کراچی: پی آئی اے مالی بحران کا شکار ہو گیا ہے، قومی ایئر لائن کے ملازمین اور فضائی عملہ تنخواہوں سے محروم ہے۔
تفصیلات کے مطابق فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کے پے گروپ 5 سے 10 کے افسران سمیت پائلٹس اور فضائی عملے کو مارچ کی تنخواہ تاحال نہیں مل سکی ہے۔
ماہ رمضان کے آخری عشرے کے باوجود تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر ملازمین و افسران میں تشویش کی لہر پائی جا رہی ہے۔
مالی بحران کی وجہ ایف بی آر کی جانب سے پی آئی اے کے اکاؤنٹس سے زبردستی وصولی کو قرار دیا جا رہا ہے، بینکوں سے ایک ارب 40 کروڑ اٹھا لیے گئے ہیں جب کہ 30 کروڑ علیحدہ سے وزیر خزانہ نے پی آئی اے انتظامیہ سے جمع کروائے۔
ایف بی آر کی جانب سے اگلے ہفتے تک ٹیکس کی مد میں مزید 1 ارب 70 کروڑ جمع کروانے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
دوسری طرف پی آئی اے ملازمین دہائی دے رہے ہیں کہ حکومت رمضان کے مہینے اور انتہائی زیادہ مہنگائی کے ایام میں تنخواہیں روکنے کا ظلم بند کرے۔
پی آئی اے پائلٹس نے بھی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے پروازیں چھوڑنے پر غور شروع کر دیا ہے، اور اس سلسلے میں نمائندہ تنظیمیں متحرک ہو گئی ہیں۔