تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

پاک افغان سرحد پر بدستور کشیدگی برقرار، افغان فورسز کی فائرنگ کا سلسلہ جاری

طورخم: پاک افغان طورخم سرحد پرکشیدگی برقرار ہے، طورخم میں کرفیو نافذ ہے جبکہ لنڈی کوتل سے کرفیو ہٹا لیا گیا ہے۔

افغان بارڈر پر افغان فورسز کی جانب سے مسلسل فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے طورخم سرحدی علاقے میں کرفیو بدستور نافذہے تاہم لنڈی کوتل میں کرفیو کرفیو ہٹا لیا گیا ہے۔

کرفیو کے باعث طورخم بارڈر کے دونوں جانب گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں، ہر قسم کی آمدروفت اور تجارت معطل ہے جبکہ شہری آبادی کو بھی محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے، چار روز پہلے افغان فورسز کی فائرنگ کے باعث سرحد کے دونوں جانب نقل وحمل کا سلسلہ بند ہے۔

 

مزید پڑھیں :  پاک افغان سرحد طور خم پر کشیدگی، طورخم اورلنڈی کوتل میں کرفیو نافذ

طورخم بارڈر پر کشیدگی کے معاملہ پر افغان وزارت خارجہ نے پاکستانی سفیر سید ابرار حسین کو طلب کر کے احتجاج کیا۔

یاد رہے کہ طورخم بارڈر کے راستے کو دہشت گردوں کی جانب سے استعمال کئے جانے کی شکایت سامنے آتی رہی ہیں، جس پر پاکستانی حدود میں گیٹ کی تعمیر کی جارہی ہے تاکہ دہشت گردوں کو پاکستان میں داخل ہونے سے روکا جائے۔ جس پر افغان فورسز نے فائرنگ کی، فائرنگ سے پاک فوج کے میجر علی جواد چنگیزی شہید اور کئی جوانوں سمیت متعدد شہری زخمی ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں : طورخم سرحد پر ایک بار پھر فائرنگ،مزید پانچ اہلکار زخمی

شہید ہونے والے میجر علی جواد کی نماز جنازہ پشاور گیریژن میں ادا کر دی گئی ، آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے نماز جنازہ میں شرکت کی۔

مزید پڑھیں : طور خم پر تیسرے روز بھی فائرنگ، میجر جواد کی نماز جنازہ ادا، جنرل راحیل شریک

دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ ہمارا ہمسایہ ملک کسی اور کے ہاتھوں میں کھیل رہا ہے ، افغانستان کو یہ فیصلہ کرنا پڑے گا کہ وہ خطے میں امن کیلئے ہماری کوششوں کا ساتھ دینا چاہتا ہے یا کسی اور کا کھیل کھیلناچاہتا ہے۔ سرحد کی دوسری جانب سے بلا جوازفائرنگ سے میجر جواد سمیت ہمارے سیکورٹی اہلکاروں کی شہادت ناقابل برداشت ہے۔

مزید پڑھں : میجر جواد کی شہادت کا بدلہ لیں گے، خواجہ آصف، چوہدری نثار کا کابل کو سخت جواب

واضح رہے یکم جون سے طور خم سرحد کے ذریعے پاکستانی حدود میں بغیر سفری دستاویزات کے داخلہ مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے، افغان بارڈر حکام نے پاکستانی حکام سے اس پابندی میں رمضان المبارک کے آخر تک نرمی کا مطالبہ کیا تھا، جسے پاکستانی حکام نے مسترد کردیا تھا، اس وقت سے دونوں فورسز کے درمیان تعلقات میں سرد مہری پائی جاتی ہے۔

مزید پڑھیں : پاک افغان طورخم بارڈرپرآمدورفت سفری دستاویز کے ساتھ مشروط

Comments

- Advertisement -