برلن: جرمنی کے دارالحکومت میں سالانہ ’’فروٹ لاجسٹکا 2018‘‘ کی نمائش میں پاکستان کے پھل اور سبزیاں خریداروں کی توجہ کا مرکز بن گئیں۔
تفصیلات کے مطابق برلن میں پھلوں اور سبزیوں کی سالانہ نمائش ’’فروٹ لاجسٹکا 2018‘‘ جاری ہے جس میں پاکستان سمیت دنیا بھر سے ایک سو سے زائد ممالک کی کمپنیاں شریک ہیں۔
جرمنی میں تعینات پاکستان کے سفیر جوہر سلیم کا کہنا ہے کہ پاکستانی آم اور کینو کےعلاوہ کھجور بھی خریداروں کی دلچسپی کا مرکز بنے ہوئے ہیں جو کہ پھل کی ایکسپورٹ کےلیے بہت خوش آئند ہے۔
افغانستان سے تازہ پھلوں کی درآمد معطل، پاکستانی تاجروں کو مشکلات
پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین وحید احمد نے کہا ہے کہ گزشتہ سال نمائش سے پاکستانی تاجروں نے 2 ملین ڈالر کا کاروبار کیا تھا جبکہ رواں سال امید کی جارہی ہے کہ پاکستانی ایکسپوٹرز 2 ملین ڈالر سے زائد کے ایکسپورٹ آڈرز حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
سالانہ نمائش میں شریک پاکستانی تاجر پر امید ہیں کہ پھلوں کے علاوہ پاکستانی سبزیوں کے بھی آرڈر حاصل کرلیں گے۔
ایرانی پھلوں کی بھرمار،پاکستانی کاشتکارمشکلات کا شکا
یاد رہے گزشتہ سال محکمہ زراعت پنجاب نے دنیا بھر میں پسند کیے جانے والے پاکستان کے اہم ترین پھلوں کی برآمدات میں رکاوٹ ختم کرنے کے لیے کروڑوں روپے کا منصوبہ شروع کیا تھا۔
منصوبے کا انعقاد صوبہ پنجاب کے 30 اضلاع میں کیا گیا تھا جس کے مطابق 15 اضلاع میں فروٹ فلائی مٹیریل (میتھائل یوجینال، پروٹین ہائیڈرو لائیسٹ، میلا تھیان اور پلاسٹک ٹریپ) پر 50 فیصد سبسڈی دی گئی تھی۔