جے یو آئی (ف) کے رہنما حافظ حمد اللہ کا کہنا ہے کہ عارف علوی کو ایوان صدر میں نہیں ڈینٹل کلینک میں ہونا چاہیے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ترجمان پی ڈی ایم حافظ حمداللہ نے صدر عارف علوی کے ٹوئٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جناب صدر آپ نے بلز واپس بھجوانے کا جو طریقہ اپنایا کیا وہ آئینی ہے، کیا یہ انوکھا طریقہ آئین کے آرٹیکل 75 کی خلاف ورزی نہیں ہے۔
حافظ حمد اللہ نے کہا کہ اگر ایسا ہے تو آپ غیرآئینی کام کے مرتکب ہوئے جس سے ریاست کی جگ ہنسائی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئینی منصب پر بیٹھ کر غیر آئینی کردار ریاست اور صدارتی منصب کی توہین ہے، آپ کا یہ غیرآئینی عمل سائفر کیس میں وفاداری نبھانے کی ناکام کوشش ہے۔
پی ڈی ایم رہنما نے کہا کہ ثابت ہوتا ہے کہ صدر مملکت پاکستان کے نہیں اٹک جیل کے مہمان کے وفادار ہیں، عارف علوی مستعفی ہوکر خود کو قانون کے حوالے کریں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز صدر مملکت نے آفیشل سیکرٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بلوں پر دستخط کی تردید کرتے ہوئے ٹویٹ میں لکھا تھا کہ قوانین سے متفق نہیں تھا، عملے کو ہدایت دی دونوں بلوں کو بغیر دستخط واپس بھجوا دیں، اب پتا چلا میرا عملہ میری مرضی اورحکم کے خلاف گیا، ان سےمعافی مانگتا ہوں جو اس سے متاثر ہوں گے۔