اسلام آباد : وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ستر کی دہائی سے ہمارا احتساب جاری ہے اُس وقت تو میں سیاست میں بھی نہیں آیا تھا اور 2014 کے دھرنے کے بعد ان سازشوں میں تیزی آئی ہے۔
یہ بات وزیراعظم نوازشریف نے تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے سے وطن واپسی کے دوران صحافیوں سے طیارے میں گفتگو کر تے ہوئے کہی ان کا کہنا تھا کہ ملک کی ترقی کرتی معیشت پر سیاسی حالات کا برا اثر پڑ رہا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک کےسیاسی حالات معیشت پراثرا اندازہوتے ہیں اور سیاسی حالات میں خرابی سے اسٹاک مارکیٹ پرمنفی اثر پڑا ہے اس لیے سازش کرنے والوں کو سوچنا چاہیے کہ وہ ملک کی معیشت کا بیڑہ غرق کر رہے ہیں۔
نواز شریف نے کہا کہ الحمدللہ مسلم لیگ (ن) کو عوام کی تائید اورحمایت حاصل ہے اس کے باوجود سیاسی حریفوں سے بات کی لیکن افسوس کی بات ہے کہ ان کےعزائم کچھ اورتھے۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی کی مظالم کی وجہ سے پاک بھارت تعلقات خراب ہورہے ہیں ایسےحالات میں بھارت سےکاروبار کی بات کیسے ہوسکتی ہے اس لیے بھارت کو مقبوضہ کشمیرمیں مظالم بند اور مسئلہ کے حل کی طرف آنا چاہیے۔
وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ پاکستان کی خواہش ہے کہ خطے میں امن قائم ہو افغانستان میں حالات خراب ہونےسےامن متاثرہوا ہے جس کا الزام پاکستان پر دھرنا مناسب نہیں ہم نے افغانستان کے الزام کا جواب دے دیا ہے کہ ہماری طرف سے مداخلت نہیں ہورہی ہے۔
خیال رہے وزیراعظم نواز شریف چار ملکی کانفرنس کاسا میں شرکت کے لیے تاجکستان کے دارلحکومت پہنچے تھے اس منصوبے سے پاکستان کو 1000 میگا واٹ بجلی حاصل ہو گی۔