تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

اڈی اڈی جاواں ہوا دے نال والی منور سلطانہ کا تذکرہ

پاکستان کی فلمی صنعت کے ابتدائی دور میں‌ پسِ پردہ گائیکی کے حوالے سے منور سلطانہ کو بہت شہرت ملی۔ آج اس گلوکارہ کی برسی منائی جارہی ہے۔ منور سلطانہ 7 جون 1995 کو لاہور میں‌ وفات پاگئی تھیں۔

1925 میں لدھیانہ میں پیدا ہونے والی منور سلطانہ کے فلمی کیریئر کا آغاز قیامِ پاکستان سے قبل بننے والی فلم منہدی سے ہوا تھا۔

منور سلطانہ نے موسیقی کی تعلیم ریڈیو پاکستان کے مشہور موسیقار عبدالحق قریشی عرف شامی سے حاصل کی تھی۔ منور سلطانہ نے جن فلموں کے لیے گلوکاری کی ان میں پھیرے، محبوبہ، انوکھی داستان، بے قرار، اکیلی، نویلی، محبوب، بیداری، معصوم اور لختِ جگر سرِفہرست ہیں۔

اپنے وقت کی اس مشہور گلوکارہ کو قومی نغموں کی وجہ سے بھی یاد کیا جاتا ہے جن میں ’’چاند روشن چمکتا ستارہ رہے اور اے قائد اعظم تیرا احسان ہے احسان‘‘ شامل ہیں۔

منور سلطانہ نے اردو اور پنجابی زبانوں میں گیت گائے جو بہت مقبول ہوئے۔

واسطہ ای رب دا، توں جاویں وے کبوترا، اڈی اڈی جاواں ہوا دے نال، مینوں رب دی سونہہ تیرے نال پیار ہوگیا ان کے گائے ہوئے مقبول گانوں میں شامل ہیں۔

Comments

- Advertisement -