تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

’پہلے بھی کہا تھا بابر کو ایک فارمیٹ کی کپتانی چھوڑ دینی چاہیے‘

قومی ٹیم کے اوپنر بیٹر کامران اکمل کا کہنا ہے کہ گزشتہ چار سال پاکستان کرکٹ کے لیے اچھے نہیں گزرے،  پہلے بھی کہا تھا بابر اعظم کو ایک فارمیٹ کی کپتانی چھوڑ دینی چاہیے۔

پروگرام ’الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے اوپنر بیٹر کامران اکمل نے کہا کہ  پاکستان کرکٹ کے لیے 2014 کے آئین کو واپس لانے کی جو باتیں ہورہی ہیں وہی کرکٹ کے لیے ٹھیک ہے اسی آئین کو آنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ریجنل اور ڈپارٹمنٹل کرکٹ ہونی چاہیے جس سے کھلاڑیوں کی نوکری بھی ساتھ ساتھ چلتی رہتی ہے۔

کامران اکمل نے مزید کہا کہ چیئرمین پی سی بی کی مدت پوری کی جانی چاہیے لیکن اب یہ چیئرمین آئے ہیں تو انہیں کرکٹ کا آئین ایسا بنانا چاہیے کہ کوئی بھی اسے تبدیل نہ کرے۔

انہوں نے کہا کہ چار سال پہلے جو تبدیلی کی گئی اس سے ہماری کرکٹ کو نقصان ہوا ہوم گراؤنڈ میں آکر ٹیمیں ہرا کر چلی گئی ہیں جو ہار کر جاتی تھیں۔

کامران اکمل نے مزید کہا کہ بابر اعظم کو ایک فارمیٹ کی کپتانی چھوڑ دینی چاہیے لیکن نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز تک انہیں کپتان برقرار رکھنا چاہیے مجھے خدشہ تھا کہ اگر قومی ٹیم سیریز ہارتی چلی گئی تو ایسا نہ ہو بورڈ ان کی کپتانی سے متعلق بھی کچھ سوچنا شروع کردے۔

واضح رہے کہ کراچی ٹیسٹ میں چار سال بعد سرفراز احمد کی واپسی ہوئی ہے انہوں نے 86 رنز کی شاندار اننگز کھیلی، کرکٹر، مداحوں کی جانب سے ان کی اننگز پر خوب داد دی جارہی ہے جبکہ کرکٹ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سرفراز کو ون ڈے فارمیٹ میں بھی موقع دیا جانا چاہیے اس فارمیٹ میں ان کی دو سنچریاں ہیں۔

یاد رہے کہ پہلے روز کھیل کے اختتام پر پاکستان نے 5 وکٹوں کے نقصان پر 317 رنز بنالیے ہیں جبکہ کپتان بابر اعظم 161 رنز کے ساتھ کریز پر موجود ہیں۔

Comments

- Advertisement -