اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومت کی تمام کوششیں عام آدمی کو ریلیف فراہم کرنے پر ہونی چاہئیں۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کرونا کے معاشی اثرات سے متعلق جائزہ اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم کو وزارت خزانہ کی رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں معاشی اعشاریوں پر بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم کو کرونا وائرس کے معیشت پر پڑنے والے اثرات پر بھی بریفنگ دی گئی، اجلاس میں ساڑھے 1200 ارب روپے اعلان کردہ معاشی پیکیج پر عملدرآمد کا بھی جائزہ لیا گیا، عمران خان نے اقتصادی ریلیف فراہم کرنے پر وزارت خزانہ کی کارکردگی کو سراہا۔
عمران خان نے کہا کہ چھوٹے کاروبار، زراعت کے شعبے پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے، چھوٹے کاروبار، زرعی شعبے کو نوکریاں پیدا کرنے کے قابل بنایا جائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ مختلف شعبوں کو دی گئی سبسڈی کے عمل کی کڑی نگرانی کی ضرورت ہے، اقتصادی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ’آؤٹ آف دی باکس‘ حل نکالنے ہوں گے۔
مزید پڑھیں:وزیراعظم کا لائف سیونگ ڈرگز کی آڑ میں بھارت سے ادویات کی درآمد کا نوٹس،تحقیقات کا حکم
انہوں نے کہا کہ پی ایس ڈی پی میں منصوبوں کے آغاز سے زیادہ بروقت تکمیل پر توجہ دی جائے، ترقیاتی منصوبوں میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ ماڈل اپنانے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے لائف سیونگ ڈرگز کی آڑ میں بھارت سے ادویات کی درآمد کا نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔
ذرائع کے مطابق ڈاکٹرظفرمرزا نے کابینہ میں مؤقف دیا تھا کہ فہرست کی تیاری میرےعلم میں نہیں، جس کے بعد وزیراعظم نےمعاملےکانوٹس لےلیا اور تحقیقات کرانے کا فیصلہ کیا۔