12.5 C
Dublin
ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

پی سی بی کا 20 خواتین کرکٹرز کو سینٹرل کنٹریکٹ دینے کا اعلان

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: پاکستان کرکٹ بورڈ نے 23 ماہ کے لیے 20 خواتین کرکٹرز کو سینٹرل کنٹریکٹ دینے کا اعلان کیا ہے جس کی مدت یکم اگست2023 ء سے جون 2025ء تک ہے، تاہم ایک سال بعد ان کھلاڑیوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔

چار خواتین کرکٹرز انوشے ناصر، ایمان فاطمہ، شوال ذوالفقار اور ام ہانی پہلی بار پاکستان کرکٹ بورڈ کا سینٹرل کنٹریکٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی ہیں۔کھلاڑیوں کو کنٹریکٹ کراچی میں جاری جنوبی افریقہ سیریز کے کیمپ کے دوران دیئے گئے جو انہوں نے دستخط کر دیئے۔

انوشے ناصر، ایمان فاطمہ، نجیہہ علوی اور شوال ذوالفقار انٹرنیشنل کرکٹ نہیں کھیلی ہیں جبکہ ام ہانی نے گزشتہ سال آئرلینڈ کے خلاف اپنے کریئر کا آغاز کیا تھا۔

- Advertisement -

گزشتہ سال بھی 20 کرکٹرز کو سینٹرل کنٹریکٹ دیے گئے تھے۔ ان کرکٹرز کو چار کیٹگریز اے بی سی اور ڈی میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ڈی کیٹگری کو ایمرجنگ کیٹگری کی حیثیت حاصل ہوگی۔

کپتان ندا ڈار اور بسمہ معروف نے اے کیٹگری میں اپنی جگہ برقرار رکھی ہے۔ آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والی بیٹرز میں 535 رنز کے ساتھ دوسرے نمبر پر موجود سدرہ امین سینٹرل کنٹریکٹ میں سی کیٹگری سے اے کیٹگری میں آگئی ہیں۔

اے کیٹگری کے معاوضے میں 19 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ بی کیٹگری کے معاوضے میں 32 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ اس کیٹگری میں چار کرکٹرز منیبہ علی، فاطمہ ثنا، نشرہ سندھو اور عالیہ ریاض شامل ہیں۔

آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں سنچری بنانے والی منیبہ علی سی سے بی کیٹگری میں آئی ہیں۔ فاسٹ بولر فاطمہ ثنا اور نشرہ سندھو پہلے بھی بی کیٹگری میں تھیں البتہ عالیہ ریاض پچھلے کنٹریکٹ میں اے کیٹگری میں تھیں جو اب بی کیٹگری میں آئی ہیں۔

سی کیٹگری میں وکٹ کیپر سدرہ نواز نے اپنی جگہ برقرار رکھی ہے جبکہ غلام فاطمہ اور سعدیہ اقبال ترقی پاکر ڈی سے سی میں آئی ہیں۔ ڈیانا بیگ جو پہلے بی کیٹگری میں تھیں اب سی کیٹگری میں ہیں۔ وہ گزشتہ سال کندھے اور انگلی کی انجری کی وجہ سے زیادہ تر ٹیم سے باہر رہی تھیں۔

عمیمہ سہیل بھی تنزلی کے بعد بی سے سی کیٹگری میں آگئی ہیں۔ سی کیٹگری کے معاوضے میں 19 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

ڈی کیٹگری میں جسے ایمرجنگ کیٹگری کہا جاتا ہے آٹھ کرکٹرز شامل ہیں جن میں لیگ اسپنر طوبی حسن اور بائیں ہاتھ کی بیٹر صدف شمس نے اپنی جگہ برقرار رکھی ہے۔ اس کیٹگری میں لیفٹ آرم اسپنر انوشے ناصر اور بیٹرز ایمان فاطمہ اور شوال ذوالفقار نے پہلی بار کنٹریکٹ حاصل کیا ہے یہ آئی سی سی انڈر 19 ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں کھیلی تھیں۔

نجیہہ علوی اور ام ہانی بھی ڈی کیٹگری کا حصہ ہیں۔ سیدہ عروب شاہ نے ایک بار پھر سینٹرل کنٹریکٹ میں جگہ بنائی ہے وہ آئی سی سی انڈر19 ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کی کپتان تھیں۔

ڈی کیٹگری کے معاوضے میں 21 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

انعم امین، گل فیروزہ، ارم جاوید، جویریہ خان اور کائنات امتیاز سینٹرل کنٹریکٹ حاصل کرنے میں ناکام رہی ہیں ان پانچوں کو ڈومیسٹک کنٹریکٹ دیے گئے ہیں جبکہ عائشہ نسیم ریٹائر ہوچکی ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے ون ڈے میں کھلاڑیوں (پلیئنگ اور نان پلیئنگ دونوں) کی میچ فیس میں سو فیصد اضافہ کردیا ہے جبکہ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کی میچ فیس میں پچاس فیصد اضافہ پلیئنگ اور نان پلیئنگ دونوں کھلاڑیوں کے لیے کیا گیا ہے۔

ویمنز کرکٹ کی سربراہ تانیہ ملک کا کہنا ہے کہ کنٹریکٹ کی مدت میں اضافے کی وجہ بے پناہ مصروف بین الاقوامی کرکٹ کیلنڈر ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہماری کھلاڑی پوری طرح تیار رہیں اور کامیابیاں حاصل کریں۔

انہوں نے کہا کہ کھلاڑیوں کے معاوضوں میں اضافہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اپنی کرکٹرز کو ایسا ماحول فراہم کرنا چاہتا ہے جس میں وہ پوری یکسوئی کے ساتھ کھیل پر توجہ دے سکیں۔یہ عالمی سطح پر خواتین کرکٹ کی اہمیت اور بڑھتے ہوئے معیارکو بھی ثابت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چار نئی کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ دینا ہماری کرکٹ میں ٹیلنٹ کی موجودگی اور صحت مندانہ مقابلے کو بھی ظاہر کرتا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں