کسی کمرے یا گھر سے ایک یا دو لاشیں ملیں تو خوف پھیل جاتا ہے لیکن اس واقعہ میں کمرے سے 191 لاشیں نکلیں جن سے غیر انسانی سلوک کیا گیا تھا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ انسانیت سوز واقعہ امریکا میں پیش آیا جہاں کولوراڈو شہر میں جان ہالفورڈ نامی شخص نے فیونرل ہوم (جنازہ گھر) جہاں مردوں کی آخری رسومات ادا کی جاتی ہیں بنایا ہوا تھا۔
191 لاشوں کے ساتھ ہالفورڈ نے جو غیر انسانی سلوک کیا وہ سن کر رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے۔ ملزم نے صرف لاشوں کی بے حرمتی نہیں کی بلکہ ان کے لواحقین کو بھی دھوکا دیا۔
رپورٹ کے مطابق جان ہالفورڈ اور اس کی اہلیہ کیری ہالفورڈ 2019 سے 2023 کے درمیان ’ریٹرن ٹو نیچر فیونرل ہوم’ نامی تنظیم چلائی۔ ایک جنازہ گاہ بنائی، جہاں لاشوں کو تلف کیا جانا تھا۔ متوفی افراد کے لواحقین سے طے شدہ معاہدے کے تحت لاشوں کو جلانا تھا۔ تاہم لاشوں کو جلانے کے بجائے گلنے سڑنے کے لیے کمرے میں چھوڑ دیا گیا۔
اس سارے واقعہ کا سب سے خوفناک المیہ یہ تھا کہ جن خاندانوں نے اپنے پیاروں کی لاشیں جنازہ گاہ کے حوالے کی تھیں، ان لوگوں کو ان راکھ کی جگہ خشک کنکریٹ کا پاؤڈر دیا گیا تھا۔
دونوں میاں بیوی لاشوں کی آخری رسومات کے نام پر لواحقین سے بھاری رقم وصول کرتے رہے جب کہ کووڈ فنڈز میں بھی دھوکا دہی کی۔
لیکن سچ کبھی نہ کبھی سامنے آتا ہے تو ایسا ہی اس کیس میں بھی ہوا اور ایک چھوٹے سے واقعہ نے اس گھناؤنے جرم کا پردہ فاش کیا۔
ہوا کچھ یوں کہ جس چھوٹے سے قصبہ میں یہ جنازہ گھر واقع تھا۔ وہاں سے 2023 میں پولیس کو ایک کال موصول ہوئی جس میں کال کرنے والے نے بدترین بدبو کی شکایت کی۔
پولیس اور تفتیش کار جب وہاں پہنچے تو منظر دیکھ کر ان کے بھی رونگٹے کھڑے ہوگئے۔ کیونکہ ایک گھر کے کمروں میں لاشوں کا انبار لگا ہوا تھا اور وہ گل سڑ چکی تھیں، جن سے شدید بدبو اٹھ رہی تھی۔
جب یہ معاملہ عدالت پہنچ تو عدالت نے جان ہالفورڈ کو 191 لاشوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک اور اہلخانہ کو دھوکا دینے کے جرم میں 20 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ جان ہالفورڈ نے اپنا جرم تسلیم کر لیا ہے۔
تحقیقات میں یہ بھی پتہ چلا کہ کچھ لاشوں کو غلط طریقے سے جلایا گیا۔ عدالت میں جمع کرائی گئی دستاویزات سے پتہ چلا کہ دو خاندانوں کو ان کے رشتہ داروں کی بجائے کسی اور کی راکھ دی گئی۔
)
عدالت میں جان اور اس کی اہلیہ کیری ہالفورڈ پر نہ صرف لاشوں کے ساتھ بدسلوکی کا جرم ثابت ہوا ہے، بلکہ اس جوڑے پر امریکی حکومت کے 9 لاکھ ڈالر (تقریباً 7.5 کروڑ روپے) کے کوویڈ ریلیف فنڈ میں فراڈ کرنے کا بھی جرم ثابت ہوا ہے۔ انہوں نے یہ رقم لگژری کاریں، کرپٹو کرنسی اور برانڈڈ جیولری خریدنے میں استعمال کیں۔ عدالت نے جان ہالفورڈ کو 1.7 ملین ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