تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

پاک عرب پندرہ روزہ بحری مشق ’افعیٰ الساحل‘ اختتام پذیر

اسلام آباد: پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مشترکہ بحری فوجی مشق ’افعیٰ الساحل‘ اختتام پذیر ہوگئی، جس کا بنیادی مقصد دونوں بحری افواج کے درمیان مشترکہ آپریشنز کی صلاحیتوں کو فروغ دینا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاک بحریہ کے اسپیشل سروس گروپ اور رائل سعودی نیول فورسز کی اسپیشل آپریشن فورسز کے مابین ہونے والی پندرہ روزہ دو طرفہ بحری مشق افعی الساحل چہارم کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوگئی، ’افعیٰ الساحل‘ دونوں افواج کے درمیان دوطرفہ بحری تعاون کی اہم علامت ہے۔

ترجمان پاک بحریہ کا کہنا ہے کہ ’افعیٰ الساحل‘ کے پہلے مرحلے میں دہشتگردوں کی پناہ گاہوں کا تعاقب کرنے اور اسے کامیاب نشانہ بنانے کی مشق کی جس کے بعد رات کی تاریکی میں دشمن کے خلاف کارروائی کرنے کی صلاحیتوں کا بھی مظاہرہ کیا گیا۔

آرمی چیف سے سعودی سفیر کی ملاقات، پاک فوج کی قربانیوں کو سراہا

ترجمان کے مطابق مشق کے دوسرے مرحلے کے دوران کھلے سمندر میں سمندری دہشت گردی، بحری قذاقی اورانسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے اسپیشل میری ٹائم آپریشنز کیے گئے ۔

دوسری جانب سعودی بحریہ نے بھی دونوں ملکوں کے درمیان مشقوں کا خیرمقدم کیا اور دوطرفہ پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سہراہا۔

واضح رہے پاک بحریہ اور رائل سعودی نیول فورسز کے درمیان باہمی تعاون کی ایک طویل تاریخ موجود ہے جو دونوں ممالک کی عوام کے درمیان گہرے برادرانہ روابط کی علامت ہے۔

پاک فضائیہ کے سربراہ کے لیے سعودی عرب کی جانب سے اعزاز

خیال رہے کہ گذشتہ روز سعودی عرب کے سفیر نے جی ایچ کیو کا دورہ کیا اور آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ سے ملاقات کی تھی جس میں باہمی دلچسپی کے امور بالخصوص علاقائی سیکیورٹی اور خطے کو درپیش دہشت گردی کے چیلینجز سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

یاد رہے 34 اسلامی ملکوں پر اسلامی اتحاد فوج کے سربراہ پاکستان کے سابق آرمی چیف راحیل شریف ہیں، اتحادی فوج سعودی عرب میں واقع مقامت مقدسہ کی حفاظت اور دہشت گردوں کی سرکوبی کے لیے تشکیل دی گئی ہے جس میں دیگر اسلامی ممالک کی افواج کے افسران اور جوان شامل ہیں۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -