی یونٹ کمی کی بات ہوئی ہے، اس سے زیادہ نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کوئی ریلیف پیکج دینا چاہ رہے ہیں تو اس سلسے آئی ایم ایف فی الحال کوئی تعاون نہیں کررہا۔ اس کا کہنا ہے کہ جو چیز ابھی تک نیپرا نے منظور نہیں کی تو اس کو کیسے لاگو کیا جاسکتا ہے؟

یاد رہے کہ آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ طے پانے کے بعد وزارت خزانہ نے اعلامیہ جاری کیا تھا جس میں بتایا گیا کہ پاکستان کو موجودہ قرض پروگرام کی ایک ارب ڈالر کی قسط ملنے کا معاہدہ طے پایا ہے، ایک ارب ڈالر قرض کی منظوری آئی ایم ایف بورڈ سے ملے گی۔

وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی کیلئے 1.3 ارب ڈالر کی فنڈنگ پر بھی معاہدہ ہوگیا، پاکستان نے معاشی اصلاحات میں خاطر خواہ کارکردگی دکھائی اور ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔

نئے ڈیزائن کے ’عیدی لفافے‘ بچوں کی خوشیاں دوبالا

0

عید کے موقع پر بچوں کو عیدی دینے کا رواج برسوں پرانا ہے، عیدی ملنے سے ان کی خوشیاں دوبالا اور چہرے کی رونق میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے، اس کیلیے اب ’عیدی لفافے‘ مارکیٹ میں آگئے۔

عید یا کسی تہوار کے موقع پر بچوں کو تحائف دینا ان کی دلی خوشی کا باعث ہوتا ہے جسے ملنے کے بعد وہ پھولے نہیں سماتے۔

یہ ضروری نہیں ہے کہ عیدی بہت زیادہ اور تحائف مہنگے ہوں البتہ یہ ضروری ہے کہ عیدی دینے کا انداز نیا اور منفرد ہو جو ان کیلیے خوشگوار حیرت کا باعث بنے۔

عیدی دینے کی روایت نہ صرف آج بھی زندہ اور برقرار ہے بلکہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس کے انداز میں بھی تبدیلی دیکھنے میں آرہی ہے۔

لفافہ اچھا ہو یا عیدی تگڑی؟؟ کچھ بچوں کو عیدی زیادہ چاہئے تو کچھ بچے چاہتے ہیں کہ ان کو عیدی کی رقم خوبصورت لفافے میں چاہیے۔

پہلے عیدی کے نوٹ بچوں کے ہاتھوں میں باری باری تقسیم کیے جاتے تھے لیکن اس بار بازاروں میں عیدی کیلئے نت نئے ڈیزائن کے خوبصورت ’عیدی لفافے‘ دستیاب ہیں۔

اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اس وقت بازار میں کاغذ کے علاوہ مخصوص قسم کے مٹیریل سے بنے لفافے فروخت کیے جارہے ہیں جو دیکھنے میں بہت خوبصورت اور شیشے شفاف جیسے دکھائی دیتے ہیں۔

ان نئے لفافوں پر انگریزی اور اردو زبان میں عید مبارک بھی خوبصورت لکھائی سے تحریر کیا گیا ہے، جسے حاصل کرنے کے بعد بچے یقیناً اسے سنبھال کر بھی رکھیں گے۔

آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری، ہائی اوکٹین سے متعلق بڑا فیصلہ

0
ہائی اوکٹین

اسلام آباد : وفاقی حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کرتے ہوئے ہائی اوکٹین پر لیوی میں اضافہ کردیا۔

اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزارت خزانہ اور وزارت توانائی کی مشاورت کے بعد ہائی اوکٹین پر لیوی میں 20 روپے اضافہ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس حوالے سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ لگژری گاڑیوں کے ایندھن ہائی اوکٹین پر لیوی 50 سے بڑھا کر  70روپے فی لیٹر کردی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق پہلے لگژری گاڑیوں کے ایندھن پر پیٹرولیم لیوی 50 روپے فی لیٹر مقرر تھی، آئی ایم ایف کو ہائی اوکٹین پر  20 روپے لیوی کم رکھنے پر اعتراض تھا جسے اب دور کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل حکومت نے پٹرول کی قیمت میں ایک روپیہ فی لیٹر کمی کرکے عوام کو عید کا تحفہ دیا جبکہ ڈیزل کی قیمت برقرار رکھی گئی ہے جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرول کی قیمت 254 روپے63 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے جبکہ حکومت کی جانب سے ڈیزل کی قیمت برقرار رکھی گئی ہے۔

یاد رہے کہ رواں ماہ 14 مارچ کو وفاقی حکومت نے پیٹرول پر لیوی میں 10 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا تھا، وزارت خزانہ سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول پر لیوی 60 سے بڑھا کر 70 روپے فی لیٹرکی گئی تھی۔

اس حوالے سے ذرائع کا کہنا تھا کہ پٹرولیم لیوی بڑھانے سے ملنے والی اضافی رقم بجلی کے بلوں میں ریلیف پر خرچ کی جائے گی۔

پٹرول کی قیمت میں کمی کردی گئی

0
پیٹرول کی قیمتیں

اسلام آباد : حکومت نے پٹرول کی قیمت میں ایک روپیہ فی لیٹر کمی کرکے عوام کو عید کا تحفہ دے دیا جبکہ ڈیزل کی قیمت برقرار رکھی گئی ہے۔

اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے آئندہ 15 دن کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کردیا، جس میں پٹرول ایک روپیہ فی لٹر سستا کرنے کی نوید سنائی گئی ہے۔

حکومت کی جانب سے پٹرول کی قیمت میں ایک روپیہ فی لیٹر کمی کردی گئی ہے جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

اس حوالے سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرول کی قیمت 254 روپے 63 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے جبکہ حکومت کی جانب سے ڈیزل کی قیمت برقرار رکھی گئی ہے۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب بارہ بجے سے ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمت ڈی ریگولیٹڈ ہے اس لیے اس کی قیمتیں بعد میں جاری کی جائیں گی، اس کے علاوہ ہائی اوکٹین کی فی لیٹر قیمت کا اعلان بھی آج ہی ہوگا۔

ہائی اوکٹین کے حوالے سے اس بات کا بھی قوی امکان ہے کہ اس پر جو 50 روپے کی لیوی ہے اس میں 20 روپے اضافہ کرکے 70 روپے کردیا جائے گا۔

یاد رہے کہ حکومت نے 15 روز قبل پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا، نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرول کی قیمت 255 روپے 63 پیسے فی لیٹر برقرار رکھی گئی تھی۔

یواےای میں نمازِ عید کے اوقات کا اعلان

0

دنیا بھر میں ماہِ صیام اختتام کی جانب گامزن ہے اور مسلمان عیدالفطر کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔

ماہِ مقدس اپنی تمام تر برکات کے ساتھ رخصت ہو رہا ہے جس کے اختتام پر عیدالفطر کے پرُمسرت موقع کا آغاز نماز عید کی ادائیگی سے ہو گا۔

عید کے لیے مساجد، کھلے مقامات، عیدگاہوں میں بڑے بڑے اجتماعات کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں اور کئی مقامات میں نمازِ عید کے اوقات کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

پاکستان، بھارت، سعودیہ، یواےای، خلیجی ممالک میں عید کب ہونے کا امکان؟

یواےای میں نمازِ عید کے اوقات

امارات کی سب سے بڑی ریاست ابوظہبی میں 6:22 am

العین 6:23 am

دبئی 6:20 am

شارجہ 6:19 am

عجمان 6:19 am

ام القوین 6:18 am

سندھ پولیس کے گریڈ 16 کے افسران کی اگلے گریڈ میں ترقی

0
سندھ پولیس

کراچی : سندھ حکومت نے گریڈ 16 کے پولیس افسران کو گریڈ 17 میں آفس سپرنٹنڈنٹ کے عہدے پر ترقی دے دی۔

سندھ پولیس کے گریڈ 16 کے 62 ترقی کے منتظر سینئر موسٹ اسسٹنٹ کو گزیٹیڈ گریڈ 17 آفس سپرنٹنڈنٹ کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔

اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ ترقی ان افسران کے 5 سال اسسٹنٹ گریڈ 16کے عہدے پر برقرار رہنے کے بعد دی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ڈیپارٹمنٹل پروموشن کمیٹی ہوم ڈیپارٹمنٹ نے ان تمام پولیس افسران کو مؤرخہ 05.12.2024 کو اگلے عہدے پر ترقی کے لیے کنسیڈر کیا تھا۔

ہوم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے اس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن آج مورخہ 25.03.2025 کو جاری کردیا گیا ہے، تمام افسران کو نیا رینک مبارک ہو۔

یاد رہے کہ سندھ حکومت نے پولیس کی تفتیشی صلاحیت مزید بہتر بنانے کیلیے 2 ہزار اے ایس آئی انویسٹی گیشن بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس حوالے سے گزشتہ روز چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ کی زیرِ صدارت سروس اسٹرکچر کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں متعدد اہم فیصلے کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ تفتیشی صلاحیت کی بہتری کیلیے 2 ہزار اے ایس آئی بھرتی کریں گے، اقدام پولیس کی تحقیقاتی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کیلیے اہم ہے۔ آصف حیدر شاہ نے کہا کہ پولیس کی انویسٹی گیشن برانچ بہتر بنا کر جرائم پر قابو پایا جائے گا۔

کیا سیاست دانوں‌ کے جھوٹ بولنے پر پابندی لگائی جاسکتی ہے؟

0

برطانیہ کی ریاست ویلز کی حکومت نے گزشتہ سال کے اواخر میں سیاست دانوں کے جھوٹ بولنے پر پابندی لگانے کا عزم کیا تھا۔ یہ اپنی نوعیت کا پہلا قانون ہوگا اگر اسے منظور کر کے رائج کیا گیا۔ ویلز کی حکومت اگلے سال کے انتخابات سے قبل یہ قانون متعارف کروا سکتی ہے جس کے تحت جان بوجھ کر گمراہ کن بیانات دینے پر اراکینِ پارلیمان کو معطل کیا جاسکے گا۔

اگر یہ قانون نافذ ہوجائے گا تو رکن پارلیمان کو جھوٹے یا گمراہ کن بیانات واپس لینے کے لیے 14 دنوں کی مہلت دی جائے گی اور مہلت ختم ہونے پر بذریعہ عدالت اسے اگلے چار سال تک کے لیے الیکشن سے دور رکھا جاسکے گا۔ لیکن ہمارے ملک میں شاید جھوٹ، گمراہ کن بیانات، یو ٹرنز اور کردار کشی کے بغیر سیاست کو سیاست نہیں‌ سمجھا جاتا۔ بلکہ مشہور تو یہ ہے کہ سیاست اور جنگ میں‌ سب کچھ جائز و روا ہے۔ یہ مزاح پارہ پاکستانی سیاست اور ایوانوں‌ میں بیٹھ کر قوم کے مستقبل کے فیصلے کرنے والے سیاست دانوں‌ کی تصویر کشی کرتا ہے۔ ملاحظہ کیجیے۔

سیاست داں سے بڑا سیاح کوئی نہیں۔ اندرون ملک وہ ایک پارٹی سے دوسری اور دوسری سے تیسری کی سیاحت کرتا ہے اور اگر کسی جوڑ توڑ کے نتیجے میں برسراقتدار آجاتا ہے، تو سرکاری خرچے پر اپنے اہل و عیال، دوست احباب اور خوشامدیوں کے ساتھ ملکوں ملکوں گھومنے پھرنے کا لائسنس حاصل کر لیتا ہے۔ سیاست داں کو وفاداری بدلنے کے لیے اسمبلی کا ایک ٹکٹ یا کابینہ کی ایک نشست کی ترغیب کافی ہے۔

