تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

‘جب تک چیف جسٹس ہوں کوئی بچہ بھیک مانگتے 9 بجے کے بعد سڑک پر نظر نہ آئے’

پشاور : پشاور ہائی کورٹ نے شدید سردی میں رات گئے سڑکوں پر گدا گر بچوں کی موجودگی پرشدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ رات نو بجے کے بعد کوئی گدا گر بچہ سڑک پرنظرنہیں آنا چاہیے۔

تفصیلات کے مطابق پشاورہائی کورٹ میں شہر کی سڑکوں پر رات کے وقت بچوں کے بھیک مانگنے کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی۔

اسسٹنٹ کمشنر اور زمونگ کوور کے نمائندے ہائیکورٹ میں پیش ہوئے، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئےعدالت نے کام دیا 9 بجے کے بعد سڑک پر بچے نظر نہ آئیں۔

چیف جسٹس ابراہیم خان نے اسسٹنٹ کمشنر اوراسٹریٹ چلڈرن کیلئے قائم زمونگ کور کے نمائندے کی سرزنش کرتے ہوئے کہا روزی کمانے کا بھی ایک وقت ہوتا ہے۔۔ مسئلے کوحل نہ کیا گیا تو ڈپٹی کمشنر اورکمشنرکو طلب کیا جائے گا۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ رات کو ایک بجے بچہ پھول بیچ رہا ہوتو کیا یہ ٹھیک ہے؟ ماں اور باپ ساتھ ہوں تو ساری رات بھیک مانگے، 9 بجے کے بعد کوئی بچہ سڑک پر بھیک مانگتے نظر نہیں آنا چاہیے، بچے سڑکوں پرنظر آئے تو آرڈر میں لکھوں گا انتظامیہ بھی حصہ دار ہے۔

پشاور ہائی کورٹ کا ریمارکس میں کہنا تھا کہ جب تک چیف جسٹس ہوں کوئی بچہ بھیک مانگتے9 بجےکے بعد نظر نہ آئے، کوئی بچہ رات کو سڑک پر نظر آیا تو نہ وزیر اعلیٰ نہ چیف جسٹس سوئے گا، حالات ٹھیک نہیں ہوئےتو پر وزیر اعلیٰ کےپی کو بھی طلب کریں گے۔

پشاور ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت 2 فروری تک سماعت ملتوی کردی۔

Comments

- Advertisement -