ریاض : وزیراعظم عمران خان نے سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات کی اور دو طرفہ تعاون کو مزید بڑھانے اور متنوع کرنے کے لئے اپنی خواہش کا اظہار کیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم پاکستان عمران خان کی خادمین حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں دونوں رہنماوٴں نے دو طرفہ تعلقات، علاقائی اور عالمی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا کیا۔
انہوں نے دو طرفہ تعاون کو مزید بڑھانے اور متنوع کرنے کے لئے اپنی خواہش کا اظہار کیا اور باہمی دلچسپی کے امور، تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعلقات کے امور پر بھی بات چیت کی۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر اطلاعات چودھری فواد حسین ،مشیرتجارت عبد رزاق داوٴد وزیر مملکت ھارون شریف اور سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر خان ھشام بن صدیق بھی ملاقات میں موجود تھے۔
ملاقات سے قبل ریاض میں سرمایہ کاری کا نفرنس سے خطاب میں وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم جو بھی اصلاحات کریں گے ان کے نتائج آنے میں وقت لگے گا، فی الحال ہمیں فوری طور زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے ہیں، جس کیلئے ہم سرمایہ کاروں کو مراعات فراہم کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں : جو بھی اصلاحات ہوں گی اس کے نتائج 3 سے 6 ماہ میں آئیں گے، وزیراعظم
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے یہ بہترین وقت ہے، قرضے ادا کرنے کے لیے رقم کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں ایک کروڑ گھروں کی کمی ہے۔ ملک میں سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم نے نوجوانوں کے لیے نوکری کے مواقع پیدا کرنے ہیں۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان ان 2 ممالک میں شامل ہے جو نظریے کی بنیاد پر بنے۔ نیا پاکستان قائد اعظم کے اصولوں کے مطابق بنانا ہے، ہمیں فوری طور پر کرنٹ خسارے کے مسئلے کا سامنا ہے۔ منی لانڈرنگ ترقی پذیر ممالک میں بڑا مسئلہ ہے، ’ہم جو بھی اقدامات کریں گے آنے والے دنوں پر اس کا مثبت اثر ہوگا‘۔