تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

صرف اچھی تعلیم سیکھنا کافی نہیں اس راستے پر چلنابھی ضروری ہے، وزیراعظم

اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ یکساں تعلیمی نصاب پہلا قدم ہے ، صرف اچھی تعلیم سیکھنا کافی نہیں اس راستے پر چلنابھی ضروری ہے، مشکلات کے باوجود یکساں تعلیمی نظام سے ہم ایک قوم بنائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے یکساں تعلیمی نصاب کےاجراکی تقریب سے خطاب میں شفقت محمود اور ان کی ٹیم کوخراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا 25سال سے میرا وژن تھاکہ ملک میں یکساں تعلیمی نصاب ہو، لوگ کہتے تھے کہ یکساں تعلیمی نصاب ناممکن ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ فیصلے کرنیوالے صاحب اقتدار کے بچے انگلش میڈیم میں پڑھتے تھے، انگلش میڈیم والوں کو صرف نوکریاں ملتی تھیں، معاشرے میں عزت تھی ، ماضی کے نصاب کی وجہ سے معاشرہ دو حصوں میں تقسیم ہوچکا تھا۔

عمران خان نے کہا کہ پاکستان آزاد ہوا تو یکساں تعلیمی نصاب نہ لاکر ہم نے ظلم کیا، آج انگلش میڈیم اسکول بڑھ گئے اور معاشرے میں تقسیم بھی بڑھ گئی ، کوئی ملک ایسا نہیں کہ کرتا کہ تعلیمی نصاب کو تقسیم کر دے۔

ان کا کہنا تھا کہ یکساں تعلیمی نصاب پہلا قدم ہے ، بڑی مشکلات کا سامنا آئے گا ، اسٹیٹس کو کے لوگ کہیں گے کہ یہ ناممکن ہے سسٹم تباہ ہوجائےگا ، کامیابی کا صرف ایک راز ہے ، بڑا قدم کشتیاں جلا کر اٹھاتے ہیں، مشکلات کے باوجود یکساں تعلیمی نظام سے ہم ایک قوم بنائیں گے۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ جب آپ کسی کی ثقافت اپنا لیتے ہیں تو اس کے ذہنی غلام بن جاتےہیں، اصل غلامی سے زیادہ بری ذہنی طورپر غلامی ہے، افغانستان میں غلامی کی زنجیریں توڑ دی گئیں مگر ذہنی غلامی کا سامنا ہے، ایک غلام ذہن کبھی بڑے کام نہیں کرسکتا، غلامی کی زنجیریں توڑنا بہت ضروری ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ 10،9،8ویں جماعت میں سیرت نبیﷺ پڑھائی جائےگی اور 5سے6ماہ کےاندرسیرت نبیﷺ پڑھانے کیلئے اقدامات کریں، اللہ نے حکم دیا ہے کہ مسلمان نبیﷺ کی زندگی سےسیکھیں ، نبیﷺ کی زندگی سے سیکھیں گے تو اچھائی اور برائی کا پتہ چلےگا۔

انھوں نے مزید کہا کہ صرف اچھی تعلیم سیکھنا کافی نہیں اس راستے پر چلنابھی ضروری ہے، پیسہ بنانے کیلئے جاہل لوگ دین کا نام استعمال کرتے ہیں، کوئی بھی دین انسانوں کی بہتری کیلئے ہے اچھے برے کی تمیز سکھاتے ہیں، اقلیتوں کو موقع ملناچاہیے کہ وہ اپنے دین کو سمجھ سکیں۔

Comments

- Advertisement -