اسلام آباد: پاکستان اور چین کے مابین آزاد تجارتی معاہدہ دوئم کیلئے جاری مذاکرات کا پانچوں اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔
پاکستانی وفد کی قیادت ایڈیشنل سیکرٹری تجارت روبینہ اطہر اور چینی وفد کی قیادت چینی وزارت تجارت کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل یاؤ وین لنگ نے کی، پاکستان نے مؤقف پیش کیا کہ ہماری مقامی صنعت کو مدِنظر رکھتے ہوئے چین پاکستان کو زیادہ تجارتی مراعات فراہم کرے، چین نے انجنئیرنگ، میڈیکل،ڈینٹل، آرکیٹیکچر،کورئیر، ایڈورٹائزنگ،کلچر،سفر وسیاحت اور کھیلوں کی سروسز میں تجارت میں اضافے کیلئے تجاویز پیش کیں۔
اجلاس میں طے پایا کہ دونوں ممالک کے کسٹمز حکام کے مابین تجارتی ڈیٹا کے الیکٹرانک تبادلے کا نظام اس سال کے آخر تک نافذ کر دیا جائیگا، جس کے ذریعے انڈرانوائسنگ کا خاتمہ ہوسکے گا۔
زرعی اجناس سےمتعلق معیارات سے متعلق فیصلہ کیا گیا کہ ان معیارات کے نفاذ کےمتعلقہ ادارے ایکدوسرے سے رابطے میں رہیں گے، جس کی بدولت پاکستان سے چاول، آم، کنولہ اورچیری کی چین کو برآمد ممکن ہو سکے گی