اب تو سیاسی وفاداری کا معیار یہ رہ گیا ہے کہ جس پارٹی نے کسی سیاست داں کو خریدا ہے، وہ اسی کا ہو رہے، لیکن وہ تو دھڑلے سے کہتا ہے کہ سیاست میں کوئی چیز حتمی، آخری یا مستقل نہیں ہوتی۔ چناں چہ جب بھی انتخابات کا موسم قریب آتا ہے سیاست کا میدان ”اسٹاک ایکسچینج“ میں تبدیل ہو جاتا ہے اور سودوں میں تیزی آجاتی ہے۔ انگریزی میں اس طرح بک جانے والے سیاست داں کو Turncoat کہا جاتا ہے، جب کہ اردو میں وہ اپنی لڑھکتی خصلت کے باعث ”لوٹا“ کہلاتا ہے۔ جس پارٹی سے وہ قطع تعلق کرتا ہے، وہ اسے ”گندا انڈہ“ قرار دیتی ہے اور جہاں جاتا ہے وہاں اس کی ایسی آؤ بھگت ہوتی ہے کہ وہ خود کو بھگت کبیر سمجھنے لگتا ہے۔ آپ ایسے کسی سیاست داں کے جس کو سابقہ ریکارڈ کی بنا پر شرمندہ کرنے کی کوشش کریں، تو وہ علامہ اقبال کی سند لے آتا ہے:

جہاں میں اہل ایماں صورتِ خورشید جیتے ہیں
اِدھر ڈوبے اُدھر نکلے، اُدھر ڈوبے اِدھر نکلے

سیاست داں کا ہر قدم ہر قول، ہر کام قوم کے بہترین مفاد میں ہوتا ہے۔ اس کے ”یو ٹرنز“ قلابازیوں، کہہ مکرنیوں اور وعدہ خلافیوں، سب پر قوم کے بہترین مفاد کی چھاپ لگی ہوتی ہے۔ حتیٰ کہ وہ قومی خزانے کی لوٹ کھسوٹ بھی قوم کے بہترین مفاد میں کرتا ہے۔ وہ قوم کے بہترین مفاد میں کوئی ادارہ بناتا ہے اور پھر قوم کے بہترین مفاد میں اسے بند کر دیتا ہے۔ یہی حال قانون سازی کا ہے۔ بے چارہ قانون خود پکار اٹھتا ہے کہ ’میں ترا چراغ ہوں، جلائے جا بجھائے جا۔‘ عوام کی بے لوث خدمت اس کا اولین و آخرین نصب العین ہوتا ہے۔ سیاست داں اس وقت تک خدمت کرتا رہتا ہے، جب تک دَھر نہیں لیا جاتا اور جب دَھر لیا جاتا ہے، تو پولیس وین میں بیٹھ کر پوری ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے انگلیوں سے ”وی“ (V) کا نشان بنانا نہیں بھولتا، جس سے اپنے حواریوں کو یہ پیغام دینا مقصود ہوتا ہے کہ ڈٹے رہو جیت بالآخر بدعنوانی کی ہوگی۔ جیل جاتے ہی وہ بیمار پڑ جاتا ہے اور سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر اسپتال کے اسپیشل واڈ میں داخل کر لیا جاتا ہے۔ اس دوران اس کی ضمانت ہو گئی، تو ٹھیک ورنہ میڈیکل بورڈ فوراً اس کی مرضی کے ملک میں علاج کی سفارش کر دیتا ہے اور وہ یہ کہتا ہوا نو دو گیارہ ہو جاتا ہے کہ؎

اب تو جاتے ہیں بُت کدے سے میر
پھر ملیں گے اگر خدا لایا

(مزاح نگار ڈاکٹر ایس ایم معین قریشی کی تصنیف کتنے آدمی تھے؟ سے اقتباس)